The words you are searching are inside this book. To get more targeted content, please make full-text search by clicking here.

زبان غالب کا فکری‘ لسانیاتی و انضباتی مطالعہ
مقصود حسنی
ابوزر برقی کتب خانہ
جون ٢٠١٧

Discover the best professional documents and content resources in AnyFlip Document Base.
Search
Published by پنجاب اکھر, 2017-06-28 06:55:13

زبان غالب کا فکری‘ لسانیاتی و انضباتی مطالعہ

زبان غالب کا فکری‘ لسانیاتی و انضباتی مطالعہ
مقصود حسنی
ابوزر برقی کتب خانہ
جون ٢٠١٧

‫‪301‬‬

‫بہت مخمور ہوں س قی شرا ارغوانی دے‬
‫ن رکھ تشن مجھے ‪ ،‬س غر براہ مہرب نی دے ( ) چندا (تشن‬
‫رکھن تشنگی اور بھی بھڑکتی گئی جوں جوں میں اپنے آنسوؤں‬

‫)کوپی ( ) درد ( تشنگی بھڑکن‬
‫تشن آن بم نی مشت ہون ‪ ،‬اردو میں مست مل نہیں رہ ‪،‬۔‬
‫ترجم کی صورت میں غ ل نے ایک نی مح ورہ اردو زب ن کو‬

‫دی ہے لیکن ی مح ور رواج نہیں پ سک‬
‫پھر مجھے دیدہ ء تری د آی دل جگر تشن ء فری د آی‬
‫تم ش کیجئے ‪ :‬تم ش کردن ک ترجم ہے بم نی شو وحیرت‬
‫سے دیکھن ‪ ،‬سیر کرن ‪ ،‬نم ئش ا ور کھی وں کو دیکھن ‪ ،‬سبزہ‬

‫پھ واری کو‬
‫دیکھن وغیرہ کے لئے ف رسی میں بولا ج ت ہے۔‬
‫تم ش ک بنی دی ت دیکھنے سے ہے جبک اردو میں کرت ‪،‬‬
‫مداری ک کھیل وغیرہ کے لئے بو لا ج ت ہے۔ مثلاا‬

‫‪:‬تم ش ہون‬

‫ہنسی مذا ‪ ،‬کرت ‪،‬کھیل‬
‫جمع کرتے ہوکیوں رقیبوں کو اک تم ش ہ ہوا گلان ہوا‬

‫‪:‬تم ش ہوج ن‬

‫‪302‬‬

‫ہنسی ٹھٹھ مذا بن ج ن ‪ ،‬م م الٹ ہون‬
‫آئے تھے اس مجمع میں قصد کرے دور سے ہ تم شے کے‬

‫لئے آپ ہی تم ش ہوگئے ( ) درد‬
‫تم ش کردن ک ترجم تم ش کربم نی دیکھ ‪ ،‬ملاحظ کربھی‬

‫پڑھنے کو م ت ہے‬
‫ل خندان گل ک شبن آس تم ش کر ب چش ترچ ے ہ جہ ں داد‬

‫تم ش دیکھئے بم نی ملاحظ کیجئے‬
‫کی آہ کے تیشے میں لگ ت ہوں جگر پر آؤ دیکھئے تم ش مرا‪،‬‬

‫فرہ د کہ ں ح ت‬
‫‪ :‬سیر کھنچن‬

‫دیکھن‬
‫کسی کو گ گشت چمن ک ہے دم اے ب غب ن کھینچ کر سیر‬

‫اگربی ن ی ں لے آتی ہے بہ رسودا‬
‫گوی کر دن کے لئے کئی اردومص در تجویز ہوئے ہیں جبک‬
‫تم ش کودیکھنے کے علاوہ کھیل ‪،‬کرت ‪ ،‬ہنسی مذا وغیرہ‬
‫کے م نوں میں بھی لی ج ت ہے۔ غ ل کے ہ ں ’’تم ش کیجئے‬

‫‘‘ ک ایک اور است م ل ملاحظ فرم ئیں‬
‫خ ن ء ویراں س زی حیرت تم ش کیجئے صورت نقش قد ہوں‬

‫‪303‬‬

‫رفت ء رفت ر دوست‬

‫‪:‬ج گر کرن‬

‫ج گر کردن ‪ ،‬ایک جگ پر دیر تک بیٹھے رہن ‪ ،‬مراقب ۔بیٹھن ‪،‬‬
‫ٹھک ن کرن ‪ ،‬پڑاؤ ڈالن ‪ ،‬قی کرن ‪ ،‬اق مت اختی ر کرن ‪ ،‬مستقل‬

‫طور پر کسی جگ بیٹھن وغیرہ م ہی میں ی مح ورہ رواج نہیں‬
‫رکھت ‪ ،‬غ ل نے کردن کو کرن میں بدل دی ہے۔ ج ‪ ،‬جگ اور کئی‬
‫دوسروں م نوں میں مست مل ہے۔ گر بھی اردو کے لئے نی ل ظ‬
‫نہیں ت ہ ف رسی م ہی میں است م ل نہیں ہوت ۔غ ل کے ہ ں اس‬

‫مح ورے ک است م ل دیکھئے‬

‫کی اس نے گر سین ء اہل ہوس میں ج آوے ن کیوں پسند ک‬
‫ٹھنڈا مک ن ہے‬

‫غ ل نے دل میں سم ن ‪ ،‬محبت ہون ‪ ،‬ق بی وابستگی ‪ ،‬عش ‪،‬‬
‫محبت وغیرہ م ہی میں است م ل کی ہے۔‬

‫‪:‬جبیں گھسن‬

‫م تھ رگڑن ‪ ،‬ک م ئیگی ک احس س‬

‫غ ل نے دل میں سم ن ‪ ،‬محبت ہون ‪ ،‬ق بی وابستگی ‪ ،‬عش ‪،‬‬
‫محبت وغیرہ م ہی میں است م ل کی ہے۔‬

‫اردو میں م تھ رگڑن بم نی پیش نی گھسن ‪ ،‬ع جزی سے سجد ہ‬
‫کرن ‪ ،‬جب س ئی کرن ‪ ،‬خوش آمد کرن ‪ ،‬نہ یت ع جزی کرن‬

‫‪304‬‬

‫( ) است م ل میں آت ہے۔ خ ک پر جبین گھسن اردو بو ل چ ل‬
‫کے مط ب نہیں ہے۔ ی ترجم برا نہیں چونک اس و اردو سے‬

‫میل نہیں رکھت اسی لئے عوامیت کے درجے پر ف ئز نہیں‬
‫ہوسک ۔‬

‫ہوت ہے نہ ں گرد میں صحرا مرے ہوتے گھست ہے جبیں خ ک‬
‫پ دری مرے آگے‬

‫‪:‬حدیث کرن‬

‫حدیث کردن ‪ ،‬بی ن کرن‬

‫کردن ‘‘ کے لئے اردو مصدر ’’ کرن ‘‘ است م ل میں لای گی ’’‬
‫ہے۔ حدیث کرن ‪ ،‬عرف ع سے م ذو ررہ ہے۔ ع طور پر‬

