The words you are searching are inside this book. To get more targeted content, please make full-text search by clicking here.

جیون سپنا
مقصود حسنی
ابوزر برقی کتب خانہ
جولائی ٢٠١٧

Discover the best professional documents and content resources in AnyFlip Document Base.
Search
Published by پنجاب اکھر, 2017-07-03 12:12:51

جیون سپنا

جیون سپنا
مقصود حسنی
ابوزر برقی کتب خانہ
جولائی ٢٠١٧

‫‪1‬‬

‫جیون سپن‬
‫مقصود حسنی‬

‫ابوزر برقی کت خ نہ‬
‫جولائی ‪٧‬‬

2

3

‫‪4‬‬

‫فہرست‬
‫چل' محمد کے در پر چل‬

‫سننے میں آی ہے‬
‫دروازہ کھولو‬

‫حیرت تو یہ ہے‬
‫میں نے دیکھ‬
‫ہر گھر سے‬
‫پ کوں پر شبن‬

‫حی ت کے برزخ میں‬
‫سچ کے آنگن میں‬

‫سوچ کے گھروندوں میں‬
‫ٹیکس لی کے شیشہ میں‬

‫آزاد کر دو‬
‫وہ ل ظ کہ ں ہے‘ کدھر ہے‬

‫میں مٹھی کیوں کھولوں‬
‫مت پوچھو‬

‫‪5‬‬

‫شبن نبضوں میں‬
‫ج تک‬

‫صبح ہی سے‬
‫نوحہ‬
‫ایندھن‬
‫ع ری‬

‫حرص کی ر ج‬
‫بے انت سمندر‬

‫پہی ی‬
‫را بھ ی کرے گ‬

‫س حل ک پتھر‬
‫مرے آگے‬

‫ب رود کے موس‬
‫یہ ہی فیص ہ ہوا تھ ۔‬

‫ممت‬
‫چودہ اگست‬

‫‪6‬‬

‫آس ست رے‬
‫اپیل‬

‫اس روز بھی‬
‫گنگ الٹ بہنے لگی ہے‬

‫لہو ک تقدس‬
‫بھولا نہیں میں‬

‫شہد سمندر‬
‫رات ذرا ڈھل ج نے دو‬

‫پ کوں پر ش‬
‫آج بھی‬

‫کس منہ سے‬
‫وقت کیس انقلا لای ہے‬

‫سورج ڈو رہ ہے‬
‫بن مانگے‬
‫سسے‬
‫غیر م تبر‬

‫‪7‬‬

‫یقینی سی ب ت ہے‬
‫فقیروں کی بستی میں‬
‫آؤ کوئی رشتہ استوار کریں‬

‫پ گل پن‬
‫دل کی بستی‬
‫بے چہرا جیون‬
‫سرا ک جنگل‬
‫بن سوچے سمجھے‬

‫س رے گن‬
‫تقدیر ہستی‬
‫آج یہ کھلا‬
‫اب یس ک ہمس یہ‬

‫ثمر‬
‫کھیل‬
‫برس ہوئے‬
‫ک رفص حت‬

‫‪8‬‬

‫سی ست‬
‫ک نچ دریچوں میں‬

‫قرآن راج‬
‫پہلا حوالہ‬
‫کلا زیر عت ہے‬
‫غربی ہبل‬

‫واپسی‬
‫مجھے اک خوا لکھن ہے‬

‫بردان‬
‫چ ہت کے کنول‬

‫در وا کر دو‬
‫بت‬

‫ج بھی‬
‫آج یہ کھلا‬
‫س ج نتے ہیں‬
‫سج سنور کر‬

‫‪9‬‬

‫بھر بھس ہوئے‬
‫رہنے دو‬

‫آج کو عظی کر دو‬
‫نظر‬

‫خدا پر ایم ن‬

‫شرینی‬
‫س گر پی کر بھی‬

‫اس سے پہ ے‬

‫س ید پرندہ‬
‫یہ کس کی س زش ہے‬

‫ابھی ب قی ہے‬
‫چ ند ا دری میں نہیں اترے گ‬

‫ذات کے قیدی‬
‫ج ت مجھ کو سوچو گے‬

‫س سے کہہ دو‬
‫ب لوں میں بکھری چ ندی‬

‫‪10‬‬

‫ش ہ کی لاٹھی‬
‫برسر عدالت‬
‫م ں‘ م ں ہوتی ہے‬
‫ان دیکھے کھیل‬
‫کس حوالہ سے‬
‫لہو ک تقدس‬
‫ک نچ دریچوں میں‬

