301
بہت مخمور ہوں س قی شرا ارغوانی دے
ن رکھ تشن مجھے ،س غر براہ مہرب نی دے ( ) چندا (تشن
رکھن تشنگی اور بھی بھڑکتی گئی جوں جوں میں اپنے آنسوؤں
)کوپی ( ) درد ( تشنگی بھڑکن
تشن آن بم نی مشت ہون ،اردو میں مست مل نہیں رہ ،۔
ترجم کی صورت میں غ ل نے ایک نی مح ورہ اردو زب ن کو
دی ہے لیکن ی مح ور رواج نہیں پ سک
پھر مجھے دیدہ ء تری د آی دل جگر تشن ء فری د آی
تم ش کیجئے :تم ش کردن ک ترجم ہے بم نی شو وحیرت
سے دیکھن ،سیر کرن ،نم ئش ا ور کھی وں کو دیکھن ،سبزہ
پھ واری کو
دیکھن وغیرہ کے لئے ف رسی میں بولا ج ت ہے۔
تم ش ک بنی دی ت دیکھنے سے ہے جبک اردو میں کرت ،
مداری ک کھیل وغیرہ کے لئے بو لا ج ت ہے۔ مثلاا
:تم ش ہون
ہنسی مذا ،کرت ،کھیل
جمع کرتے ہوکیوں رقیبوں کو اک تم ش ہ ہوا گلان ہوا
:تم ش ہوج ن
302
ہنسی ٹھٹھ مذا بن ج ن ،م م الٹ ہون
آئے تھے اس مجمع میں قصد کرے دور سے ہ تم شے کے
لئے آپ ہی تم ش ہوگئے ( ) درد
تم ش کردن ک ترجم تم ش کربم نی دیکھ ،ملاحظ کربھی
پڑھنے کو م ت ہے
ل خندان گل ک شبن آس تم ش کر ب چش ترچ ے ہ جہ ں داد
تم ش دیکھئے بم نی ملاحظ کیجئے
کی آہ کے تیشے میں لگ ت ہوں جگر پر آؤ دیکھئے تم ش مرا،
فرہ د کہ ں ح ت
:سیر کھنچن
دیکھن
کسی کو گ گشت چمن ک ہے دم اے ب غب ن کھینچ کر سیر
اگربی ن ی ں لے آتی ہے بہ رسودا
گوی کر دن کے لئے کئی اردومص در تجویز ہوئے ہیں جبک
تم ش کودیکھنے کے علاوہ کھیل ،کرت ،ہنسی مذا وغیرہ
کے م نوں میں بھی لی ج ت ہے۔ غ ل کے ہ ں ’’تم ش کیجئے
‘‘ ک ایک اور است م ل ملاحظ فرم ئیں
خ ن ء ویراں س زی حیرت تم ش کیجئے صورت نقش قد ہوں
303
رفت ء رفت ر دوست
:ج گر کرن
ج گر کردن ،ایک جگ پر دیر تک بیٹھے رہن ،مراقب ۔بیٹھن ،
ٹھک ن کرن ،پڑاؤ ڈالن ،قی کرن ،اق مت اختی ر کرن ،مستقل
طور پر کسی جگ بیٹھن وغیرہ م ہی میں ی مح ورہ رواج نہیں
رکھت ،غ ل نے کردن کو کرن میں بدل دی ہے۔ ج ،جگ اور کئی
دوسروں م نوں میں مست مل ہے۔ گر بھی اردو کے لئے نی ل ظ
نہیں ت ہ ف رسی م ہی میں است م ل نہیں ہوت ۔غ ل کے ہ ں اس
مح ورے ک است م ل دیکھئے
کی اس نے گر سین ء اہل ہوس میں ج آوے ن کیوں پسند ک
ٹھنڈا مک ن ہے
غ ل نے دل میں سم ن ،محبت ہون ،ق بی وابستگی ،عش ،
محبت وغیرہ م ہی میں است م ل کی ہے۔
:جبیں گھسن
م تھ رگڑن ،ک م ئیگی ک احس س
غ ل نے دل میں سم ن ،محبت ہون ،ق بی وابستگی ،عش ،
محبت وغیرہ م ہی میں است م ل کی ہے۔
اردو میں م تھ رگڑن بم نی پیش نی گھسن ،ع جزی سے سجد ہ
کرن ،جب س ئی کرن ،خوش آمد کرن ،نہ یت ع جزی کرن
304
( ) است م ل میں آت ہے۔ خ ک پر جبین گھسن اردو بو ل چ ل
کے مط ب نہیں ہے۔ ی ترجم برا نہیں چونک اس و اردو سے
میل نہیں رکھت اسی لئے عوامیت کے درجے پر ف ئز نہیں
ہوسک ۔
ہوت ہے نہ ں گرد میں صحرا مرے ہوتے گھست ہے جبیں خ ک
پ دری مرے آگے
:حدیث کرن
حدیث کردن ،بی ن کرن
کردن ‘‘ کے لئے اردو مصدر ’’ کرن ‘‘ است م ل میں لای گی ’’
ہے۔ حدیث کرن ،عرف ع سے م ذو ررہ ہے۔ ع طور پر
بی ن کرن است م ل میں آت ہے ۔ ف رسی است م ل ک اپن ہی حسن
ہے
صہب زروی تو ب ہر گل حدیثے کروا رقی چوں رہ غم ز دار در
حرمت ح فظ
صب نے تیرے رخ سے س تھ ہر ایک پھول کے ب ت کی
)رقی نے ج چغل خور کوراہ دی بیچ تیر ے مک ن کے (۷