‫بی ن کرن است م ل میں آت ہے ۔ ف رسی است م ل ک اپن ہی حسن‬
‫ہے‬

‫صہب زروی تو ب ہر گل حدیثے کروا رقی چوں رہ غم ز دار در‬
‫حرمت ح فظ‬

‫صب نے تیرے رخ سے س تھ ہر ایک پھول کے ب ت کی‬

‫)رقی نے ج چغل خور کوراہ دی بیچ تیر ے مک ن کے (‪۷‬‬

‫غ ل کے ہ ں اس مح ورے ک ترجم ملاحظ ہو‬

‫جبک میں کرت ہوں اپن شکوہء ض ف دم‬

‫‪305‬‬

‫سرکرے ہے وہ حدیث زلف عنبر ب ر دوست‬

‫سرکرن ‪،‬‬

‫زلف سر کرن ‪ ،‬اردو مح ورے نہیں ہیں ۔ حدیث سرکرن بھی اردو‬
‫بو ل چ ل سے دور ہے۔ اردو مح ورے میں سرانج کرن ‪ /‬ہون‬
‫مست مل ہے۔ غ ل نے اردو کو تین مح وروں سے نواز اہے۔‬

‫‪:‬خوش آن‬

‫خوش آمدن ‪ ،‬اچھ لگن ‪ ،‬اچھ محسوس ہون‬

‫خوش اطوار ( اچھی ع دات ک ح مل ) خوش الح ن ( اچھی آواز‬
‫والا) خوش مد ( چ پ وسی ) خوشبودار ( عمدہ خوشبوو الی چیز)‬

‫‪ ،‬خوش بخت ( اچھے نصی والا) وغیرہ ف رسی مرکب ت اردو‬
‫زب ن کے لئے نئے اور اجنبی نہیں ہیں ۔ خوش کے س تھ مصدر‬

‫’’ آن ‘‘ کی بڑھوتی رواج ع سے محرو ہے۔ ت ہ ی‬
‫مح ورپڑھنے کو مل ج ت ہے اور فصیح بھی ہے۔ لیکن عوامیت‬

‫کے درجے پر ف ئز نہیں ۔ است م ل کی صرف دومث لیں ملاحظ‬
‫ہوں‬

‫دل نہیں کھینچت ہے بن مجنوں بی ب ں کی طرف‬

‫خوش نہیں آت نظر کرن غزالاں کی طرف( ) یقین‬

‫بس ہجو گل سے اپنے کی خوش آئی ہے بسنت‬

‫‪306‬‬

‫ب میں گ رو کے آگے رنگ لائی ہے بسنت ( )چندا‬

‫ا غ ل کے ہ ں اس مح ورے ک است م ل دیکھئیے‬

‫گ شن کو تری صحبت ازبسک خوش آئی ہے ہر غنچے ک گل‬
‫ہون آغوش کش ئی ہے غ ل‬

‫خوش آن کے سوا بھی ’’ خوش آمدن ‘‘ کے تراج پڑھنے کو‬
‫م تے ہیں۔ مثلاا‬

‫ا چھیڑی رکھی ہے ک ع ش ہے توکہیں‬

‫القص خوش گزرتی ہے اس بدگم ن سے ( ) میر (خوش‬
‫)گزرن‬

‫تجھ سے کچھ دیکھ ن ہ جز ج پر وہ کی کچھ ہے ک جی بھ‬
‫)گی ( )درد (بھ ج ن‬

‫ب فیض بیدلی نو میدی ج وید آس ں ہے کش کش کو ہم را عقدہ ء‬
‫)مشکل پسند آی غ ل ( پسند آن‬

‫خوش آن ‪،‬‬

‫اردو لغت میں بم نی اچھ لگن ‪ ،‬پسند آن ‪ ،‬مرغو ہون ( )‬
‫داخل ہے جبک خوش گزرن ‪ ،‬بھ ج ن ‪ ،‬پسند آن اردو بول چ ل‬
‫سے خ رج نہیں ہیں ۔ خوش آن ‪ ،‬راس آن کے م نوں میں بھی‬
‫بولا ج ت ہے۔ ی ترجم فصیح خی ل کی ج ت ہے اور اہل زب ن کو‬

‫‪307‬‬

‫خوش آت رہ ہے۔‬

‫‪:‬خج ل کھینچن‬

‫خج لت کشیدن ‪ /‬بردن ۔ ی مح ور ہ ف رسی میں شرمس ر ہون ‪،‬‬
‫شرمندہ ہون ( ) کے م نوں میں است م ل ہوت ہے۔ اردو میں‬
‫خج لت ہون ‪ ،‬خج لت اٹھ ن است م ل میں آت ہے۔ غ ل کے ہ ں ی‬

‫‪:‬ترجم شرمندگی کے م نوں میں است م ل ہواہے‬

‫ڈالان بے کسی نے کسی سے م م اپنے سے کھینچت ہوں‬
‫خج لت ہی کیوں ن ہو‬

‫ال وردی خ ں ج یس بردار س دت ی ر خ ں رنگین کے ہ ں بھی‬
‫ی مح ورہ( خج لت کشیدن ) برت گی ہے‬

‫تیرے دھن سے ازبسک کھینچے ہے اک خج لت‬

‫غنچ وہ کون س ہے جو سرفرو ن آی ج یس‬

‫‪:‬خط کھینچن‬

‫خط کشیدن ف رسی میں چھوڑدین ‪ ،‬ترک کردین کے م نوں میں‬
‫است م ل ہوت ہے۔ خط کھینچن ‪ ،‬خط کشیدن ہی ک اردو ترجم ہے‬
‫اور ی ترجم اردو کے لئے اجنبی نہیں ۔ی اردو کے مح وراتی‬

‫ذخیر ہ میں اپنی جگ رکھت ہے۔ لکیر کھینچن ‪ ،‬ق مزد کرن‬
‫‪،‬نش ن کرنے کے لئے لکیر کھینچن ( ) لغوی م نی لئے ہوئے‬

‫ہے۔ غ ل کے ہ ں اس ترجمے ک است م ل ملاحظ ہو‬

‫‪308‬‬

‫بے مے کسے ہے ط قت آشو آگہی کھینچ ہے عجز حوص‬
‫نے خط ای ک‬

‫غ ل نے م ہو میں اردو کی پیروی نہیں کی ۔ م ہو ف رسی ہی‬
‫رہنے دی ہے۔‬

‫‪ :‬خط کھینچن‬

‫محو کرن ‪ ،‬مٹ دین ‪ ،‬چھوڑ دین ‪( ،‬ک ) پ بند ن رہن ‪( ،‬کے)‬
‫مط ب پ بند ی ن کرن‬