‫پہرے‬
‫بنی د پرست‬
‫صدی ں بیت گئ ہیں‬
‫ک جل ابھی پھیلا نہیں‬
‫پ کوں پر ش‬

‫اک پل‬
‫جیون سپن‬
‫جینے کو تو س جیتے ہیں‬
‫اس سے کہہ دو‬

‫‪11‬‬

‫چل' محمد کے در پر چل‬

‫اک پل‬
‫آک ش اور دھرتی کو‬
‫اک دھ گے میں بن کر‬
‫رنگ دھنک اچھ لے‬

‫دوج پل‬
‫جو بھیک تھ پہ ے کل کی‬

‫ک سے سے اترا‬
‫م تھے کی ریکھ ٹھہرا‬

‫کرپ اور دان ک پل‬
‫پھن چکر م را‬

‫گرت ہے منہ کے بل‬
‫س وٹ سے پ ک سہی‬

‫پھر بھی‬
‫حنطل سے کڑوا‬

‫‪12‬‬

‫اترن ک پھل‬
‫ال ت میں کچھ دے کر‬

‫پ نے کی اچھ‬
‫ح ت سے ہے چھل‬
‫غیرت سے ع ری‬

‫ح میں ٹپک‬
‫وہ قطرہ‬

‫سقراط ک زہر‬
‫نہ گنگ جل‬

‫مہر محبت سے بھرپور‬
‫نی ک پ نی‬

‫نہ کڑا نہ کھ را‬
‫وہ تو ہے‬
‫آ زز‬

‫اس میں را ک بل‬
‫ہر فرزانہ‬

‫‪13‬‬

‫عہد سے مکتی چ ہے‬
‫ہر دیوانہ عہد ک بندی‬

‫مر مٹنے کی ب تیں‬
‫ٹ لتے رہن‬
‫کل ت کل‬
‫ج بھی‬

‫پل کی بگڑی کل‬
‫در ن نک کے‬
‫بیٹھ بےکل‬
‫وید حکی‬
‫ملاں پنڈٹ‬
‫پیر فقیر‬

‫ج تھک ہ ریں‬
‫جس ہ تھ میں وقت کی نبضیں‬

‫چل‬
‫محمد کے در پر چل‬

‫‪14‬‬

‫سننے میں آی ہے‬

‫سننے میں آی ہے‬
‫ہ آگے بڑھ گئے ہیں‬

‫ترقی کر گئے ہیں‬
‫سرج ا شر سے اٹھت ہے‬

‫واشنگٹن کے مندر ک بت‬
‫کس محمود نے توڑا ہے‬
‫سکندر کے گھوڑوں ک منہ‬
‫کس بی س نے موڑا ہے‬

‫اس کی گردن ک سری‬
‫کس ٹیپو نے توڑا ہے‬

‫سو ک بی نس‬
‫ا سو ہی چڑھت ہے‬
‫پونڈ سٹرلنگ اور ڈالر‬
‫روپیے کے دو م تے ہیں‬

‫‪15‬‬

‫سننے میں آی ہے‬
‫ہ آگے بڑھ گئے ہیں‬

‫ترقی کر گئے ہیں‬
‫'بیوہ کو ٹک م ت ہے‬
‫وہ پیٹ بھر کھ تی ہے‬

‫گری کی بیٹی‬
‫بن دہیج‬

‫?ا ڈولی چڑھتی ہے‬
‫جو جیون دان کرے‬
‫دارو کی وہ شیشی‬

‫?ا م ت میں م تی ہے‬
‫سننے میں آی ہے‬

‫ہ آگے بڑھ گئے ہیں‬
‫ترقی کر گئے ہیں‬
‫موسی اور عیسی‬

‫گرجے اور ہیکل سے‬

‫‪16‬‬

‫?مکت ہوے ہیں‬
‫بدھ را بہ‬

‫کہ ن نک کے پیرو ہوں‬
‫ی پھر‬

‫چیراٹ شریف کے ب سی‬
‫?اپن جیون جیتے ہیں‬
‫سننے میں آی ہے‬
‫ہ آگے بڑھ گئے ہیں‬
‫ترقی کر گئے ہیں‬
‫گوئٹے اور ب لی‬
‫ٹیگور تے ج می‬
‫سیوفنگ اور شی ی‬
‫?س کے ٹھہرے ہیں‬