غ ل کے ہ ں اس مح ورے ک ترجم ملاحظ ہو
جبک میں کرت ہوں اپن شکوہء ض ف دم
305
سرکرے ہے وہ حدیث زلف عنبر ب ر دوست
سرکرن ،
زلف سر کرن ،اردو مح ورے نہیں ہیں ۔ حدیث سرکرن بھی اردو
بو ل چ ل سے دور ہے۔ اردو مح ورے میں سرانج کرن /ہون
مست مل ہے۔ غ ل نے اردو کو تین مح وروں سے نواز اہے۔
:خوش آن
خوش آمدن ،اچھ لگن ،اچھ محسوس ہون
خوش اطوار ( اچھی ع دات ک ح مل ) خوش الح ن ( اچھی آواز
والا) خوش مد ( چ پ وسی ) خوشبودار ( عمدہ خوشبوو الی چیز)
،خوش بخت ( اچھے نصی والا) وغیرہ ف رسی مرکب ت اردو
زب ن کے لئے نئے اور اجنبی نہیں ہیں ۔ خوش کے س تھ مصدر
’’ آن ‘‘ کی بڑھوتی رواج ع سے محرو ہے۔ ت ہ ی
مح ورپڑھنے کو مل ج ت ہے اور فصیح بھی ہے۔ لیکن عوامیت
کے درجے پر ف ئز نہیں ۔ است م ل کی صرف دومث لیں ملاحظ
ہوں
دل نہیں کھینچت ہے بن مجنوں بی ب ں کی طرف
خوش نہیں آت نظر کرن غزالاں کی طرف( ) یقین
بس ہجو گل سے اپنے کی خوش آئی ہے بسنت
306
ب میں گ رو کے آگے رنگ لائی ہے بسنت ( )چندا
ا غ ل کے ہ ں اس مح ورے ک است م ل دیکھئیے
گ شن کو تری صحبت ازبسک خوش آئی ہے ہر غنچے ک گل
ہون آغوش کش ئی ہے غ ل
خوش آن کے سوا بھی ’’ خوش آمدن ‘‘ کے تراج پڑھنے کو
م تے ہیں۔ مثلاا
ا چھیڑی رکھی ہے ک ع ش ہے توکہیں
القص خوش گزرتی ہے اس بدگم ن سے ( ) میر (خوش
)گزرن
تجھ سے کچھ دیکھ ن ہ جز ج پر وہ کی کچھ ہے ک جی بھ
)گی ( )درد (بھ ج ن
ب فیض بیدلی نو میدی ج وید آس ں ہے کش کش کو ہم را عقدہ ء
)مشکل پسند آی غ ل ( پسند آن
خوش آن ،
اردو لغت میں بم نی اچھ لگن ،پسند آن ،مرغو ہون ( )
داخل ہے جبک خوش گزرن ،بھ ج ن ،پسند آن اردو بول چ ل
سے خ رج نہیں ہیں ۔ خوش آن ،راس آن کے م نوں میں بھی
بولا ج ت ہے۔ ی ترجم فصیح خی ل کی ج ت ہے اور اہل زب ن کو
307
خوش آت رہ ہے۔
:خج ل کھینچن
خج لت کشیدن /بردن ۔ ی مح ور ہ ف رسی میں شرمس ر ہون ،
شرمندہ ہون ( ) کے م نوں میں است م ل ہوت ہے۔ اردو میں
خج لت ہون ،خج لت اٹھ ن است م ل میں آت ہے۔ غ ل کے ہ ں ی
:ترجم شرمندگی کے م نوں میں است م ل ہواہے
ڈالان بے کسی نے کسی سے م م اپنے سے کھینچت ہوں
خج لت ہی کیوں ن ہو
ال وردی خ ں ج یس بردار س دت ی ر خ ں رنگین کے ہ ں بھی
ی مح ورہ( خج لت کشیدن ) برت گی ہے
تیرے دھن سے ازبسک کھینچے ہے اک خج لت
غنچ وہ کون س ہے جو سرفرو ن آی ج یس
:خط کھینچن
خط کشیدن ف رسی میں چھوڑدین ،ترک کردین کے م نوں میں
است م ل ہوت ہے۔ خط کھینچن ،خط کشیدن ہی ک اردو ترجم ہے
اور ی ترجم اردو کے لئے اجنبی نہیں ۔ی اردو کے مح وراتی
ذخیر ہ میں اپنی جگ رکھت ہے۔ لکیر کھینچن ،ق مزد کرن
،نش ن کرنے کے لئے لکیر کھینچن ( ) لغوی م نی لئے ہوئے
ہے۔ غ ل کے ہ ں اس ترجمے ک است م ل ملاحظ ہو
308
بے مے کسے ہے ط قت آشو آگہی کھینچ ہے عجز حوص
نے خط ای ک
غ ل نے م ہو میں اردو کی پیروی نہیں کی ۔ م ہو ف رسی ہی
رہنے دی ہے۔
:خط کھینچن
محو کرن ،مٹ دین ،چھوڑ دین ( ،ک ) پ بند ن رہن ( ،کے)
مط ب پ بند ی ن کرن
ق کھینچن بھی اس مح ورے ک ترجم س منے آت ہے مثلاا
بخط ہند ہے ق ئ گوی مرا دیواں زبس ک لکھ کے میں ہر بیت
پر ق کھینچن ( ) ق ئ
:خمی زہ کھینچن
خمی زہ کشیدن ک اردو ترجم ہے خمی زہ کشیدن ف رسی میں