‫ق کھینچن بھی اس مح ورے ک ترجم س منے آت ہے مثلاا‬

‫بخط ہند ہے ق ئ گوی مرا دیواں زبس ک لکھ کے میں ہر بیت‬
‫پر ق کھینچن ( ) ق ئ‬

‫‪:‬خمی زہ کھینچن‬

‫خمی زہ کشیدن ک اردو ترجم ہے خمی زہ کشیدن ف رسی میں‬
‫جم ئی لین ‪ ،‬رنج اٹھ ن ‪ ،‬پشم ن ہون کے م نوں میں است م ل‬
‫ہوت ہے۔ غ ل نے اس ترجمے کو انگڑائی لین کے م نوں میں‬

‫است م ل کی ہے۔‬

‫اردو میں خمی زہ بھگتن ‪ ،‬خمی زہ اٹھ ن است م ل مین ت ہے‬
‫خمی زہ کھنچن ‪ ،‬اردو میں جم ئی لین کے م نوں میں مست مل‬
‫نہیں ۔ غ ل ک ی ترجم ایس نی نہیں۔ میر ص ح کے ہ ں اس‬

‫ک است م ل دیکھئے‬

‫‪309‬‬

‫اس میکدے میں ہ بھی مدت سے ہیں ولیکن‬

‫خمی زہ کھینچتے ہیں ‪ ،‬ہر د جم ہتے ہیں ( ) میر‬

‫ایک دوسری جگ ’’‪ ،‬خمی زہ کش‘‘بطور مرک (ف عل) نظ کرتے‬
‫ہیں‬

‫بندہ قب کوخوب ں جس وقت واکریں گے خمی زہ کش جوہوں گے‬
‫)م نے کے ‪ ،‬کی کریں گے (‬

‫‪:‬دامن کھینچن‬

‫دامن کشیدن ‪ ،‬ی مح ر ہ ف رسی میں کنی کتران کے م نوں میں‬
‫است م ل ہوت ہے جبک دامن نہ ون ‪ ،‬دامن بچھ ن کے لئے‬

‫است م ل میں آت ہے۔ اردو میں کشیدن کے لئے کھینچن ‪ ،‬نہ دن‬
‫کے لئے بچھ ن م ون اف ل است م ل میں آتے ہیں ۔ غ ل نے‬
‫دام ن چھٹن بم نی بس میں ن رہن ‪ ،‬بردارشت کی حد خت ہون ‪،‬‬
‫صبر ک ی ران رہن ‪ ،‬مزید سہ پ نے کی ہمت ن ہون ‪ ،‬مقدورسے‬
‫ب ہر ہون وغیرہ کے م ہی میں است م ل کی ہے۔ ا س مح ورے کی‬
‫روح میں ن کر سکن ‪ ،‬ہ تھ کھنیچ لین ( ب امر مجبوری سہی)‬

‫موجود ہے۔‬

‫سنبھ نے دے مجھ اے ن امیدی کی قی مت ہے ک دام ن خی ل ی ر‬
‫چھوٹ ج ئے ہے مجھ سے‬

‫مرزا سودا نے دامن کھینچن کو پکڑ لین کے م نوں میں است م ل‬

‫‪310‬‬

‫کی ہے‬
‫پیچھے سے تودامن کے تئیں خ ر نے کھینچن اور سرد ہوکے‬

‫) لگ روکنے آت ( سودا‬
‫ق ئ چ ندپوری کے ہ ں دام ن کھینچن نظ ہواہے‬
‫دام ن ج ں جو کھینچے ہے گرد اس زمیں کی یوں مقتل کی‬

‫ج ہے آہ ی کس خ کس رکی ( ) ق ئ‬
‫میر ص ح کے ہ ں مرک ’’ دامن کش ں‘‘ پڑھنے کو م ت ہے‬
‫ہے غب ر میر اس کی رہ گزر میں اک طرف کی ہوا دامن کش ں‬

‫آتے بھی ی ں تک ی ر کو ( ) میر‬
‫دامن کشیدن ‪ /‬نہ دن کی مخت ف اشک ل اورتراج اردو زب ن کے‬

‫ذخیر ے ک حص رہے ہیں ۔‬
‫‪:‬دل دین‬

‫دل دادن ک غ ل نے دل دین ترجم کی ہے‬
‫دل دی ج ن کے کیوں ا س کووف دار اسد غ طی کی ک جوک فر‬

‫کو مس م ں سمجھ‬
‫غ ل نے ع ش ہون ‪ ،‬فری ت ہون کے م نوں میں ’’ دل دین ‘‘‬
‫ک است م ل کی ہے۔ ف رسی میں ان ہی م نوں میں ’’دل ب ختن ‘‘‬
‫مست مل ہے۔ دل گرفت ‪ ،‬حواس ب خت ایسے مرکب ت ع پڑھنے‬

‫‪311‬‬

‫سننے کو م تے ہیں ۔ غ ل کے ترجم میں دل ب خت کی روح ک‬
‫ر فرم نظر آتی ہے ت ہ دادن کے لئے دین مصدر است م ل میں‬
‫آت ہے۔ اگر دل گرفت م نوس نہیں تو دل ب خت میں کی کمی ہے ۔‬

‫بہر طور غ ل کے ہ ں ایک اور مث ل ملاحظ ہو‬

‫دین ن اگردل تمہیں لیت کوئی د چین اور کرت جون مرت کوئی‬
‫دن آہ وفغ ں اور‬

‫دل دینے کے سب بے چینی م ی ۔بے چینی ‪ ،‬فری تگی کے ب عث‬
‫ممکن ہے۔ گوی ج ن ‪ ،‬اڑن کی بج ئے ’’ دین ‘‘ مصد ر است م ل‬
‫میں لای گی ہے۔ ان ہی م ہی میں ’’ دل دین ‘‘ ک ق ئ کے ہ ں‬
‫است م ل دیکھئے‬

‫دل ن دین ہی خو تھ پر حیف ! ہ نے ی سوچ پیش تر ن کی‬
‫( )قئ‬

‫ایک دوسری جگ ’’ دل گنوان ‘‘ نظ کرتے ہیں ۔دال گنوان کے‬
‫م ہی بھی تقریب ا وہی م ہی ہیں‬

‫دل گنوان تھ اس طرح ق ئ ؟ کی کی تونے ہ ئے خ ن خرا‬
‫( )قئ‬

‫آفت کے ہ ں ’’ دل ج ن ‘‘ برت گی ہے‬

‫گھر غیر کے جو ی ر مر ارات سے گی جی سینے سے نکل گی ‪،‬‬
‫دل سے گی ( ) آفت‬

‫‪312‬‬

‫خواج درد ’’ دل جھکن ‘‘است م ل میں لائے ہیں‬

‫جھکت نہیں ہم را دل تو کسی طرف ی ں جی میں بھر ا ہواہے از‬
‫بس غرور تیر ا ( ) درد‬