‫ملاں پنڈت اور گرجے ک وارث‬
‫انس نوں کو انس نوں کے‬
‫?ک آنے کی کہت ہے‬

‫‪17‬‬

‫سننے میں آی ہے‬
‫ہ آگے بڑھ گئے ہیں‬

‫ترقی کر گئے ہیں‬
‫شیر اور بکری‬

‫'اک گھ ٹ پر پ نی پیتے ہیں‬
‫?اک کچھ میں رہتے ہیں‬
‫سیٹھوں کی بستی میں‬
‫مل ب نٹ کر‬
‫?کھ نے کی چرچ ہے‬
‫رشوت ک کھیل‬
‫?ن ک ہوا ہے‬
‫منصف‬
‫?ایم ن قرآن کی کہتت ہے‬
‫سننے میں آی ہے‬
‫ہ آگے بڑھ گئے ہیں‬
‫ترقی کر گئے ہیں‬

‫‪18‬‬

‫من تن ک وارث‬
‫تن من ک بھیدی‬
‫ج بھی ٹھہرے گ‬
‫جیون ک ہر سکھ‬
‫قدموں کی ٹھوکر‬
‫امبر کے اس پ ر‬
‫انس ن ک گھر ہو گ‬

‫'پرتھوی کی‬
‫الله کی ہر تخ ی ک‬

‫م م نہیں‬
‫موچی درزی ن ئی بھی‬

‫وارث ہوگ‬
‫'شخص‬

‫شخص ک بھ ئی ہوگ‬

‫‪19‬‬

‫دروازہ کھولو‬

‫وڈی ئی ک سرط ن‬
‫بھیجے کے ریشوں میں‬
‫ج بھی گردش کرت ہے‬

‫بھوک ک چ را‬
‫میتھی میں‬

‫کرونڈ س لگت ہے‬
‫موڈ کی تکڑی کے پ ڑے‬

‫خ لی رہتے ہیں‬
‫حرکت کرتے ہونٹ‬
‫دنبی سٹی اور امریکن سنڈی سے‬

‫بدتر لگتے ہیں‬
‫قتل پہ روتی آنکھیں‬
‫ق تل کو گ لی بکتی آنکھیں‬
‫ن رت برس تی آنکھیں‬

‫‪20‬‬

‫بدلے کی بھ ون رکھتی آنکھیں‬
‫مسور میں کوڑکو لگتی ہیں‬
‫ح سچ کے ق تل بولوں پر‬

‫جئے جئے ک ر سے ع ری جیب‬
‫ت لی سے خ لی ہ تھ‬
‫بیک ر نکمے‬

‫روڑی ک کچرا لگتے ہیں‬
‫انگ ی کے اش رے پر‬
‫لرزیں نہ ک نپیں‬
‫ڈھیٹوں کی بھ تی‬
‫دھرتی نہ چھوڑیں‬
‫ایسے پ ؤں‬

‫کنبھ کرن کے وارث لگتے ہیں‬
‫دھونس ڈپٹ کے ک لے ک مے‬
‫سننے سے ع ری‬
‫سم عی آلے‬

‫‪21‬‬

‫راون غ یل ک چدا لگتے ہیں‬
‫پھولوں سے کومل‬
‫کہتے سنتے‬
‫ممت جذبے‬

‫ڈوبتی کشتی ک ہچکولا لگتے ہیں‬
‫یثر کی مٹی پہ مر مٹنے والو‬
‫ک لے یرق ن‬
‫ی پھر‬
‫قطر بررید سے پہ ے‬
‫کل ن س ک انجکشن‬
‫لا الہ ک وٹمن‬
‫حبل الوورید میں رکھ دو‬
‫ک کیری ف ور کے قطرے‬
‫لیزر ش عیں‬
‫ان کے بھیجے کی‬

‫پیپ آلودہ گ ٹی ک تری نہیں ہیں‬

‫‪22‬‬

‫من مندر ک دروازہ کھولو‬
‫آتے کل کی راہ مت دیکھو‬
‫آت کل ک اک ل ک گھر ہے‬

‫جن محتر ڈاکٹر ممصود حسنی ص ح‬
‫آپ ک یہ کلا پڑھن کے ن ل ہی دم کے بوہے پہ جینویں کسی‬

‫نے آکر دستک دینڑ کے بج ئے کسھن م ری ‪،‬وج ج کے ٹھ‬
‫کرکے بڑا ای سواد آی ‪ ،‬کی ای ب ت ہے ہم ری‬

‫طرف سے ایس سوہنی تے من موہنی تحریر سے فیض ی‬
‫فرم نڑ کے واسطے چوہ ی ں پرھ پرھ داد پیش ہےگی‬
‫تواڈا چ ہنے والا‬
‫اسم عیل اعج ز‬

