The words you are searching are inside this book. To get more targeted content, please make full-text search by clicking here.

جیون سپنا
مقصود حسنی
ابوزر برقی کتب خانہ
جولائی ٢٠١٧

Discover the best professional documents and content resources in AnyFlip Document Base.
Search
Published by پنجاب اکھر, 2017-07-03 12:12:51

جیون سپنا

جیون سپنا
مقصود حسنی
ابوزر برقی کتب خانہ
جولائی ٢٠١٧

‫‪101‬‬

‫پ کوں پر ش‬

‫پ کوں پر گزری ش‬
‫ی د ک نشتر‬

‫ہر صبح راہ ک پتھر‬
‫سورج بین ئی ک منبع‬

‫آنکھیں کھو بیٹھ‬
‫ہر آش زخمی زخمی‬

‫ہر نغمہ‬
‫عزائی ی اسرافی ی‬
‫خون میں بھیگ آنچل‬

‫گنگ ک‬
‫ہر رستہ چپ ک قیدی‬
‫دری کن رے منہ دیکھے ہیں‬

‫بے آ ندی میں‬
‫گلا کی ک شیں‬

‫‪102‬‬

‫پ نی پ نی‬
‫ہونٹ‬

‫س نپوں کے گھر‬
‫پ کوں کی ش‬

‫ہر ش پر بھ ری ہے‬
‫ڈرت ہے اس سے‬
‫حشر ک منظر‬

‫‪103‬‬

‫آج بھی‬

‫بہت سے گ ہوئے‬
‫بہت سے مر گیے‬
‫کچھ پس ست کیے‬
‫کچھ عد م نویت کی ص ی چڑھے‬

‫ہ ں‘ ش ہ نواز‬
‫ت ریخ کی لوح پر زندہ رہے‬
‫وہ ہی وقتوں کے ہیرو ٹھہرے‬
‫جن پر ملاں کی مہر ثبت ہوئی‬

‫انہیں کون جھٹلائے‬
‫سچ ک آئینہ دکھ ئے‬

‫‘جھوٹ‬
‫م نویت کے س تھ زندہ رہ‬

‫سکھ ک س نس لیت رہ‬
‫احس س بن‬

‫‪104‬‬

‫عزت کی دلیل ہوا‬
‫م بدءتوقیر میں پڑا‬
‫یہ صدیوں ک ورثہ‬

‫ط میں رکھ کر‬
‫‘کوئی کیوں‬

‫اس ل ظ کو تلاشے‬
‫جو م شی روایت نہیں‬

‫سم جی حک یت نہیں‬
‫بےسر وادی م ش ہو کہ‬

‫ش ہ کے صن کدے‬
‫شہوت کی عشرت گ ہوں‬
‫گنج ن آب د صحراؤں میں‬

‫اس ک کی ک‬
‫سچ کے شبدوں کی خ طر‬
‫ف قہ کی کربلا سے گزر کر‬

‫ح کے ہم لہ کی چوٹی‬

‫‪105‬‬

‫کوئی کیوں منزل بن ئے‬
‫سپیدی لہو‬
‫‘ک کبھی‬

‫کسی سرمد کی ہ س ر رہی ہے‬
‫حم دی کے فتوے نے‬

‫راکھ گنگ کے حوالے نہ کی‬
‫ش ہ نواز حرف اور نقطے‬
‫مظ وموں کی شری ت ہے‬
‫‘آج بھی‬

‫لوح فہ و احس س کے ایوان پر‬
‫ان کی سچ ئی ک ع لہرات ہے‬

‫‪11-7-1978‬‬

‫‪106‬‬

‫کس منہ سے‬

‫چ بھرتے ہ ت‘ اٹھ نہیں سکتے‬
‫ہونٹوں پر فقیہ عصر نے‬
‫چپ رکھ دی ہے‬
‫کتن عظی تھ وہ شخص‬
‫گ یوں میں‬
‫رسولوں کے ل ظ ب نٹت رہ‬

‫ان بولتے ل ظوں کو‘ ہ سن نہ سکے‬
‫آنکھوں سے‘ چن نہ سکے‬

‫ہم رے ک نوں میں‘ جبر کی پوریں رہیں‬
‫آنکھوں میں خوف نے پتھر رکھ دیے‬
‫ہ ج نتے ہیں‘ وہ سچ تھ‬
‫قول ک پک تھ‬
‫مرن تو ہے‘ ہمیں ی د نہ رہ‬
‫ہ ج نتے ہیں اس نے جو کی‬