‫ان مح ور وں میں عش میں مبتلا ہون ‪ ،‬فری تگی وغیرہ ایسے‬
‫عن صر پ ئے ج تے ہیں ۔ ی دل دادن ‪ /‬ب ختن سے جڑے ہوئے‬

‫ہیں ۔‬

‫دل کرن ‪ :‬دل کردن ک ترجم ہے ۔ کسی چیز کی تمن ی خواہش‬
‫ہون‬

‫‪:‬دل ب ندھن‬

‫دل ب ندھن ‪ ،‬دل بستن ک اردو ترجم ہے۔ غ ل کے ہ ں اس‬
‫ترجمے ک است م ل ملاحظ فرم ئیں‬

‫برنگ ک غذآتش زدہ نیر نگ بے ت بی ہزار آئین دل ب ندھے ہے‬
‫ب ل یک تپیدن پر‬

‫غ ل سے پہ ے ق ئ چ ندپوری ’’ دل ب ندھن ‘‘ ترجم کرچکے‬
‫ہیں ۔ فر اتن ہے ک غ ل کے ش ر میں ب ندھن است م ل میں‬
‫آی ہے اور پر کے سوا تم ال ظ ف رسی کے ہیں ۔م نی ہمت‬
‫اور ک ہش وک وش لئے گئے ہیں ۔ ق ئ نے برداشت ‪ ،‬صبر کے‬

‫م نوں میں ی ترجم نظ کی ہے۔‬

‫دل کو کی ب ندھے ہے گ زار جہ ں سے ب بل حسن اس ب ک اک‬

‫‪313‬‬

‫روز خزاں ہووے گ ( )ق ئ‬

‫دل ب ندھن ‪ ،‬ق ئ کے ش رمیں دل لگ ن ‪ ،‬محبت میں گرفت ر ہون ‪،‬‬
‫فری ت ہون ‪ ،‬ت استوار ہون ‪ /‬کرن م نی لئے ہوئے ہے۔ ی‬
‫مح ورہ اردو لغت ک ‪،‬بطور مح ورہ بم نی دل کو م ئل کر لین‬

‫(‪ ) ۷‬حص ہے۔’’جی چ ہن ‘‘ بھی ان م ہی میں است م ل کرتے‬
‫ہیں۔‬

‫طبی ت آن ‘‘ بم نی توج ‪ ،‬م ئل ہون ‪ ،‬رجوع کرن بھی اسی ’’‬
‫قم ش ک مح ورہ موجود ہے‬

‫ج نت ہوں ثوا ط عت و زہد پر طبی ت ادھر نہیں آتی‬

‫اس مح ورے کے لئے رجوع کردن ‪ ،‬رج ت کردن مح ورے‬
‫موجود ہیں لیکن ی مح ورہ م ہومی او ر است م لی حوال سے‬

‫دل ب ندھن کے زی دہ قری لگت ہے۔‬

‫‪:‬رنج کھینچن‬

‫ی مح ورہ ’’ رنج کشیدن ‘‘ سے ہے مشقت ‪ ،‬مصیبت ‪ ،‬دکھ ‪،‬‬
‫آزار ‪ ،‬غ کے م نوں میں است م ل ہوت ہے۔ اردو میں ’’ رنج‬
‫اٹھ ن ‘‘ کے مترادف خی ل کی ج ت ہے۔ غ ل کے ہ ں اس‬
‫مح ورے ک است م ل ملاحظ ہوں‬

‫رنج رہ کیوں کھینچے وام ندگی کوعش ہے اٹھ نہیں سکت‬
‫ہم را جو قد منزل میں ہے‬

‫‪314‬‬

‫اس ف رسی مح ورے کے اور تراج بھی پڑھنے کو م تے ہیں‬
‫۔مثلاا‬

‫لاتے ہووقت نزع تشریف ک ہے کو‬
‫اتنی بھی ا کھینچے تک یف ک ہے کو( ) بی ں‬

‫‪:‬تک یف کھینچن‬
‫زحمت اٹھ ن ‪/‬کرن ‪ ،‬دکھ اٹھ ن ‪ ،‬طنز اا تک ف کرن ‪ ،‬کی ضرورت‬

‫زحمت کرنے کی‬
‫کہ ں ہے مرگ ک جو ں شمع دے مجھے تسکیں‬
‫بہت میں دا محبت سے ی ں ال کھینچ ( ) ق ئ‬

‫‪:‬ال کھینچن‬
‫ص وبت اٹھ ن ‪ ،‬دکھ برداشت کرن‬
‫پورن سنگھ پورن خجل ہون ‪ ،‬بم نی خرا ہون ‪ ،‬پریش ن ہون‬

‫ب ندھتے ہیں۔‬
‫پیچ وخ ک کل میں مت ج ئیوں دل ش کو اس راہ میں تو چل کر‬

‫ہوئے ن خجل ش کو ( ) پورن ک تی‬
‫ٍ میر حسین تسکین نے آزار کھینچن نظ کی ہے‬
‫تیغ نگ ہ ی ر اچٹتی لگی تھی پر برسوں گذر گئے مجھے آزاد‬

‫‪315‬‬

‫کھینچے ( ) تسکین‬

‫غ ل سے پہ ے میر ص ح ’’ رنج کھینچن ‘‘ نظ کر چکے‬
‫ہیں‬

‫رنج کھینچے تھے ‪ ،‬دا کھ ئے تھے دل نے صد مے بڑے‬
‫اٹھ ئے تھے ( ) میر‬

‫چندا کے ہ ں اذیت کھینچن است م ل میں آی ہے‬

‫کوئی کھینچے لئے ج ت ہے تن سے روح کی کیجئے اذیت‬
‫کھینچے ہیں ی ر کی کی تیری ی ری میں ( ) چندا‬

‫مجموعی طور پر تک یف کھینچن ‪ ،‬ال کھینچن ‪ ،‬خجل ہون ‪ ،‬آزار‬
‫کھینچن ‪ ،‬اذیت کھینچن وغیرہ ’’رنج کھینچن ‘‘ کے کھ تے میں‬
‫ج تے ہیں ۔‬

‫‪:‬روا رکھن‬

‫روا بودن بم نی ج ئز ہون ‪ ،‬ش یست ہون ‪ ،‬رواداشتن بم نی حلا‬
‫ل ی ج ئز سمجھن ‪ ،‬دونوں مح ورے ف رسی میں رواج ع‬

‫رکھتے ہیں ۔ اردو میں داشتن کے لئے رکھن مصدر است م ل کی‬
‫ج ت ہے۔ ی مح ورہ ( روا رکھن ) است م ل میں آت رہت ہے۔‬

‫روادار ‪ ،‬رواداری ایسے مرکب ت بھی ع بولے ج تے ہیں ۔‬
‫غ ل کے ہ ں اس مح ورے ک است م ل دیکھئے‬