‫‪http://www.bazm.urduanjuman.com/index.php?topic=7988.0‬‬

‫‪23‬‬

‫حیرت تو یہ ہے‬

‫موس گل ابھی محو کلا تھ کہ‬
‫مہت ب دلوں میں ج چھپ‬
‫اندھیرا چھ گی‬
‫پریت پرندہ‬

‫ہوس کے جنگ وں میں کھو گی‬
‫اس کی بین ئی ک دی بجھ گی‬

‫کوئی ذات سے‘ کوئی ح لات سے الجھ گی‬
‫کی اپن ہے‘ کی بیگ نہ‘ ی د میں نہ رہ‬
‫ب دل چھٹنے کو تھے کہ‬
‫اف لہو اگ نے لگ‬
‫دو ب ادھر دو ادھر گرے‬
‫پھر تو‬
‫ہر سو دھواں ہی دھواں تھ‬
‫چہرے ج دھول میں اٹے تو‬

‫‪24‬‬

‫ظ ک اندھیر مچ گی‬
‫پھر اک درویش مین ر آگہی پر چڑھ‬

‫کہنے لگ سنو سنو‬
‫دامن س سمو لیت ہے‬
‫اپنے دامن سے چہرے ص ف کرو‬
‫ش ید کہ ت میں سے کوئی‬

‫ابھی یتی نہ ہوا ہو‬
‫یتیمی ک ذو لٹی ڈبو دیت ہے‬

‫من کے موس دبوچ لیت ہے‬
‫کون سنت پھٹی پرانی آواز کو‬

‫حیرت تو یہ ہے‬
‫موس گل ک س کو انتظ ر ہے‬
‫گرد سے اپن دامن بھی بچ ت ہے‬

‫اوروں سے کہے ج ت ہے‬
‫چہرہ اپن ص ف کرو‘ چہرہ اپن ص ف کرو‬

‫‪25‬‬

‫جن مقصود حسنی ص ح سلا مسنون‬

‫واہ واہ بہت خو چبھتی ہوئی نظ ہے۔ اپ نے چہرہ کو گرد‬
‫سے ص ف کرنے کو کہ ہے مگر حقیقت یہ ہے کہ ہم را چہرہ‬
‫اتن مسخ ہو چک ہے کہ اس کو ص ف کرنے کی نہیں ب کہ ایک‬
‫بڑے اپریشن کی ضرورت ہے کہ جس سے وہ چہرہ نکھرے جو‬