‫‪107‬‬

‫ہم رے لیے کی‬
‫جی تو ہم رے لیے جی‬

‫کتن عجی تھ‬
‫زندہ لاشوں ک د بھرت رہ‬

‫سوئے صلیب چلا‬
‫نیزے چڑھ ہ دیکھتے رہے‬
‫مرا جلا راکھ اڑی ہ دیکھتے رہے‬
‫اس کے کہے پر دو گ تو چلا ہوت‬

‫کس منہ سے ا‬
‫اس کی راہ دیکھتے ہیں‬

‫ہ خ موش تم ش ئی‬
‫مظ ومیت ک فقط ڈھونگ رچ تے ہیں‬

‫بے ج ن جیون کے دامن میں‬
‫غیرت کہ ں جو رن میں اترے‬

‫ی پھر‬
‫پس ل اس کی مدح ہی کر سکے‬

‫‪108‬‬

‫چ و دنی چ ری ہی سہی‬
‫آؤ‬

‫اندرون ل دع کریں‬
‫ان مول سی مدح کہیں‬

‫‪109‬‬

‫وقت کیس انقلا لای ہے‬

‫وقت کیس عذا لای ہے‬
‫ت ک لائ محبت ہو‬

‫آئینے میں اپنی شکل تو دیکھو‬
‫ق صد یہی جوا لای ہے‬

‫گوی خط میں عت لای ہے‬
‫جو سر کے بل چ ے تھے‬

‫ن ک ٹھہرے‬
‫پت جھڑ گلا لای ہے‬
‫ذلیخ ک عش سچ سہی‬
‫وہ برہنہ پ ک چ ی تھی‬
‫پہیہ عمودی چ ل چلا ہے‬
‫زندہ قبر میں اتر گی ہے‬

‫آنکھ دیکھتی نہیں‬
‫ک ن سنتے نہیں‬

‫‪110‬‬

‫وقت کیس انقلا لای ہے‬
‫ب رش قرض دار ب دلوں کی‬

‫ب دل بین ئی کو ترسیں‬
‫زخمی زخمی‬

‫ہر سہ گن کی کلائی‬
‫بیوہ سولہ سنگ ر سے ہے‬

‫وقت کیس انقلا لای ہے‬
‫وقت کیس عذا لای ہے‬

‫‪111‬‬

‫سورج ڈو رہ ہے‬

‫میں جو بھی ہوں‬
‫چ ند اور سورج کی کرنوں پر‬

‫میرا بھی تو ح ہے‬
‫دھرتی ک ہر موس‬
‫خدا ک ہر گھر‬
‫میرا بھی تو ہے‬
‫قرآن ہو کہ گیت‬
‫رام ئن ک ہر قص‬
‫گرنتھ ک ہر نقط‬
‫میرا بھی تو ہے‬
‫تقسی ک در‬
‫ج بھی کھ ت ہے‬

‫لاٹ کے دفتر ک منشی‬
‫ب رود ک م لک‬

‫‪112‬‬

‫پرچی ک م نگت‬
‫عط کے بوہے‬
‫بند کر دیت ہے‬
‫را اور عیسی کے بول‬
‫ن چوں کی پھرتی‬
‫بے لب سی میں رل کر‬
‫بے گھر بےدر ہوءے ہیں‬
‫دفتری ملاں کےمنہ میں‬
‫کھیر ک چمچہ ہے‬
‫پنڈت اور ف در‬
‫ہ ں ن ں کے پل پر بیٹٹھے‬
‫توتے کو ف ختتہ کہتے ہیں‬
‫دادگر کے در پر س ءل‬
‫پ نی ب وت ہے‬
‫مدرسے ک م شٹر‬
‫کمتر سے بھی کمتر‬