‫روا رکھون رکھو تھ ل ظ تکی کلا ا اس کو کہتے ہیں اہل‬

‫‪316‬‬

‫سخن سخن تکی‬
‫‪:‬روا رکھن‬

‫ج ئز سمجھن ‪ ،‬من س خی ل کرن ‪ ،‬ضروری سمجھن ‪ ،‬اہمیت‬
‫سمجھن‬

‫میر ص ح اور ق ئ چ ند پوری نے بھی ی مح ورہ است م ل کی‬
‫ہے گوی غ ل کے ہ ں پہ ی ب ر ترجم س منے نہیں آی‬
‫جیتے ہیں ج ت ک ہ آنکھیں بھی لڑتی ں ہیں‬

‫دیکھیں تو جور خوب ں ک تک روا رکھیں گے ( ) میر‬
‫ج ئز سمجھتے ہیں ‪( ،‬ی وتیرہ ک تک ) اختی ر کئے رکھتے‬

‫ہیں‬
‫روا رکھوں ن ک ہووے م ک بھی پ س ترے‬
‫کی ہے بس ک محبت نے بدگم ں مجھ کو ( ) ق ئ‬
‫خ طر میں لان ‪ ،‬حیثیت اور وق ت سمجھن ‪ ،‬اہمیت ‪ ،‬قدرو قیمت‬

‫ہون‬
‫‪:‬رخصت دین‬
‫ف رسی مح ورہ ’’ رخصت داشتن ‘‘ ک اردوترجم ہے۔ غ ل نے‬
‫رخصت دین کو ف رسی م ہو کے س تھ است م ل کی ہے ۔ اردو‬
‫میں رخصت دین ‪ ،‬اج زت دین ‪ ،‬چھٹی دین ( ) کے م نوں میں‬

‫‪317‬‬

‫برت ج ت ہے۔ غ ل کے ہ ں ’’ رخصت دین ‘‘ ک است م ل ملاحظ‬
‫ہو‬

‫رخصت ن ل مجھے دے ک مب دا ظ ل تیرے چہرے سے ہو ظ ہر‬
‫غ پنہ ں میر ا‬

‫ق ئ چ ند پوری کے ہ ں بھی ی ترجم است م ل میں آی ہے‬

‫کی گ شومئی ط لع سے ک ب بل کے تئیں جن نے دی رخصت‬
‫گ گشت ہمیں دا دی (‪ ) ۷‬ق ئ‬

‫ا رف ت ‪ ،‬ش گرد حضرت صبہ ئی کے ہ ں اس مح ورے ک‬
‫است م ل دیکھئے‬

‫ب ذو ن ز کودے رخصت ج ک یہ ں‬

‫ہمیں بھی عز ہے ط قت کے آزم نے ک ( ) رف ت‬

‫‪:‬زندگی گذرن‬

‫زندگ نی ‪/‬زندگی کردن بم نی زندگی بسرکرن ف رسی میں ع‬
‫است م ل ک مح ورہ ہے۔ اردو میں زندگی ک ٹن ‪ ،‬زندگی بسرکرن ‪،‬‬

‫زندگ نی ‪/‬زندگی کردن کے م نوں میں بولے ج تے ہیں اور‬
‫فصیح سمجھے ج تے ہیں ۔ زندگی ہون ‪ ،‬زندگی مکمل ہونے کے‬

‫لئے پڑھنے سننے میں آت ہے۔عوامی ح قوں میں زندگی بسر‬
‫کرن کے لئے بو لاج ت ہے۔ ی مح ورہ اردو میں ف رسی کے‬

‫حوال سے ترکی و تشکیل پ ئے ہیں۔ غ ل کے ہ ں اس ک‬

‫‪318‬‬

‫است م ل کچھ یوں ہواہے‬
‫یوں زندگی بھی گذرہی ج تی کیوں تراراہ گزر ی د آی‬
‫کرن اور کٹن مص در کے س تھ ا س مح ورے ک غ ل سے‬

‫پہ ے ترجم نظر آت ہے‬
‫کر زندگی ا س طور سے اے درد جہ ں میں خ طر پ کسو‬

‫شخص کے تو ب ر ن ہووے ( ) درد‬
‫زندگی کرن بم نی زندگی بسرکرن‬

‫جتنی بڑھتی ہے اتنی گھٹتی زندگی آپ ہی آپ کٹتی ہے ( ) درد‬
‫زندگی کٹن بم نی زندگی بسر ہون‬

‫خواج ص ح نے ایک جگ زیست کرن است م ل کی ہے لیکن‬
‫ت ہی ’’ ہوچک ‘‘ لی ہے۔ گئے کی جگ ’’ ہیں ‘‘ نظ کرتے تو‬
‫ب ت م ضی سے ح ل میں آج تی ہے ع مل ک حذف کلاسیکی دور‬

‫میں روا رہ ہے‬
‫تھ ع ل جبر کی بت ئیں کس طور سے زیست کرگئے ہ ( ) درد‬

‫میر حسین تسکین ش گرد ام بخش صہب ئی ‪ ،‬ش ہ نصیراور‬
‫مومن ‪ ،‬زندگی ہوون کوزندگی بسر ہون کے م نوں میں است م ل‬

‫کی ہے‬
‫زندگی ہووے گی کس طور سے ی ر اپنی د میں سو ب ر اگر‬

‫‪319‬‬

‫یوں وہ خ ہووے گ ( ) تسکین‬
‫ق ئ چ ندپوری کے ہ ں عمر گذرن ‪ ،‬زندگی کردن کے ترجم کی‬

‫صورت میں مح ورہ است م ل میں آی ہے‬
‫گذاری اک عمر گرچ ق س میں ہمیں ‪،‬پ ہے جی میں وہی‬

‫ہوائے گل و گ ست ن ھنوز ( ) ق ئ‬
‫میر ص ح نے عمر ج ن کو زندگی کردن کے مترادف کے طور‬

‫پر نظ کی ہے‬
‫تم عمر گئی ا س پ ہ تھ رکھتے ہمیں وہ درد ن ک ع ی الر غ‬

‫بے قرار رہ ( ) میر‬
‫غ ل کے ہ ں عمر کٹن مح ورہ بھی پڑھنے کوم ت ہے‬
‫بے عش عمر کٹ نہیں سکتی ہے اور ی ں ط قت بقدر لذت آزار‬

‫بھی نہیں‬
‫ق ئ چ ند پوری نے ( بم نی گذرن ) عمر کٹن ک است م ل کی ہے‬
‫سرت ب ل کٹی عمر مری ‪ ،‬ب بل کو ق بل سیر مگری گل وگ زار ن‬

‫تھ ( ) ق ئ‬
‫ش ہ مب رک آبرو نے زندگ نی ک ٹن بم نی زندگی کردن ‪ ،‬برت ہے‬
‫زندگ نی تو ہر طرح ک ٹی مرکے پھر جیون قی مت ہے( ) آبرو‬