‫کہ ہم را اص ی اور بے مث لی چہرہ س منے ائے۔‬

‫ایک دف ہ پھر داد۔‬

‫ط ل دع‬
‫ک یل احمد‬

‫‪http://www.bazm.urduanjuman.com/index.php?topic=9121.0‬‬

‫‪26‬‬

‫میں نے دیکھ‬

‫پ نیوں پر‬
‫میں اشک لکھنے چلا تھ‬

‫دیدہءخوں دیکھ کر‬
‫ہر بوند‬

‫ہوا کے س ر بر نکل گئی‬
‫منصف کے پ س گی‬

‫ش ہ کی مجبوریوں میں‬
‫وہ جکڑا ہوا تھ‬
‫سوچ‬

‫پ نیوں کی بےمروتی ک‬
‫فتوی ہی لے لیت ہوں‬
‫ملاں ش ہ کے دستر خوان پر‬

‫مدہوش پڑا ہوا تھ‬
‫دیکھ ‘ شیخ ک در کھلا ہوا ہے‬

‫‪27‬‬

‫سوچ‬
‫ش ید یہ ں داد رسی ک‬
‫کوئی س م ن ہو ج ئے گ‬

‫وہ بچ رہ تو‬
‫پریوں کے غول میں گھرا ہوا تھ‬

‫کی کرت کدھر کو ج ت‬
‫دل دروازہ کھلا‬

‫خدا جو میرے قری تھ‬
‫بولا‬

‫کتنے عجی ہو ت بھی‬
‫کی میں ک فی نہیں‬

‫جو ہوس کے اسیروں کے پ س ج تے ہو‬
‫میرے پ س آؤ‬

‫ادھر ادھر نہ ج ؤ‬
‫میری آغوش میں‬
‫تمہ رے اشکوں کو پن ہ م ے گی‬

‫‪28‬‬

‫ہر بوند‬
‫رشک ل ل فردوس بریں ہو گی‬
‫اک قظرہ مری آنکھ سے ٹپک‬

‫میں نے دیکھ‬
‫ش ہ اور ش ہ والوں کی گردن میں‬
‫بے نصیبی کی زنجیر پڑی ہوئی تھی‬

‫‪29‬‬

‫مکر بندہ جن حسنی ص ح ‪ :‬سلا مسنون‬

‫آزاد ش عری ع طور پر میرے سر پر سے گزر ج تی ہے۔ ج‬
‫تک میں اس کے ت نے ب نے س جھ ت ہوں پچھ ے پڑھے ہوئے‬
‫مصرعے ذہن کی تہوں میں کہیں گ ہو ج تے ہیں اور میں پھر‬
‫نظ پڑھنے اور سمجھنے کی کوشش میں گرفت ر ہو ج ت ہوں۔‬
‫آپ کی اس نظ کے مط ل ہ میں ایس صرف ایک ب ر ہوا اور میں‬
‫ج د ہی منزل مقصود تک پہنچ گی ۔ یہ ش ید اس لئے ہوا کہ آپ‬
‫کی نظ پر دلسوزی اور خ وص دل کی مہر لگی ہوئی ہے جیسے‬
‫آپ اپنی آپ بیتی بی ن کر رہے ہوں۔ نظ پڑھ کر مت ثر ہوا۔ نظ ک‬

‫پیغ ع سہی لیکن اہ ضرور ہے۔ ہ اہل دنی بے تح شہ اہل‬
‫اقتدار کی ج ن بھ گتے ہیں اور اس تگ و دو میں بھول ج تے‬
‫ہیں کہ دینے والا تو کوئی اور ہی ہے۔ الله رح کرے۔ ایسے ہی‬
‫لکھتے رہئے۔ الله آپ کو ہمت اور ط قت عط فرم ئے۔ صلاحیت‬
‫اور توفی سے تو اپ بھر پور ہیں ہی۔ ب قی راوی س چین بولت‬

‫ہے۔‬
‫سرور ع ل راز‬

‫‪http://www.bazm.urduanjuman.com/index.php?topic=9132.0‬‬

‫‪30‬‬

‫ہر گھر سے‬

‫دن کے اج لوں میں‬
‫خداہ ئے ک ر س ز و ک ر نواز‬

‫پیتے ہیں سچ ک لہو‬
‫کہ وہ اج لوں کی بستی میں‬

‫زندہ رہیں‬
‫شر سے ا تمہیں‬
‫کوئی ش بیدار کرن ہو گی‬
‫کہ سچ اسے دکھنے ہی نہ پ ئے‬

‫تمہیں بھی تو‬
‫اس کی کوئی خ ص ضرورت نہیں‬

‫ی پھر‬
‫آتی نس وں کے لیے ہی سہی‬

‫دن کے اج لوں میں‬
‫روح حیدر رکھن ہوگی‬

‫‪31‬‬

‫سسی فس ک جیون‬
‫جیون نہیں‬

‫سقراط کی مرتیو‬
‫مرتیو نہیں‬
‫جین ہے تو‬

‫حسین ک جیون جیو‬
‫کہ ج ارتھی اٹھے‬
‫خون کے آنسووں میں‬

‫راکھ اڑے‬
‫خون کے آنسووں میں‬

‫ش عر ک ق‬
‫روشنی بکھیرے گ‬
‫زندگی‘ آک ش کی محت ج نہ رہے گی‬
‫ہر گھر سے چ ند ہر گھر سے سورج‬

‫ط وع ہو گ‬
‫غرو کی ہر پگ پر‬

‫‪32‬‬

‫کہیں سقراط کہیں منصور‬
‫تو کہیں سرمد کھڑا ہو گ‬

‫پ کوں پر شبن‬

‫کسی کی آنکھ میں سم ئی ظ مت ش‬
‫کسی کی آنکھ میں تسکین ک ج دو‬
‫گ یوں کے ہونٹوں پر سجی عید مب رک‬

‫‪...........‬‬
‫ش ہجر ہ س ر ہوئے‬
‫تری آنکھوں کے مست پی لے‬
‫پی س میں ڈوبے ب دلوں کے‬