جم ئی لین ،رنج اٹھ ن ،پشم ن ہون کے م نوں میں است م ل
ہوت ہے۔ غ ل نے اس ترجمے کو انگڑائی لین کے م نوں میں
است م ل کی ہے۔
اردو میں خمی زہ بھگتن ،خمی زہ اٹھ ن است م ل مین ت ہے
خمی زہ کھنچن ،اردو میں جم ئی لین کے م نوں میں مست مل
نہیں ۔ غ ل ک ی ترجم ایس نی نہیں۔ میر ص ح کے ہ ں اس
ک است م ل دیکھئے
309
اس میکدے میں ہ بھی مدت سے ہیں ولیکن
خمی زہ کھینچتے ہیں ،ہر د جم ہتے ہیں ( ) میر
ایک دوسری جگ ’’ ،خمی زہ کش‘‘بطور مرک (ف عل) نظ کرتے
ہیں
بندہ قب کوخوب ں جس وقت واکریں گے خمی زہ کش جوہوں گے
)م نے کے ،کی کریں گے (
:دامن کھینچن
دامن کشیدن ،ی مح ر ہ ف رسی میں کنی کتران کے م نوں میں
است م ل ہوت ہے جبک دامن نہ ون ،دامن بچھ ن کے لئے
است م ل میں آت ہے۔ اردو میں کشیدن کے لئے کھینچن ،نہ دن
کے لئے بچھ ن م ون اف ل است م ل میں آتے ہیں ۔ غ ل نے
دام ن چھٹن بم نی بس میں ن رہن ،بردارشت کی حد خت ہون ،
صبر ک ی ران رہن ،مزید سہ پ نے کی ہمت ن ہون ،مقدورسے
ب ہر ہون وغیرہ کے م ہی میں است م ل کی ہے۔ ا س مح ورے کی
روح میں ن کر سکن ،ہ تھ کھنیچ لین ( ب امر مجبوری سہی)
موجود ہے۔
سنبھ نے دے مجھ اے ن امیدی کی قی مت ہے ک دام ن خی ل ی ر
چھوٹ ج ئے ہے مجھ سے
مرزا سودا نے دامن کھینچن کو پکڑ لین کے م نوں میں است م ل
310
کی ہے
پیچھے سے تودامن کے تئیں خ ر نے کھینچن اور سرد ہوکے
) لگ روکنے آت ( سودا
ق ئ چ ندپوری کے ہ ں دام ن کھینچن نظ ہواہے
دام ن ج ں جو کھینچے ہے گرد اس زمیں کی یوں مقتل کی
ج ہے آہ ی کس خ کس رکی ( ) ق ئ
میر ص ح کے ہ ں مرک ’’ دامن کش ں‘‘ پڑھنے کو م ت ہے
ہے غب ر میر اس کی رہ گزر میں اک طرف کی ہوا دامن کش ں
آتے بھی ی ں تک ی ر کو ( ) میر
دامن کشیدن /نہ دن کی مخت ف اشک ل اورتراج اردو زب ن کے
ذخیر ے ک حص رہے ہیں ۔
:دل دین
دل دادن ک غ ل نے دل دین ترجم کی ہے
دل دی ج ن کے کیوں ا س کووف دار اسد غ طی کی ک جوک فر
کو مس م ں سمجھ
غ ل نے ع ش ہون ،فری ت ہون کے م نوں میں ’’ دل دین ‘‘
ک است م ل کی ہے۔ ف رسی میں ان ہی م نوں میں ’’دل ب ختن ‘‘
مست مل ہے۔ دل گرفت ،حواس ب خت ایسے مرکب ت ع پڑھنے
311
سننے کو م تے ہیں ۔ غ ل کے ترجم میں دل ب خت کی روح ک
ر فرم نظر آتی ہے ت ہ دادن کے لئے دین مصدر است م ل میں
آت ہے۔ اگر دل گرفت م نوس نہیں تو دل ب خت میں کی کمی ہے ۔
بہر طور غ ل کے ہ ں ایک اور مث ل ملاحظ ہو
دین ن اگردل تمہیں لیت کوئی د چین اور کرت جون مرت کوئی
دن آہ وفغ ں اور
دل دینے کے سب بے چینی م ی ۔بے چینی ،فری تگی کے ب عث
ممکن ہے۔ گوی ج ن ،اڑن کی بج ئے ’’ دین ‘‘ مصد ر است م ل
میں لای گی ہے۔ ان ہی م ہی میں ’’ دل دین ‘‘ ک ق ئ کے ہ ں
است م ل دیکھئے
دل ن دین ہی خو تھ پر حیف ! ہ نے ی سوچ پیش تر ن کی
( )قئ
ایک دوسری جگ ’’ دل گنوان ‘‘ نظ کرتے ہیں ۔دال گنوان کے
م ہی بھی تقریب ا وہی م ہی ہیں
دل گنوان تھ اس طرح ق ئ ؟ کی کی تونے ہ ئے خ ن خرا
( )قئ
آفت کے ہ ں ’’ دل ج ن ‘‘ برت گی ہے
گھر غیر کے جو ی ر مر ارات سے گی جی سینے سے نکل گی ،
دل سے گی ( ) آفت
312
خواج درد ’’ دل جھکن ‘‘است م ل میں لائے ہیں
جھکت نہیں ہم را دل تو کسی طرف ی ں جی میں بھر ا ہواہے از
بس غرور تیر ا ( ) درد
ان مح ور وں میں عش میں مبتلا ہون ،فری تگی وغیرہ ایسے