‫‪:‬زخ کھ ن‬

‫‪320‬‬

‫زخ خوردن ف رسی میں زخمی ہون کے م نوں میں است م ل ہوت‬
‫ہے ۔ اردو میں ی مح ورہ زخمی ہون ‪ ،‬مجروع ہون ‪ ،‬صدم‬

‫اٹھ ن (‪ ) ۷‬کے م نوں میں است م ل ہوت چلا آت ہے۔ ی مح ور ہ‬
‫ف رسی سے اردو میں وارد ہواہے۔ خوردن ک اردو مترادف‬

‫مصدر ’’کھ ن ‘‘ہے۔ غ ل کے ہ ں ا س مح ورے ک است م ل‬
‫ملاحظ ہو‬

‫عشرت پ رہ ء دل زخ تمن کھ ن عیدنظ رہ ہے شمشیر ک عری ں‬
‫ہون‬

‫خواج حیدر ع ی آتش نے صدم کھینچن بم نی زخ خوردن برت‬
‫ہے‬

‫کی اثر ہومری آہوں سے بتوں کے دل میں صدم کھینچے ن رگ‬
‫سنگ کبھی نشتر ک ( ) آتش‬

‫میر ص ح کے ہ ں زخ جھی ن اور دا کھ ن بھی است م ل میں‬
‫آئے ہیں‬

‫زخموں پ زخ جھی ے داغوں پ دا کھ ئے یک قطرہ خون دل‬
‫نے کی کی ست اٹھ ئے ( ) میر‬

‫‪:‬س غر کھینچن‬

‫س غر کشیدن ‪ ،‬شرا کے پی لے کو دور کردین ‪ ،‬شرا پین‬
‫۔س غرکھینچ ‪ ،‬س غر کشیدن ک اردو ترجم ہے ۔ شرا ی نی‬

‫‪321‬‬

‫مقصد ‪ ،‬بقول غلا رسول مہر‬

‫مقصود کے میسر ہونے پر ک مل یقین رکھن ‪ ،‬دامن آرزو کبھی ’’‬
‫)نہیں چھوڑن چ ہیے‘‘ ( ‪۷‬‬

‫غ ل نے س غر کشیدن ک ترجم س غر کھینچ کی ہے‬

‫ن س ن انجمن آرزو سے ب ہر کھینچ اگر شرا نہیں انتظ ر‬
‫س غر کھینچ‬

‫‪:‬س رہ کھینچ‬

‫س رہ کشیدن ک ترجم ’’س رہ کھینچ‘‘ کی گی ہے۔ دسترخوان پر‬
‫کب کھینچن ی کب رکھن فصیح نہیں ہے۔ کب رکھن ی فلاں‬
‫ڈش رکھن پڑھنے سننے میں آت ہے ت ہ کھینچ ی رکھن کی‬
‫بج ئے ’’ چنن ‘‘ امداد ی ف ل زی دہ ج ندار اور فصیح ہے۔ غ ل‬
‫ک ی ترجم مت ثر نہیں کرت ۔ ش ید اس لئے رواج نہیں پ سک‬

‫مرے قدح میں ہے صہب ئے آتش پنہ ں بروئے س رہ کب دل‬
‫سمند ر کھینچ‬

‫‪:‬سرگر کرن‬

‫سرگر کردن کی اردو شکل غ ل کے ہ ں ’’سرگر کرن ‘‘‬
‫ہے۔اردو میں سرگرمی م روف ہے۔ غ ل کے ہ ں اکس نے کے‬

‫م نوں میں سرگر کرن است م ل میں آی ہے۔ غلا رسول مہر‬
‫آم دہ کرن کے م نوں میں لے رہے ہیں ۔ ( ‪ )۷‬سر گر کرن ‪،‬‬

‫‪322‬‬

‫اردو میں رواج نہیں رکھت ۔ تی رکرن ‪ ،‬آم دہ کرن ‪ ،‬جوش دلان ‪،‬‬
‫ق ئل کرن وغیرہ ایسے مح ورے ‪ ،‬ضرورت کے مط ب است م ل‬

‫میں آتے رہتے ہیں‬

‫غ ل کے ہ ں سرگر کرن ک است م ل ملاحظ ہو‬

‫دل ن زک پ اس کے رح آت ہے مجھے غ ل ن کر سرگر ا س‬
‫ک فر کو ال ت آزم نے میں‬

‫‪:‬ش ک صبح کرن‬

‫ش راسحر کردن ک ترجم ہے ی نی انتظ رکرن ‪ ،‬وقت گذار ن ‪،‬‬
‫وقت ک ٹن ‪ ،‬رات گزارن ‪ ،‬غ ل ک ی ترجم برا نہیں لیکن‬

‫عوامیت کی سند ح صل کرنے میں ک می نہیں ہوسک ۔ غ ل کے‬
‫ہ ں ا س ک است م ل دیکھئے‬

‫ک وک و سخت ج نی ہ ئے تنہ ئی ن پوچھ صبح کرن ش ک لان‬
‫ہے جوئے شیر ک‬

‫خواج درد ک ی ش ر دیکھیں ’’ ش راسحر کردن‘‘ کی ب زگشت‬
‫سن ئی دیتی ہے‬

‫اے ہجر کوئی ش نہیں جس کو سحر نہیں پر صبح ہوتی ہے آج‬
‫)تو آتی نظر نہیں ( ‪۷‬‬

‫آفت ک ی ش ر پڑھیں ا س میں اس مح ور ے کی بو بوس‬
‫محسوس ہوتی ہے‬

‫‪323‬‬

‫کون سی ش کو ترے غ میں آہ رو ر و کے میں سحر ن‬
‫کی ( ‪ )۷‬آفت‬

‫طرف ہون ‪ :‬طرف شدن ک ترجم ہے خلاف ہون ‪ ،‬من لگن ‪ ،‬مق بل‬
‫آن ۔ میر ص ح کے ہ ں اس ک است م ل دیکھئے‬

‫طرف ہون مرامشکل ہے میر ا س ش ر کے فن میں‬
‫یوں ہی سوداکھبو ہوت ہے سو ج ہل ہے کی ج نے ( ‪ )۷‬میر‬
‫ا غ ل کے ہ ں اس ترجمے ک است م ل دیکھئے رنداں در‬
‫میکدہ گست خ ہیں زاہد ز نہ ر ن ہون طرف ان بے ادبوں سے‬

‫‪:‬فری کھ ن‬
‫فری خوردن ک ترجم ہے ۔ دھوک کھ ن ‪،‬ج ل میں پھنسن ‪،‬‬
‫غ ل نے خوردن ک ترجم ’’ کھ ئیو‘‘ کی ہے ۔ ئیو ‪ ،‬پنج بی‬
‫لاحق ہے ۔ ہری نی ‪ ،‬دکنی ‪،‬راجھست نی ‪ ،‬گوجری وغیرہ میں بھی‬
‫ی لاحق است م ل میں آت ہے۔ کھ ئیو ‪ ،‬کھ ن کی ف ی شکل نہیں‬