‫‪...........‬‬
‫بھوک ج بھی ست تی ہے‬

‫دریچے اخلاص کے س‬
‫بہرے ہو ج تے ہیں‬
‫‪............‬‬

‫‪33‬‬

‫ش کے ہ تھوں میں پتھر‬
‫صبح کی آنکھ میں خنجر‬

‫بچہ مرا پوچھے ہے آج ک موس‬
‫‪...............‬‬

‫مچھرے کی پ کوں پر شبن‬
‫تڑپ بےآ م ہی کی‬

‫ی یہ ج تی آنکھوں ک دھواں‬
‫‪..........‬‬
‫‪1995‬‬

‫‪34‬‬

‫حی ت کے برزخ میں‬

‫تلاش م نویت کے س لمحے‬
‫صدی ں ڈک ر گئیں‬

‫چیتھڑوں میں م بوس م نویت ک س ر‬
‫اس کن رے کو چھو نہ سک‬
‫ت سف کے دو آنسو‬

‫ک سہءمحرومی ک مقدر نہ بن سکے‬
‫کی ہو پ ت کہ ش کشف‬

‫دو رانوں کی مشقت میں کٹ گئی‬
‫صبح دھی ن‬

‫ن ن ن رس کی نذر ہوئی‬
‫ش عر ک کہ‬

‫بےحواسی ک ہ نوا ہوا‬
‫دفتر رفتہ ش ہ کے گیت گ ت رہ‬
‫وسیبی حک ئتیں بےوق ر ہوئیں‬

‫‪35‬‬

‫قرط س فکر پہ نہ چڑھ سکیں‬
‫گوی روایت ک جن زہ اٹھ گی‬
‫ضمیر بھی چ ندی میں تل گی‬

‫مجذو کے خوا میں گرہ پڑی‬
‫مکیش کے نغموں سے طب ہ پھسل گی‬

‫درویش کے حواس بیدار نقطے‬
‫ترقی ک ڈر نگل گی‬

‫نہ مشر رہ نہ مغر اپن بن‬
‫آخر ک تک یتی جیون‬
‫حی ت کے برزخ میں‬

‫شن خت کے لیے بھٹکت رہے‬

‫‪36‬‬

‫سچ کے آنگن میں‬

‫ج بھوک ک استر‬
‫حرص کی بستی میں ج بست ہے‬
‫اوپر کی نیچے‘ نیچے کی اوپر آ ج تی ہے‬

‫چھ ج کی تو ب ت بڑی‬
‫چھ نی پنچ بن ج تی ہے‬
‫بکری ہنس چ ل چ نے لگتی ہے‬

‫کوے کے سر پر‬
‫سر گرو کی پگڑی سج ج تی ہے‬

‫دہق ن بو کر گند‬
‫فصل جو کی ک ٹتے ہیں‬

‫صبح ک اترن لے کر‬
‫ک لی راتیں‬

‫سچ کے آنگن میں ج بستی ہیں‬
‫م رچ ‪٩٧ ‘ ٩‬‬

‫‪37‬‬

‫مکر بندہ حسنی ص ح ‪ :‬سلا ع یک‬

‫ایک مدت کے ب د آپ کی خدمت میں ح ضر ہورہ ہوں۔ بہ نہ‬
‫کوئی نہیں ہے۔ بس زندگی ج جس ک کی مہ ت دے دے وہی‬

‫غنیمت ہے۔ انجمن آت رہ ہوں‪ ،‬ادھر لکھن پڑھن پھر شروع‬
‫کردی ہے۔ آپ ح ل میں انجمن میں نظر نہیں آئے۔ یقین ہے کہ‬
‫اپنے ارادت مندوں سے خ نہیں ہوئے ہوں گے۔ آپ کی انجمن‬

‫کو اور اردو کوبہت ضرورت ہے۔ نثرنگ ری ک فن ا بہت‬
‫مضمحل ہو گی ہے۔ آپ جیس لکھتے ہیں ویس لکھنے والے ا‬
‫خ ل خ ل رہ گئے ہیں۔ سو اگر کوئی گست خی ہو گئی ہو تو ازراہ‬

‫بندہ نوازی درگذرکیجئے اور یہ ں آن ج ن برابر ق ئ رکھئے۔‬
‫جزاک الله خیرا۔‬

‫آج آپ کی تلاش میں اس طرف نکل آی تو یہ آزاد نظ نظر آئی۔‬
‫یقین ج نئے کہ کئی مرتبہ اسے پڑھ اور بہت غور سے پڑھ ۔‬
‫کچھ الله ک "ان " ایس مجھ پر ہے کہ آزاد ش عری بڑی مشکل‬
‫سے ذہن میں اتر پ تی ہے۔ ش ید یہ اس تربیت ک اثر ہے جو‬
‫بچپن سے مجھ کو م تی رہی ہے۔ بہر کیف میں کوشش تو بہت‬
‫کرت ہوں لیکن ہ تھ بہت ک آت ہے اور مشکل سے آت ہے۔ آپ‬
‫کی نظ مختصر ہے لیکن میرے لئے جوئے شیر بن کر رہ گئی‬

38

‫ہے۔ جس طرح نظ شروع ہوئی ہے اور جس طرح اختت کو‬
‫پہنچی ہے وہ ایک الجھن میں ڈال گی ہے۔ اگر آپ نظ کو نثر‬