‫‪113‬‬

‫ک لج ک منشی‬
‫جیون دان ہوا کو ترسے‬

‫ق ک دھنی‬
‫غلاموں کے س پیتے‬
‫برچھوں کی زد میں ہے‬

‫س اچھ ک ت ک‬
‫سر م تھے پر رکھنے والے‬
‫گورا ہ ؤس کے چمچے کڑچھے‬

‫ط قت کی بی ی میں‬
‫کربل کربل کرتے یہ کیڑے‬
‫ہ نیمن اور اجمل ک منہ چڑاتے ہیں‬

‫مس ئل کی روڑی پر بیٹھ‬
‫میں گونگ بہرا بے بس زخمی‬

‫ن نک سے بدھ‬
‫لچھمن سے ویر تلاشوں‬
‫مدنی کری کی راہ دیکھوں‬

‫‪114‬‬

‫ع ی ع ی پک روں کہ‬
‫سورج ڈو رہ ہے‬

‫‪115‬‬

‫بن م نگے‬

‫نیچے ہ تھ کی جنت‬
‫دل والوں کو ک خوش آتی ہے‬

‫ت نے کیوں سوچ لی‬
‫میں کوت ہ کوس سہی‬

‫وہ تو‬
‫تو کی بستی بست ہے‬
‫چترک ر کوئی غیر نہیں‬

‫کوئی دور نہیں‬
‫وہ ج نت ہے کہ‬

‫کی ان ک ہے‬
‫بن م نگے‬

‫ان کو مل ج ئے گ ‪‬‬

‫‪‬‬
‫‪‬‬

‫‪116‬‬

‫سسے‬

‫کوہ نور ک ہیرا لے گیے تھے وہ‬
‫ک بہ بھی لے ج ئیں کے ا‬
‫رک نہ ج ئیں کہیں‬
‫شرا وشب کے‬
‫خوشگوار س س ے‬

‫غیر م تبر‬

‫عرش پر فرشتے‬
‫آد کے حضور‬
‫سجدہ ریز رہے‬
‫زمین پر آد‬
‫غیر م تبر ٹھہرا‬

‫‪117‬‬

‫یقینی سی ب ت ہے‬

‫یقینی سی ب ت ہے‬
‫تمہیں کیوں یقین نہیں آت‬

‫کربلا کی ب زگشت‬
‫پہ ڑوں میں کھو گئی ہے‬

‫سہ گنوں نے‬
‫سی ہ لب س پہن لی ہے‬
‫ان کے مردوں کے لہو میں‬
‫یزید کی عط ؤں ک قرض‬

‫اتر چک ہے‬
‫ہ ں مگر ج‬
‫پہ ڑوں کو زب ن مل ج ئے گی‬
‫یقینی سی ب ت ہے‬
‫ب زگشت کے ہ زب ن‬
‫مجبور زندگی کو‬

‫‪118‬‬

‫آزادی کو‬
‫ل سڑک دیکھ سکیں گے‬

‫م ہ ن مہ سوشل ورکر لاہور' م رح۔اپریل ‪1992‬‬

‫‪119‬‬

‫فقیروں کی بستی میں‬

‫فقیروں کی بستی میں‬
‫کچھ ووٹ کے شخص ہیں‬
‫کچھ نوٹ کے شخص ہیں‬
‫کچھ ربوٹ سے شخص ہیں‬

‫اندر لوک سے‬
‫پروانہ جس کےن آت ہے‬
‫وہی ک سہءسوال پرموٹ ہوت ہے‬

‫فقیروں کی بستی میں‬
‫اسلا کی بوت یں‬

‫اندر لوک کی ہوتی ہیں‬
‫شرا ی لوک سےآتی ہے‬
‫لیبل گورا ہ ؤس میں لگت ہے‬

‫اسمب ی کے اکھ ڑے میں‬
‫رقص ابیس ہوت ہے‬

‫‪120‬‬

‫گری گ یوں میں‬
‫مقدر سوت ہے‬

‫بھوک ج گتی ہے‬
‫لوگ پی س پیتے ہیں‬
‫فقیروں کی بستی میں‬
‫کون جیت ہے کون مرت ہے‬
‫ک ت ریخ ک ور بنت ہے‬
‫سچ کےجو سپنےبنت ہے‬
‫نیزےپرتم ہوت ہے‬
‫فقیروں کی بستی میں‬
‫جسموں کےچیتھڑے اڑتےہیں‬
‫انس ن نیلا ہوت ہے‬
‫یہ س برسرع ہوت ہے‬
‫لوگ پی س پیتے ہیں‬
‫فقیروں کی بستی میں‬

‫مقدر سوت ہے‬

‫‪121‬‬

‫بھوک ج گتی ہے‬
‫لوگ پی س پیتے ہیں‬
‫فقیروں کی بستی میں‬

‫‪122‬‬

‫آؤ کوئی رشتہ استوار کریں‬

‫میں تری آنکھوں میں رہت ہوں‬
‫ت مری دھڑکنوں میں بستے ہو‬
‫مرے سپنوں میں ترا بسیرا ہے‬
‫تری سوچوں میں مرا ڈیرا ہے‬
‫بچھڑیں تو م نے ک بہ نہ تلاشیں‬