‫ہے۔ غ ل کے ہ ں اس مح ورے ک است م ل ملاحظ ہو‬
‫ہ ں کھ ئیومت فری ہستی ہر چند کہیں ک ’’ ہے‘‘ نہیں ہے‬

‫نوا عب س ع ی خ ں بیت نے ’’ کھ ‘‘ است م ل کی ہے‬
‫آخر فری کھ کے ا س نے مجھ کو قتل کی‬

‫‪324‬‬

‫میں نے کہ تھ ت سے اٹھ ئیں گے مرکے ہ تھ ( ‪ )۷‬بتی‬
‫‪:‬گ ت ر میں آون‬

‫گ ت ر آمدن ‪ ،‬ف رسی میں بولنے لگے ‪ ،‬گ تگو کرن کرن شروع‬
‫کر دے ‪ ،‬کے م نوں میں برت ج ت ہے۔ ولی دکنی نے گ ت ر ‪،‬‬
‫کرن (ں) بم نی ب ت چیت است م ل کی ہے‬
‫سہی ی ں ج ت ک مجھ سوں ن بولیں گے ولی آکر‬
‫مجھے ت لگ کسی سوں ب ت ہور گ ت ر کرن ں کی ( ‪ )۷‬ولی‬
‫غ ل نے گ ت ر میں آوے بم نی بولن شروع کر دے ‪،‬نظ کی‬
‫ہے‬

‫اس چش فسوں گرک اگر پ ئے اش رہ طوطی کی طرح آئین گ ت ر‬
‫میں آوے‬

‫پنج بی اس و ولہجے کے سب ی مح ورہ اردو میں پھل نہیں‬
‫سک ۔‬

‫‪:‬مرغو آن‬
‫مرغو آمدن ؛ جس طرف راغ ہو‪ ،‬جو اچھ لگے ‪ ،‬جو پسند‬

‫یدہ ہو ‪ ،‬خوش آن ‪ ،‬مرغو ہون ‪ ،‬جو من کو بھ ج ئے‬
‫ادائیں ابھ ئے ‪ ،‬پسندیدہ‬

‫مرغو آن ‪ ،‬اردو میں م روف نہیں ہوسک ۔ غ ل ک ش ر‬

‫‪325‬‬

‫دیکھئے ۔ آی کے سوا پورا ش ر ف رسی میں ہے‬
‫شم ر سج مرغو بت مشکل پسند آی تم ش ئے بیک کف بردن‬

‫صددل پسند آی‬
‫‪:‬منت کھینچن‬
‫منت کشیدن ؛ کسی ک زیر ب ر احس ن ہون‬
‫منت کھینچن ‪ ،‬کہ وان ‪ ،‬احس ن مند ہون ‪ ،‬احس ن اٹھ ن ‪ ،‬درخواست‬
‫کرن ‪،‬کسی دوسرے کی س رش کروان‬
‫غیرکی منت ن کھینچوں گ پے توقیر داد زخ مثل خندہء ق تل‬
‫) ہے سرت پ نمک (غ ل‬
‫آفت نے ’’ منت اوٹھ ن ‘‘ برت ہے‬
‫ط لع بید ار کی منت اوٹھ نے بھی ن دی اس سے ش ہ کوتمن‬
‫خوا میں لائی ملا (‪ )۷۷‬آفت‬
‫میر ق قر ع ی ج ری نے ’’منت کھینچ ‘‘ ب ند ھ ہے‬
‫بے سروپ چمن ودشت میں ع ل کے ن پھر ن زہر گل ن اٹھ ‪،‬‬
‫منت ہر خ رن کھینچ ( ‪ )۷‬ج ری‬
‫‪:‬مے کھینچن‬
‫مے کشیدن‪ ،‬ف رسی میں شرا کشید کرنے کے م نوں میں‬
‫است م ل ہوت ہے۔ جبک شرا پینے کے لئے ’’ مے کشی ‘‘‬

‫‪326‬‬

‫است م ل میں آت ہے ۔اردو میں ’’ مے کشی ‘‘ مست مل ہے۔‬
‫شرابی کے لئے ’’مے کش ‘‘ بولتے ہیں۔ مے کشی کے لئے‬
‫’’مے کھینچن ‘‘ نہیں بولتے ‪،‬خم ر کھینچن ‘‘ است م ل میں آت‬

‫ہے۔ ش ہ مب رک آبرو ’’چرس کھینچن ‘‘ برت ہے۔ کھینچن‬
‫سے’’پین ‘‘ مرادلیتے ہیں‬

‫مرے شوخ خراب تی کی کی یت ن کچھ پوچھ‬

‫بہ ر حسن کو دے آ ج ان نے چرس کھینچ ( ‪ )۷‬آبرو‬

‫غ ل ک ش ر ملاحظ کریں‬

‫صحبت رنداں سے واج ہے حذر ج ئے مے اپنے کو کھینچ‬
‫چ ہیے‬

‫غلا رسول مہر ’’ مے کھینچن ‘‘ کی شرح میں رقمطراز ہیں‬

‫کھینچن ‘‘ پیچھے ہٹن ‪ ،‬پر ہیز کرن ‪ ،‬بچن ‪ ،‬مے کے س تھ ’’‬
‫کھینچن میکشی ک ترجم ہے ۔ جس ک مط شرا پین ہے‘‘‬

‫)(‬

‫‪:‬ن زکھینچن‬

‫ن ز کشیدن ‪،‬کسی ک ن ز ونخرااٹھ ن ‪ /‬برداشت کرن ۔اردو‬
‫مح ورے میں ن ز اٹھ ن کو فصیح خی ل کی ج ت ہے۔ ت ہ ’’ن ز‬

‫کھینچن بھی مست مل رہ ہے۔مثلاا‬

‫‪327‬‬

‫پروان رات شمع سے کہت تھ راز عش مجھ ن تواں نے کی کی‬
‫اٹھ ی ہے ن ز عش ( ) سودا‬

‫میر ص ح کے ہ ں ’’ن ز کھینچن ‘‘ نظ ہواہے‬

‫جین مراتو تجھ کو غنیمت ہے ن سمجھ! کھینچے گ کون پھر ی‬
‫ترے ن ز میر ے ب د( ) میر‬

‫یہ ں کھینچن کواٹھ ن کے مترادف است م ل میں لای گی ہے۔ غ ل‬
‫کے ہ ں اس ترجمے ک کچھ اس طرح سے است م ل ہواہے‬

‫وہ دن بھی ہو ک اس ستمگر سے ن ز کھینچوں بج ئے حسرت ن‬
‫ز‬

‫ش ر کے حوال سے ن ز اٹھ ن بنت ہے۔’’ اس ستمگر کے ن ز‬
‫اٹھ ؤ ں‘‘میں مزا اور ذائق ہی نہیں۔‬