‫میں چند جم وں کے ذری ہ واضح کر دیں تو مجھ پر عن یت‬
‫ہوگی۔ یہ کوئی مذا ی طنز نہیں ہے ب کہ اظہ ر حقیقت ہے۔‬
‫کھ واڑ نہیں ہے ب کہ نظ کی گہرائی تک پہنچنے کی کوشش‬

‫ہے۔ امید ہے کہ آپ توجہ فرم ئیں گے۔ شکریہ‬

‫سرور ع ل راز‬

‫استر‬
gadhy ya goray ka bacha nahain hota balkah khachar male aur
khachar female ke milap se paida hota hai. bala ka taqatwaar
hota hai bara khata hai nichla nahain baithta.
tikta nahain aur nahi tiknay daita.
hirs issi se mamasal hai.
maqsood hasni

http://www.bazm.urduanjuman.com/index.php?topic=9301.0

‫‪39‬‬

‫سوچ کے گھروندوں میں‬

‫ع و فن کے‬
‫ک لے سویروں سے‬
‫مجھے ڈر لگت ہے‬

‫ان کے بطن سے‬
‫ہوس کے ن گ جن لیتے ہیں‬

‫سچ کی آواز کو‬
‫جو ڈس لیتے ہیں‬
‫سہ گنوں کی پی سی آتم سے‬
‫ہوس کی آگ بجھ تے ہیں‬
‫صلاحیتوں کے چراغوں کی روشنی کو‬
‫دھندلا دیتے ہیں‬

‫بجھ دیتے ہیں‬
‫ح کے ایوانوں میں‬
‫اندھیر مچ دیتے ہیں‬

‫‪40‬‬

‫حقیقتوں ک ہ زاد‬
‫اداس ل ظوں کے جنگ وں ک‬

‫آس سے‬
‫ٹھک نہ پوچھت ہے‬

‫ان اور آس کو‬
‫ج یہ ڈستے ہیں‬
‫آدمیت کی آرتھی اٹھتی ہے‬
‫ک کوسی' بےہمتی بےاعتن ئی کے شراپ کے س ئے‬
‫اب یس کے قد لیتے ہیں‬
‫شخص کبھی جیت کبھی مرت ہے‬
‫کھ نے کو عذا ٹکڑے‬
‫پینے کو تیزا بوندیں م تی ہیں‬
‫خود کشی حرا سہی‬
‫مگر جین بھی تو جر ٹھہرا ہے‬
‫ست روں سے لبریز چھت ک‬
‫دور تک ات پت نہیں‬

‫‪41‬‬

‫ہوا ادھر سے گزرتے ڈرتی ہے‬
‫بدلتے موسموں ک تصور‬

‫شیخ چ ی ک خوا ٹھہرا ہے‬
‫یہ ں اگر کچھ ہے‬
‫تو‪'...........‬‬

‫منہ میں زہر بجھی ت واریں ہیں‬
‫پیٹ سوچ ک گھر‬

‫ہ ت بھیک ک کٹورا ہوئے ہیں‬
‫بچوں کے ک نچ بدن‬
‫بھوک سے‬

‫کبھی نی ے کبھی پی ے پڑتے ہیں‬
‫اے صبح بصیرت!‬
‫تو ہی لوٹ آ‬

‫کہ ن گوں کے پہرے‬
‫کر زخموں سے‬
‫رست برف لہو‬

‫‪42‬‬

‫تو نہ دیکھ سکوں گ‬
‫سچ کے اج لوں کی حسین تمن‬

‫مجھے مرنے نہ دے گی‬
‫اور میں‬

‫اس بےوضو تمن کے سہ رے‬
‫کچھ تو سوچ سکوں گ‬

‫سوچ کے گھروندوں میں‬
‫زیست کے س رے موس بستے ہیں‬

‫ق ضی جرار حسنی‬
‫‪1974‬‬

‫‪43‬‬

‫ٹیکس لی کے شیشہ میں‬

‫م صو گڑی سی‬
‫زیست کے نشی و فراز سے بے خبر‬

‫کہکش نی رستوں کی تلاش میں‬
‫مشک و عنبر کی جہ ں ب س ہو‬
‫ہوا جس کی مگر اسے راس ہو‬
‫پریوں کے شہزادے ک میسر س تھ ہو‬