عن صر پ ئے ج تے ہیں ۔ ی دل دادن /ب ختن سے جڑے ہوئے
ہیں ۔
دل کرن :دل کردن ک ترجم ہے ۔ کسی چیز کی تمن ی خواہش
ہون
:دل ب ندھن
دل ب ندھن ،دل بستن ک اردو ترجم ہے۔ غ ل کے ہ ں اس
ترجمے ک است م ل ملاحظ فرم ئیں
برنگ ک غذآتش زدہ نیر نگ بے ت بی ہزار آئین دل ب ندھے ہے
ب ل یک تپیدن پر
غ ل سے پہ ے ق ئ چ ندپوری ’’ دل ب ندھن ‘‘ ترجم کرچکے
ہیں ۔ فر اتن ہے ک غ ل کے ش ر میں ب ندھن است م ل میں
آی ہے اور پر کے سوا تم ال ظ ف رسی کے ہیں ۔م نی ہمت
اور ک ہش وک وش لئے گئے ہیں ۔ ق ئ نے برداشت ،صبر کے
م نوں میں ی ترجم نظ کی ہے۔
دل کو کی ب ندھے ہے گ زار جہ ں سے ب بل حسن اس ب ک اک
313
روز خزاں ہووے گ ( )ق ئ
دل ب ندھن ،ق ئ کے ش رمیں دل لگ ن ،محبت میں گرفت ر ہون ،
فری ت ہون ،ت استوار ہون /کرن م نی لئے ہوئے ہے۔ ی
مح ورہ اردو لغت ک ،بطور مح ورہ بم نی دل کو م ئل کر لین
( ) ۷حص ہے۔’’جی چ ہن ‘‘ بھی ان م ہی میں است م ل کرتے
ہیں۔
طبی ت آن ‘‘ بم نی توج ،م ئل ہون ،رجوع کرن بھی اسی ’’
قم ش ک مح ورہ موجود ہے
ج نت ہوں ثوا ط عت و زہد پر طبی ت ادھر نہیں آتی
اس مح ورے کے لئے رجوع کردن ،رج ت کردن مح ورے
موجود ہیں لیکن ی مح ورہ م ہومی او ر است م لی حوال سے
دل ب ندھن کے زی دہ قری لگت ہے۔
:رنج کھینچن
ی مح ورہ ’’ رنج کشیدن ‘‘ سے ہے مشقت ،مصیبت ،دکھ ،
آزار ،غ کے م نوں میں است م ل ہوت ہے۔ اردو میں ’’ رنج
اٹھ ن ‘‘ کے مترادف خی ل کی ج ت ہے۔ غ ل کے ہ ں اس
مح ورے ک است م ل ملاحظ ہوں
رنج رہ کیوں کھینچے وام ندگی کوعش ہے اٹھ نہیں سکت
ہم را جو قد منزل میں ہے
314
اس ف رسی مح ورے کے اور تراج بھی پڑھنے کو م تے ہیں
۔مثلاا
لاتے ہووقت نزع تشریف ک ہے کو
اتنی بھی ا کھینچے تک یف ک ہے کو( ) بی ں
:تک یف کھینچن
زحمت اٹھ ن /کرن ،دکھ اٹھ ن ،طنز اا تک ف کرن ،کی ضرورت
زحمت کرنے کی
کہ ں ہے مرگ ک جو ں شمع دے مجھے تسکیں
بہت میں دا محبت سے ی ں ال کھینچ ( ) ق ئ
:ال کھینچن
ص وبت اٹھ ن ،دکھ برداشت کرن
پورن سنگھ پورن خجل ہون ،بم نی خرا ہون ،پریش ن ہون
ب ندھتے ہیں۔
پیچ وخ ک کل میں مت ج ئیوں دل ش کو اس راہ میں تو چل کر
ہوئے ن خجل ش کو ( ) پورن ک تی
ٍ میر حسین تسکین نے آزار کھینچن نظ کی ہے
تیغ نگ ہ ی ر اچٹتی لگی تھی پر برسوں گذر گئے مجھے آزاد
315
کھینچے ( ) تسکین
غ ل سے پہ ے میر ص ح ’’ رنج کھینچن ‘‘ نظ کر چکے
ہیں
رنج کھینچے تھے ،دا کھ ئے تھے دل نے صد مے بڑے
اٹھ ئے تھے ( ) میر
چندا کے ہ ں اذیت کھینچن است م ل میں آی ہے
کوئی کھینچے لئے ج ت ہے تن سے روح کی کیجئے اذیت
کھینچے ہیں ی ر کی کی تیری ی ری میں ( ) چندا
مجموعی طور پر تک یف کھینچن ،ال کھینچن ،خجل ہون ،آزار
کھینچن ،اذیت کھینچن وغیرہ ’’رنج کھینچن ‘‘ کے کھ تے میں
ج تے ہیں ۔
:روا رکھن
روا بودن بم نی ج ئز ہون ،ش یست ہون ،رواداشتن بم نی حلا
ل ی ج ئز سمجھن ،دونوں مح ورے ف رسی میں رواج ع
رکھتے ہیں ۔ اردو میں داشتن کے لئے رکھن مصدر است م ل کی
ج ت ہے۔ ی مح ورہ ( روا رکھن ) است م ل میں آت رہت ہے۔
روادار ،رواداری ایسے مرکب ت بھی ع بولے ج تے ہیں ۔
غ ل کے ہ ں اس مح ورے ک است م ل دیکھئے
روا رکھون رکھو تھ ل ظ تکی کلا ا اس کو کہتے ہیں اہل
316
سخن سخن تکی