‫‪:‬ن ل کھینچن‬

‫ن ل کشیدن ‪ ،‬رون دھون ‪ ،‬گری وزاری کرن ‪ ،‬فغ ں کرن ۔ ن ل‬
‫کھینچن ‪ ،‬اردو بول چ ل سے لگ نہیں رکھت جبک مترادف‬

‫مح ورے آہ بھرن ‪ ،‬آہ کرن ‪ ،‬فغ ں کرن ‪ ،‬آہ کھینچن ‪ ،‬فری د کرن‬
‫‪ ،‬ن ل کرن وغیرہ است م ل میں رہتے ہیں ۔ دوتین مث لیں ملاحظ‬

‫ہوں‬

‫دوری میں کروں ن ل وفری دکہ ں تک اک ب ر تو اس شوخ سے‬
‫ی ر ! ہو ملاق ت ( ) میر‬

‫‪328‬‬

‫ٹکڑے ک غ نے ی جگر ن کی ن کی ن ل ہ نے پر ن کی‬
‫( )قئ‬

‫دیت ن اگردل تمہیں لیت کوئی د چین اور کرت جو ن مرت کوئی‬
‫) دن آہ وفغ ں اور (غ ل‬

‫ن ل کش اور ن ل کشی ک میر ص ح کے ہ ں است م ل ہواہے‬

‫تجھ بن شکی ک تک بے ف ئدہ ہوں ن لاں مجھ ن ل کش کے‬
‫تواے فری د رس کدھر ہے( ) میر‬

‫کرن ل کشی ک تئیں اوق ت گزاریں فری د کریں کس سے ‪ ،‬کہ ں‬
‫ج کے پک ریں ( ) میر‬

‫غ ل کے ہ ں ’’ن ل کھینچن ‘‘ ک است م ل دیکھئے‬

‫شو کوی لت ک ہر د ن ل کھینچے ج ئے دل کی وہ ح لت ک‬
‫د لینے سے گھبرا ج ئے ہے‬

‫‪:‬نقش کھینچن‬

‫نقش کشیدن ‪ ،‬نقش بستن ‪ ،‬دونوں ف رسی کے م روف مح ورے‬
‫ہیں۔ صورت بن ن ‪ ،‬خی ل ب ندھن ‪ ،‬تصویر بن ن ‪ ،‬تصور کرن‬

‫وغیرہ کے م نوں میں است م ل ہوتے ہیں ۔ ان ف رسی مح وروں‬
‫کے اردو تراج پڑھنے کو م تے رہتے ہیں ۔مثلاا‬

‫طراز ک ک قض او ربھی توہیں مشہور پ تجھ س ص ح ء ہستی‬

‫‪329‬‬

‫پ نقش ک کھینچ (‪ ) ۷‬ق ئ‬

‫نق ش نے ق تل کی جو تصویر کو کھینچ ابرو کی جگ پرد‬
‫)شمشیر کو کھینچ (‬

‫بن ی ی ر کی صورت کو وہ نق ش قدرت نے کچھے نقش ن ایس‬
‫م نی وبہزاد سے ہرگز ( ) چندا‬

‫غ ل نے ’’ نقش کھینچن ‘‘ بم نی تصویر بن ن نظ کی ہے۔‬

‫نقش کو اس کے مصور پر بھی کی کی ن ز ہیں کھینچت ہے جس‬
‫قدر اتن ہی کھینچ ج ئے ہے‬

‫‪:‬ن س کھینچن‬

‫ن س کشیدن ‪ ،‬س نس لین ‪ ،‬وقت گزارن ‪ ،‬زندگی بسرکرن ‪ ،‬جس‬
‫ح لت میں ہوں اسی میں رہن اور اس سے ب ہر نہیں آن چ ہیے‬

‫غ ل سے پہ ے ی مح ورہ ارود میں ترجم ہوچک ہے‬

‫کھینچ ن میں چمن میں آرا یک ن س ک صی دتیری گردن ہے‬
‫خون اس ہوس ک ( ) سودا‬

‫ن س بھی کھینچتے ا جی مرا دھٹرکت ہے مب دا آتش دل ش‬
‫پھر ب ندے کرے ( ) مصح ی‬

‫ن موے ہ اسیری میں تو نسی کوئی دن اور ب ؤ کھ ئیے‬
‫گ ( ) میر‬

‫‪330‬‬

‫ا غ ل کے ہ ں است م ل دیکھئے‬

‫ن س ن انجمن آرزو سے ب ہر کھینچ اگر شرا نہیں انتظ ر‬
‫س غر کھینچ‬

‫‪:‬نموکرن‬

‫نمود کردن ‪ ،‬ب لیدگی پیداکرن ‪ ،‬پھ ن پھولن ‪ ،‬بڑھن ۔اردو میں نمو‬
‫کے س تھ ’’کرن ‘‘ امدادی ف ل است م ل میں نہیں آت ۔ ف رسی‬
‫میں بھی کوئی ایس ل ظ نہیں جس ک آخیر متحرک ی مشدد ک‬

‫ف رسی میں عربی کے ایسے ال ظ کو س کن الاخرکر لی ج ت ہے۔‬
‫غ ل نے ف رسی کی تق ید میں نمو کردن کے لئے ’’نموکرن ‘‘‬

‫مح ورہ بن لی ہے‬

‫دیکھ کر تجھ کو چمن بسک نمو کرت ہے خود بخود پہنچے ہے‬
‫گل گوش ء دست ر کے پ س‬

‫‪:‬ہوش اڑن‬

‫ہوش از سررفتن ‪ ،‬ہوش اڑج ن ‪ ،‬ششد ررہ ج ن ‪ ،‬مبہوت ہون‬
‫( ) ہو ش اڑن بم نی حواس ب خت ہون ‪ ،‬گھبرا ج ن ‪ ،‬عقل‬
‫ٹھک نے ن رہن ‪ ،‬حیرت میں آج ن ( )غ ل نے آپے میں ن‬

‫‪:‬رہن کے م نوں میں اس ترجمے ک است م ل کی ہے‬

‫ہوش اڑتے ہیں مرے ج و ہ ء گل دیکھ اسد پھر ہوا وقت ک ہو‬
‫ب ل کش موج شرا‬

‫‪331‬‬

‫بدھ سنگھ ق ندر کے اس ش ر میں ’’ ہوش اڑن ‘‘ کی روح گ ر‬
‫فرم ہے‬

‫مجھ کو کی مے جنو ں نے آکردی س ری عقل وخرد ہواکردی‬
‫( ) ق ندر‬

‫عقل و خرد ہواکرن ‪ /‬ہون ‪ ،‬ہو ش اڑن کے ہی مترادف ہے ی‬
‫مح ورہ فصیح ہے لیکن رواج ع نہیں رکھت ۔‬






































Click to View FlipBook Version