‫لمس سے کوسوں دور رہے‬
‫اک دوجے کی س نسوں میں‬

‫رچ بس سے گئے ہیں‬
‫ج دو ٹونے کو‬

‫میں نے ک کبھی م ن ہے‬
‫ترے ج دو گر ہونے پر‬

‫مجھ کو یقین ہونے لگ ہے‬
‫تری آنکھوں میں‬

‫آش ؤں کی کہکش ئیں ہیں‬

‫‪123‬‬

‫ترے ہونٹوں سے‬
‫افسرائیں گیت چرائیں‬

‫مری نظمیں‬
‫ترے قہقہوں سے شکتی م نگیں‬

‫مرے تری ذات سے‬
‫ترے مری ذات سے‬

‫لاکھوں ان ج نے‬
‫بےن رشتوں ک رشتہ ہے‬

‫ہ اپنے سہی‬
‫مگر ہ اک دوجے کے کی ہیں؟‬

‫آؤ کوئی رشتہ استوارر کریں‬
‫کہ تکمیل ذات‘ تکمیل ہستی ہے‬

‫‪124‬‬

‫پ گل پن‬

‫آنچ دریچوں میں‬
‫دیکھوں تو‬

‫خواہش کے س موس ج تے ہیں‬
‫ن دیکھوں تو‬

‫احس س سے ع ری‬
‫اوراب یس ک پیرو ٹھہروں‬

‫ج نے کے موس میں‬
‫آنے کی سوچیں تو‬
‫گنگ الٹی بہتی ہے‬
‫دن کو‬

‫چ ند اور ت روں ک سپن‬
‫پ گل پن ہی تو ہے‬
‫من کے پ گل پن کو‬
‫وید حکی کی ج نیں‬

‫‪125‬‬

‫جو ج نے‬
‫عش کی دنی ک ک ب سی ہے‬

‫‪126‬‬

‫دل کی بستی‬

‫کچھ کہنے کی اچھ ہو تو‬
‫اپنے نیتر کے در بند کر دو‬
‫بص رت کے کت دریچوں میں‬

‫کہرا بن دو‬
‫کہن سنن ت پر رکھ‬
‫ک یوں سےکومل جذبوں پر‬

‫کی گزرے گی‬
‫پگ ے دل کی بستی‬
‫تذبذ کے تند بھوک سے‬
‫کیونکر اور کیسے‬

‫بچ پ ئے گی‬

‫‪127‬‬

‫بے چہرا جیون‬

‫ش آنکھوں میں‬
‫ت روں ک جنگل‬
‫پی س کن رے‬

‫ہراس میں ڈوبے‬
‫کنگ کے دامن میں‬

‫ضد ک ک جل‬
‫سورج کے ن فہ میں‬

‫شک ک دھواں‬
‫ش دا اج لے‬
‫تدبر کے ق تل‬
‫گھر کے م لک چ ندی لوگ‬
‫غربت رشتے‬

‫آگ کی پ ئل‬
‫تت ی رنگوں میں‬

‫‪128‬‬

‫بے چہرا جیون‬
‫گھ ئل گھ ئل‬

‫عش آنکھوں کے‬
‫پتھر خوابوں میں‬
‫آس کے گونگے بہرے بدل‬
‫خون چراغوں میں‬
‫حسنی نے آئنہ رکھ‬

‫صبح ہوئی‬
‫ش کی س ئل‬
‫جون‪1978‬‬

‫‪129‬‬

‫سرا ک جنگل‬

‫ترے کوچے کی بہ روں کے موس‬
‫آس ک مسکن‬

‫مضطر روحوں ک گ شن ٹھرے‬
‫سوچت ہوں‬

‫مری وف کے مروارید‬
‫ترے دامن سے کیوں بچھڑے‬

‫کیوں راکھ ہوئے‬
‫کیوں خ ک ہوئے‬
‫ترے وعدوں کے سیپ‬
‫دکھ کی کتھ کیوں کہتے ہیں‬
‫پھر کوئی جیون بستی سے کہت ہے‬
‫ایس تو ہوت ہے‬
‫ایس تو ہون ہے‬
‫یہ دنی سرا ک جنگل‬