:روا رکھن
ج ئز سمجھن ،من س خی ل کرن ،ضروری سمجھن ،اہمیت
سمجھن
میر ص ح اور ق ئ چ ند پوری نے بھی ی مح ورہ است م ل کی
ہے گوی غ ل کے ہ ں پہ ی ب ر ترجم س منے نہیں آی
جیتے ہیں ج ت ک ہ آنکھیں بھی لڑتی ں ہیں
دیکھیں تو جور خوب ں ک تک روا رکھیں گے ( ) میر
ج ئز سمجھتے ہیں ( ،ی وتیرہ ک تک ) اختی ر کئے رکھتے
ہیں
روا رکھوں ن ک ہووے م ک بھی پ س ترے
کی ہے بس ک محبت نے بدگم ں مجھ کو ( ) ق ئ
خ طر میں لان ،حیثیت اور وق ت سمجھن ،اہمیت ،قدرو قیمت
ہون
:رخصت دین
ف رسی مح ورہ ’’ رخصت داشتن ‘‘ ک اردوترجم ہے۔ غ ل نے
رخصت دین کو ف رسی م ہو کے س تھ است م ل کی ہے ۔ اردو
میں رخصت دین ،اج زت دین ،چھٹی دین ( ) کے م نوں میں
317
برت ج ت ہے۔ غ ل کے ہ ں ’’ رخصت دین ‘‘ ک است م ل ملاحظ
ہو
رخصت ن ل مجھے دے ک مب دا ظ ل تیرے چہرے سے ہو ظ ہر
غ پنہ ں میر ا
ق ئ چ ند پوری کے ہ ں بھی ی ترجم است م ل میں آی ہے
کی گ شومئی ط لع سے ک ب بل کے تئیں جن نے دی رخصت
گ گشت ہمیں دا دی ( ) ۷ق ئ
ا رف ت ،ش گرد حضرت صبہ ئی کے ہ ں اس مح ورے ک
است م ل دیکھئے
ب ذو ن ز کودے رخصت ج ک یہ ں
ہمیں بھی عز ہے ط قت کے آزم نے ک ( ) رف ت
:زندگی گذرن
زندگ نی /زندگی کردن بم نی زندگی بسرکرن ف رسی میں ع
است م ل ک مح ورہ ہے۔ اردو میں زندگی ک ٹن ،زندگی بسرکرن ،
زندگ نی /زندگی کردن کے م نوں میں بولے ج تے ہیں اور
فصیح سمجھے ج تے ہیں ۔ زندگی ہون ،زندگی مکمل ہونے کے
لئے پڑھنے سننے میں آت ہے۔عوامی ح قوں میں زندگی بسر
کرن کے لئے بو لاج ت ہے۔ ی مح ورہ اردو میں ف رسی کے
حوال سے ترکی و تشکیل پ ئے ہیں۔ غ ل کے ہ ں اس ک
318
است م ل کچھ یوں ہواہے
یوں زندگی بھی گذرہی ج تی کیوں تراراہ گزر ی د آی
کرن اور کٹن مص در کے س تھ ا س مح ورے ک غ ل سے
پہ ے ترجم نظر آت ہے
کر زندگی ا س طور سے اے درد جہ ں میں خ طر پ کسو
شخص کے تو ب ر ن ہووے ( ) درد
زندگی کرن بم نی زندگی بسرکرن
جتنی بڑھتی ہے اتنی گھٹتی زندگی آپ ہی آپ کٹتی ہے ( ) درد
زندگی کٹن بم نی زندگی بسر ہون
خواج ص ح نے ایک جگ زیست کرن است م ل کی ہے لیکن
ت ہی ’’ ہوچک ‘‘ لی ہے۔ گئے کی جگ ’’ ہیں ‘‘ نظ کرتے تو
ب ت م ضی سے ح ل میں آج تی ہے ع مل ک حذف کلاسیکی دور
میں روا رہ ہے
تھ ع ل جبر کی بت ئیں کس طور سے زیست کرگئے ہ ( ) درد
میر حسین تسکین ش گرد ام بخش صہب ئی ،ش ہ نصیراور
مومن ،زندگی ہوون کوزندگی بسر ہون کے م نوں میں است م ل
کی ہے
زندگی ہووے گی کس طور سے ی ر اپنی د میں سو ب ر اگر
319
یوں وہ خ ہووے گ ( ) تسکین
ق ئ چ ندپوری کے ہ ں عمر گذرن ،زندگی کردن کے ترجم کی
صورت میں مح ورہ است م ل میں آی ہے
گذاری اک عمر گرچ ق س میں ہمیں ،پ ہے جی میں وہی
ہوائے گل و گ ست ن ھنوز ( ) ق ئ
میر ص ح نے عمر ج ن کو زندگی کردن کے مترادف کے طور
پر نظ کی ہے
تم عمر گئی ا س پ ہ تھ رکھتے ہمیں وہ درد ن ک ع ی الر غ
بے قرار رہ ( ) میر
غ ل کے ہ ں عمر کٹن مح ورہ بھی پڑھنے کوم ت ہے
بے عش عمر کٹ نہیں سکتی ہے اور ی ں ط قت بقدر لذت آزار
بھی نہیں
ق ئ چ ند پوری نے ( بم نی گذرن ) عمر کٹن ک است م ل کی ہے
سرت ب ل کٹی عمر مری ،ب بل کو ق بل سیر مگری گل وگ زار ن
تھ ( ) ق ئ
ش ہ مب رک آبرو نے زندگ نی ک ٹن بم نی زندگی کردن ،برت ہے