‫گھر سے بھ گ نک ی‬
‫آنکھوں میں اس کے روشی تھی‬

‫سراپے ک ت ج محل‬
‫ک یوں سے ت میر ہوا تھ‬

‫ہر دل سے درد اٹھ‬
‫مونس و غ گس ر بن گی‬

‫وہ کی ج نے‬
‫اس نگر میں بھنورے بھی رہتے ہیں‬

‫‪44‬‬

‫بھیڑیے ت ک میں ہیں‬
‫اک روز پھر اخب ر میں خبر چھپی‬

‫مط ع ہوں‬
‫اک لڑکی کے اعض ء بکھر گیے تھے‬

‫گندے گٹر میں پڑے تھے‬
‫ہر ٹکڑا زخموں سے چور تھ‬

‫اور خون بھی بہہ رہ تھ‬
‫گندے پ نی کی ٹھوکریں سہہ رہ تھ‬

‫کہہ رہ تھ‬
‫ش ید میرا کوئی بچ رہ ہو‬
‫یہ بکھرے اعض ء بڑی ح ظت سے‬

‫کڑی ری ضت سے‬
‫جوڑ کر‘ سی کر‬

‫دارالان بھیج دیے ہیں‬
‫دارالام ن سے رابطہ کریں‬

‫خوبی قسمت دیکھیے‬

‫‪45‬‬

‫ٹیکس لی کے ب سی قدر شن س نک ے‬
‫آج بھی وہ اعض ء‬

‫ٹیکس لی کے شیشہ میں سجے ہیں‬
‫کہ ان ک کوئی مستقبل نہیں‬
‫م ضی کہیں کھو گی ہے‬
‫ح ل مت ین نہیں ہوا‬
‫کہ ا ان پر س ک ح ہے‬

‫‪46‬‬

‫آزاد کر‬

‫غر سے امن س یقہ اترا‬
‫مرے آنگن کی روشنی‬
‫بےوق ر ھوئی‬

‫گردا میں کھڑا است رہ‬
‫بول رہ تھ‬

‫پتھر کو رقص دو‬
‫س موس دبوچ لو‬
‫ج خوش بو کی ردا اوڑھ کر‬
‫زیست ک صحی ہ اترا‬

‫اک ک ن بردار‬
‫بڑا ہی پر وق ر‬
‫ت وار کی دھ ر پر‬
‫کہے ج رہ تھ‬
‫آنکھ کے س رے جگنو‬

‫‪47‬‬

‫آزاد کر دو‬
‫آزاد کر دو‬
‫م ہ ن مہ نوائے ہٹھ ن‘ لاہور ستمبر‬

‫‪48‬‬

‫وہ ل ظ کہ ں ہے‘ کدھر ہے‬

‫سرخ ہو کہ سپید‬
‫سی ہ ہو کہ ک سنی‬

‫جدید ہو کہ قدی‬
‫دوست ہو کہ دشمن‬

‫کیس بھی رہ ہو‬
‫مجھے اس سے کوئی غرض نہیں‬

‫ہ ں مگر‬
‫سخت ہو مونگے کی طرح‬

‫نر ہو ریش کی طرح‬
‫ب ند ہو ہم لہ ایس‬

‫روشن ہو آفت ایس‬
‫حسین ہو مہت ایس‬

‫ع ش ہو بلال ایس‬
‫عمی ہو بحر الک ہل ایس‬

‫‪49‬‬

‫پرواز میں جبرئیل ایس‬
‫سم عت میں صور اسرافیل ایس‬

‫بےکراں‘ چرخ نیل ف ایس‬
‫ذات ک کھوجی لہر ایس‬

‫گوہر شن س ہو ہنس ایس‬
‫بےقرار‘ سیم ایس‬

‫شج ع‘ حیدر کرار ایس‬
‫یہ ہی نہیں‬

‫اپنی ذات میں‘ ب کم ل ہو لازوال ہو‬
‫وہ ل ظ کہ ں ہے‘ کدھر ہے‬

‫صدیوں سے میں اس کی تلاش میں ہوں‬
‫کہ‬

‫نوع بشر کو‬
‫اس کی عظمتوں ک راز کہہ دوں‬

‫عظمت آد ک آج پھر چرچ ہو‬
‫مخ و ف کی پھر سے‬

‫‪50‬‬

‫تجدید عظمت آد کرے‬
‫خدا ل یزل کہہ دے‬
‫کہت نہ تھ‬

‫جو ج نت ہوں میں ک ج نتے ہو ت‬
‫کوئی تو کھوجے‘ کوئی تو تلاشے‬

‫کہ‬
‫وہ ل ظ کہ ں ہے‘ کدھر ہے‬

‫‪...........‬‬
‫ق ضی جرار حسنی‬

‫فروری ‪٩٧٧‬‬


Click to View FlipBook Version