زندگ نی تو ہر طرح ک ٹی مرکے پھر جیون قی مت ہے( ) آبرو
:زخ کھ ن
320
زخ خوردن ف رسی میں زخمی ہون کے م نوں میں است م ل ہوت
ہے ۔ اردو میں ی مح ورہ زخمی ہون ،مجروع ہون ،صدم
اٹھ ن ( ) ۷کے م نوں میں است م ل ہوت چلا آت ہے۔ ی مح ور ہ
ف رسی سے اردو میں وارد ہواہے۔ خوردن ک اردو مترادف
مصدر ’’کھ ن ‘‘ہے۔ غ ل کے ہ ں ا س مح ورے ک است م ل
ملاحظ ہو
عشرت پ رہ ء دل زخ تمن کھ ن عیدنظ رہ ہے شمشیر ک عری ں
ہون
خواج حیدر ع ی آتش نے صدم کھینچن بم نی زخ خوردن برت
ہے
کی اثر ہومری آہوں سے بتوں کے دل میں صدم کھینچے ن رگ
سنگ کبھی نشتر ک ( ) آتش
میر ص ح کے ہ ں زخ جھی ن اور دا کھ ن بھی است م ل میں
آئے ہیں
زخموں پ زخ جھی ے داغوں پ دا کھ ئے یک قطرہ خون دل
نے کی کی ست اٹھ ئے ( ) میر
:س غر کھینچن
س غر کشیدن ،شرا کے پی لے کو دور کردین ،شرا پین
۔س غرکھینچ ،س غر کشیدن ک اردو ترجم ہے ۔ شرا ی نی
321
مقصد ،بقول غلا رسول مہر
مقصود کے میسر ہونے پر ک مل یقین رکھن ،دامن آرزو کبھی ’’
)نہیں چھوڑن چ ہیے‘‘ ( ۷
غ ل نے س غر کشیدن ک ترجم س غر کھینچ کی ہے
ن س ن انجمن آرزو سے ب ہر کھینچ اگر شرا نہیں انتظ ر
س غر کھینچ
:س رہ کھینچ
س رہ کشیدن ک ترجم ’’س رہ کھینچ‘‘ کی گی ہے۔ دسترخوان پر
کب کھینچن ی کب رکھن فصیح نہیں ہے۔ کب رکھن ی فلاں
ڈش رکھن پڑھنے سننے میں آت ہے ت ہ کھینچ ی رکھن کی
بج ئے ’’ چنن ‘‘ امداد ی ف ل زی دہ ج ندار اور فصیح ہے۔ غ ل
ک ی ترجم مت ثر نہیں کرت ۔ ش ید اس لئے رواج نہیں پ سک
مرے قدح میں ہے صہب ئے آتش پنہ ں بروئے س رہ کب دل
سمند ر کھینچ
:سرگر کرن
سرگر کردن کی اردو شکل غ ل کے ہ ں ’’سرگر کرن ‘‘
ہے۔اردو میں سرگرمی م روف ہے۔ غ ل کے ہ ں اکس نے کے
م نوں میں سرگر کرن است م ل میں آی ہے۔ غلا رسول مہر
آم دہ کرن کے م نوں میں لے رہے ہیں ۔ ( )۷سر گر کرن ،
322
اردو میں رواج نہیں رکھت ۔ تی رکرن ،آم دہ کرن ،جوش دلان ،
ق ئل کرن وغیرہ ایسے مح ورے ،ضرورت کے مط ب است م ل
میں آتے رہتے ہیں
غ ل کے ہ ں سرگر کرن ک است م ل ملاحظ ہو
دل ن زک پ اس کے رح آت ہے مجھے غ ل ن کر سرگر ا س
ک فر کو ال ت آزم نے میں
:ش ک صبح کرن
ش راسحر کردن ک ترجم ہے ی نی انتظ رکرن ،وقت گذار ن ،
وقت ک ٹن ،رات گزارن ،غ ل ک ی ترجم برا نہیں لیکن
عوامیت کی سند ح صل کرنے میں ک می نہیں ہوسک ۔ غ ل کے
ہ ں ا س ک است م ل دیکھئے
ک وک و سخت ج نی ہ ئے تنہ ئی ن پوچھ صبح کرن ش ک لان
ہے جوئے شیر ک
خواج درد ک ی ش ر دیکھیں ’’ ش راسحر کردن‘‘ کی ب زگشت
سن ئی دیتی ہے
اے ہجر کوئی ش نہیں جس کو سحر نہیں پر صبح ہوتی ہے آج
)تو آتی نظر نہیں ( ۷
آفت ک ی ش ر پڑھیں ا س میں اس مح ور ے کی بو بوس
محسوس ہوتی ہے
323
کون سی ش کو ترے غ میں آہ رو ر و کے میں سحر ن
کی ( )۷آفت
طرف ہون :طرف شدن ک ترجم ہے خلاف ہون ،من لگن ،مق بل
آن ۔ میر ص ح کے ہ ں اس ک است م ل دیکھئے
طرف ہون مرامشکل ہے میر ا س ش ر کے فن میں
یوں ہی سوداکھبو ہوت ہے سو ج ہل ہے کی ج نے ( )۷میر
ا غ ل کے ہ ں اس ترجمے ک است م ل دیکھئے رنداں در
میکدہ گست خ ہیں زاہد ز نہ ر ن ہون طرف ان بے ادبوں سے
:فری کھ ن
فری خوردن ک ترجم ہے ۔ دھوک کھ ن ،ج ل میں پھنسن ،
غ ل نے خوردن ک ترجم ’’ کھ ئیو‘‘ کی ہے ۔ ئیو ،پنج بی
لاحق ہے ۔ ہری نی ،دکنی ،راجھست نی ،گوجری وغیرہ میں بھی
ی لاحق است م ل میں آت ہے۔ کھ ئیو ،کھ ن کی ف ی شکل نہیں
ہے۔ غ ل کے ہ ں اس مح ورے ک است م ل ملاحظ ہو
ہ ں کھ ئیومت فری ہستی ہر چند کہیں ک ’’ ہے‘‘ نہیں ہے
نوا عب س ع ی خ ں بیت نے ’’ کھ ‘‘ است م ل کی ہے
آخر فری کھ کے ا س نے مجھ کو قتل کی
324
میں نے کہ تھ ت سے اٹھ ئیں گے مرکے ہ تھ ( )۷بتی
:گ ت ر میں آون
گ ت ر آمدن ،ف رسی میں بولنے لگے ،گ تگو کرن کرن شروع
کر دے ،کے م نوں میں برت ج ت ہے۔ ولی دکنی نے گ ت ر ،
کرن (ں) بم نی ب ت چیت است م ل کی ہے
سہی ی ں ج ت ک مجھ سوں ن بولیں گے ولی آکر
مجھے ت لگ کسی سوں ب ت ہور گ ت ر کرن ں کی ( )۷ولی
غ ل نے گ ت ر میں آوے بم نی بولن شروع کر دے ،نظ کی
ہے
اس چش فسوں گرک اگر پ ئے اش رہ طوطی کی طرح آئین گ ت ر
میں آوے
پنج بی اس و ولہجے کے سب ی مح ورہ اردو میں پھل نہیں
سک ۔
:مرغو آن
مرغو آمدن ؛ جس طرف راغ ہو ،جو اچھ لگے ،جو پسند
یدہ ہو ،خوش آن ،مرغو ہون ،جو من کو بھ ج ئے
ادائیں ابھ ئے ،پسندیدہ
مرغو آن ،اردو میں م روف نہیں ہوسک ۔ غ ل ک ش ر
325
دیکھئے ۔ آی کے سوا پورا ش ر ف رسی میں ہے
شم ر سج مرغو بت مشکل پسند آی تم ش ئے بیک کف بردن
صددل پسند آی
:منت کھینچن
منت کشیدن ؛ کسی ک زیر ب ر احس ن ہون
منت کھینچن ،کہ وان ،احس ن مند ہون ،احس ن اٹھ ن ،درخواست
کرن ،کسی دوسرے کی س رش کروان
غیرکی منت ن کھینچوں گ پے توقیر داد زخ مثل خندہء ق تل
) ہے سرت پ نمک (غ ل
آفت نے ’’ منت اوٹھ ن ‘‘ برت ہے
ط لع بید ار کی منت اوٹھ نے بھی ن دی اس سے ش ہ کوتمن
خوا میں لائی ملا ( )۷۷آفت
میر ق قر ع ی ج ری نے ’’منت کھینچ ‘‘ ب ند ھ ہے
بے سروپ چمن ودشت میں ع ل کے ن پھر ن زہر گل ن اٹھ ،
منت ہر خ رن کھینچ ( )۷ج ری
:مے کھینچن
مے کشیدن ،ف رسی میں شرا کشید کرنے کے م نوں میں
است م ل ہوت ہے۔ جبک شرا پینے کے لئے ’’ مے کشی ‘‘
326
است م ل میں آت ہے ۔اردو میں ’’ مے کشی ‘‘ مست مل ہے۔
شرابی کے لئے ’’مے کش ‘‘ بولتے ہیں۔ مے کشی کے لئے
’’مے کھینچن ‘‘ نہیں بولتے ،خم ر کھینچن ‘‘ است م ل میں آت
ہے۔ ش ہ مب رک آبرو ’’چرس کھینچن ‘‘ برت ہے۔ کھینچن
سے’’پین ‘‘ مرادلیتے ہیں
مرے شوخ خراب تی کی کی یت ن کچھ پوچھ
بہ ر حسن کو دے آ ج ان نے چرس کھینچ ( )۷آبرو
غ ل ک ش ر ملاحظ کریں
صحبت رنداں سے واج ہے حذر ج ئے مے اپنے کو کھینچ
چ ہیے
غلا رسول مہر ’’ مے کھینچن ‘‘ کی شرح میں رقمطراز ہیں
کھینچن ‘‘ پیچھے ہٹن ،پر ہیز کرن ،بچن ،مے کے س تھ ’’
کھینچن میکشی ک ترجم ہے ۔ جس ک مط شرا پین ہے‘‘
)(
:ن زکھینچن
ن ز کشیدن ،کسی ک ن ز ونخرااٹھ ن /برداشت کرن ۔اردو
مح ورے میں ن ز اٹھ ن کو فصیح خی ل کی ج ت ہے۔ ت ہ ’’ن ز
کھینچن بھی مست مل رہ ہے۔مثلاا
327
پروان رات شمع سے کہت تھ راز عش مجھ ن تواں نے کی کی
اٹھ ی ہے ن ز عش ( ) سودا
میر ص ح کے ہ ں ’’ن ز کھینچن ‘‘ نظ ہواہے
جین مراتو تجھ کو غنیمت ہے ن سمجھ! کھینچے گ کون پھر ی
ترے ن ز میر ے ب د( ) میر
یہ ں کھینچن کواٹھ ن کے مترادف است م ل میں لای گی ہے۔ غ ل
کے ہ ں اس ترجمے ک کچھ اس طرح سے است م ل ہواہے
وہ دن بھی ہو ک اس ستمگر سے ن ز کھینچوں بج ئے حسرت ن
ز
ش ر کے حوال سے ن ز اٹھ ن بنت ہے۔’’ اس ستمگر کے ن ز
اٹھ ؤ ں‘‘میں مزا اور ذائق ہی نہیں۔
:ن ل کھینچن
ن ل کشیدن ،رون دھون ،گری وزاری کرن ،فغ ں کرن ۔ ن ل
کھینچن ،اردو بول چ ل سے لگ نہیں رکھت جبک مترادف
مح ورے آہ بھرن ،آہ کرن ،فغ ں کرن ،آہ کھینچن ،فری د کرن
،ن ل کرن وغیرہ است م ل میں رہتے ہیں ۔ دوتین مث لیں ملاحظ
ہوں
دوری میں کروں ن ل وفری دکہ ں تک اک ب ر تو اس شوخ سے
ی ر ! ہو ملاق ت ( ) میر
328
ٹکڑے ک غ نے ی جگر ن کی ن کی ن ل ہ نے پر ن کی
( )قئ
دیت ن اگردل تمہیں لیت کوئی د چین اور کرت جو ن مرت کوئی
) دن آہ وفغ ں اور (غ ل
ن ل کش اور ن ل کشی ک میر ص ح کے ہ ں است م ل ہواہے
تجھ بن شکی ک تک بے ف ئدہ ہوں ن لاں مجھ ن ل کش کے
تواے فری د رس کدھر ہے( ) میر
کرن ل کشی ک تئیں اوق ت گزاریں فری د کریں کس سے ،کہ ں
ج کے پک ریں ( ) میر
غ ل کے ہ ں ’’ن ل کھینچن ‘‘ ک است م ل دیکھئے
شو کوی لت ک ہر د ن ل کھینچے ج ئے دل کی وہ ح لت ک
د لینے سے گھبرا ج ئے ہے
:نقش کھینچن
نقش کشیدن ،نقش بستن ،دونوں ف رسی کے م روف مح ورے
ہیں۔ صورت بن ن ،خی ل ب ندھن ،تصویر بن ن ،تصور کرن
وغیرہ کے م نوں میں است م ل ہوتے ہیں ۔ ان ف رسی مح وروں
کے اردو تراج پڑھنے کو م تے رہتے ہیں ۔مثلاا
طراز ک ک قض او ربھی توہیں مشہور پ تجھ س ص ح ء ہستی
329
پ نقش ک کھینچ ( ) ۷ق ئ
نق ش نے ق تل کی جو تصویر کو کھینچ ابرو کی جگ پرد
)شمشیر کو کھینچ (
بن ی ی ر کی صورت کو وہ نق ش قدرت نے کچھے نقش ن ایس
م نی وبہزاد سے ہرگز ( ) چندا
غ ل نے ’’ نقش کھینچن ‘‘ بم نی تصویر بن ن نظ کی ہے۔
نقش کو اس کے مصور پر بھی کی کی ن ز ہیں کھینچت ہے جس
قدر اتن ہی کھینچ ج ئے ہے
:ن س کھینچن
ن س کشیدن ،س نس لین ،وقت گزارن ،زندگی بسرکرن ،جس
ح لت میں ہوں اسی میں رہن اور اس سے ب ہر نہیں آن چ ہیے
غ ل سے پہ ے ی مح ورہ ارود میں ترجم ہوچک ہے
کھینچ ن میں چمن میں آرا یک ن س ک صی دتیری گردن ہے
خون اس ہوس ک ( ) سودا
ن س بھی کھینچتے ا جی مرا دھٹرکت ہے مب دا آتش دل ش
پھر ب ندے کرے ( ) مصح ی
ن موے ہ اسیری میں تو نسی کوئی دن اور ب ؤ کھ ئیے
گ ( ) میر
330
ا غ ل کے ہ ں است م ل دیکھئے
ن س ن انجمن آرزو سے ب ہر کھینچ اگر شرا نہیں انتظ ر
س غر کھینچ
:نموکرن
نمود کردن ،ب لیدگی پیداکرن ،پھ ن پھولن ،بڑھن ۔اردو میں نمو
کے س تھ ’’کرن ‘‘ امدادی ف ل است م ل میں نہیں آت ۔ ف رسی
میں بھی کوئی ایس ل ظ نہیں جس ک آخیر متحرک ی مشدد ک
ف رسی میں عربی کے ایسے ال ظ کو س کن الاخرکر لی ج ت ہے۔
غ ل نے ف رسی کی تق ید میں نمو کردن کے لئے ’’نموکرن ‘‘
مح ورہ بن لی ہے
دیکھ کر تجھ کو چمن بسک نمو کرت ہے خود بخود پہنچے ہے
گل گوش ء دست ر کے پ س
:ہوش اڑن
ہوش از سررفتن ،ہوش اڑج ن ،ششد ررہ ج ن ،مبہوت ہون
( ) ہو ش اڑن بم نی حواس ب خت ہون ،گھبرا ج ن ،عقل
ٹھک نے ن رہن ،حیرت میں آج ن ( )غ ل نے آپے میں ن
:رہن کے م نوں میں اس ترجمے ک است م ل کی ہے
ہوش اڑتے ہیں مرے ج و ہ ء گل دیکھ اسد پھر ہوا وقت ک ہو
ب ل کش موج شرا
331
بدھ سنگھ ق ندر کے اس ش ر میں ’’ ہوش اڑن ‘‘ کی روح گ ر
فرم ہے
مجھ کو کی مے جنو ں نے آکردی س ری عقل وخرد ہواکردی
( ) ق ندر
عقل و خرد ہواکرن /ہون ،ہو ش اڑن کے ہی مترادف ہے ی
مح ورہ فصیح ہے لیکن رواج ع نہیں رکھت ۔