‫‪130‬‬

‫جو کل تھ آج کہ ں‬
‫کل بےکل تھ بےکل رہے گ‬
‫جیون بستی کی یہی روایت رہی ہے‬

‫یہی دستور رہے گ‬

‫‪131‬‬

‫بن سوچے سمجھے‬

‫بن سوچے سمجھے‬
‫کہرے کی بھ ش‬

‫مکڑی کے مدھر گییتوں پر‬
‫مر مٹن‬

‫سچل دل والوں کے من کی‬
‫ریت رہی ہے‬

‫‪132‬‬

‫س رے گن‬

‫اندھے کو‬
‫بین ئی مل بھی ج ئے تو‬

‫کی ح صل‬
‫من کی ریکھ ؤں کو‬

‫وہ پڑھ نہ پ ئے گ‬
‫تخ ی کے س رے گن‬

‫ہر آنکھ میں ہوں‬
‫ضروری تو نہیں‬

‫‪133‬‬

‫تقدیر ہستی‬

‫تیرے دیکھے سے‬
‫میری روح میں مس م نی اتری‬

‫تری یکت ئی‬
‫خدا کی یکت ئی پر‬

‫حجت ٹھہری‬
‫تیری آنکھوں میں‬
‫خ د و سورگ کے نظ رے س رے‬

‫تقدیر ہستی‬
‫تیرے قدموں کی خ ک میں‬

‫خ ک ہوتی ہے‬

‫‪134‬‬

‫آج یہ کھلا‬

‫جیون کی رگوں سے‬
‫س ری شبن نچوڑ کر‬

‫کل تک اترات رہ‬
‫آج مگر یہ کھلا‬

‫وہ س‬
‫ترے عر جبین کے‬
‫اک قطرے کے پ سنک نہ تھ‬

‫‪135‬‬

‫اب یس ک ہمس یہ‬

‫ترے در پر‬
‫مرنے ک مزا چھوڑ کر‬

‫خ د کی تمن‬
‫جس روسی ہ کوہو گی‬
‫اب یس ک ہمس یہ رہ ہو گ‬

‫‪136‬‬

‫ثمر‬

‫سورگ کے دیو‬
‫عرش کے فرشتے س رے‬

‫مسجد ومحرا‬
‫ک یس ء و مندر س رے‬

‫دیر وحر‬
‫اہل صوف کے‬
‫میکدے س رے‬
‫کہکش ؤں کے س س ے‬
‫زیست کے واسطے س رے‬
‫نمو کی شبن طرازی ں‬
‫بہ روں کی زمزمہ پردازی ں‬
‫حضور کے عش کی‬
‫مسک نوں ک ثمر ہیں‬

‫‪137‬‬

‫کھیل‬

‫میر وغ ل پر‬
‫سخن کے‬

‫جو صحی ے اترے‬
‫تیری اداؤں میں‬
‫دفتر رز بن کر‬

‫آنکھ مچولی ک کھیل‬
‫کھی ے ہیں‬

‫‪138‬‬

‫برس ہوئے‬

‫جس مٹی سےاٹھ‬
‫اس مٹی ک رشتہ‬

‫برس ہوئے‬
‫اپنے ہونٹوں پر‬
‫چپ کی مہر ثبت کیے‬
‫بوذر کی شکتی‬

‫ڈھونڈ رہ تھ‬

‫‪139‬‬

‫ک رفص حت‬

‫ہ ت میں ش خ گل‬
‫منہ میں‬

‫ق ش مصری کی‬
‫کھیسے میں‬
‫ت ری ک ب‬

‫امیر شہر مصروف ہے‬
‫ک رفص حت میں‬

‫‪140‬‬

‫سی ست‬

‫ح لات ک رون وہ روت رہ‬
‫غزل میں لکھت رہ‬
‫کرسی وہ چڑھ بیٹھ‬

‫سوچ کی سولی میں لثک‬

‫‪141‬‬

‫ک نچ دریچوں میں‬

‫جیون کے‬
‫ک نچ دریچوں میں‬

‫دیکھوں تو‬
‫ارم نوں کے موس جھ سیں‬

‫ن دیکھوں تو‬
‫ک لا پتھر ٹھہروں‬

‫‪142‬‬

‫قرآن راج‬

‫چپ ہو کہ مجھ میں ت بولتے ہو‬
‫ہے دل کے بربط پرانگ ی تیری‬

‫چپ ہو کہ میرا دل تیرا مسکن ہے‬
‫گھر کے ب سی‬

‫اپنی مرضی کے م لک ہوتے ہیں‬
‫چپ ہو کہ میرے ش ور کی ہر کھڑکی میں‬

‫تیرا چہرا ہے‬
‫کھڑکی بند کرتے ہیں تو د گھٹت ہے‬

‫کھڑکی کھولے رکھن‬
‫اندر کی ب توں کو ب ہر لان ہے‬

‫ب ہر کے س رے موس‬
‫راون بستی کے منظر ہیں‬
‫چپ ہو کہ س رے موس تیرے ہیں‬

‫آنکھ دروازہ کھولو کہ‬

‫‪143‬‬

‫تیرے ہونٹوں کی مستی‬
‫اپنی روح کے کورے پنوں پر‬
‫آنکھوں سے چن کر رکھ دوں‬
‫چپ ہو کہ چپ میں سکھ ہے‬

‫چپ کے دامن میں‬
‫ہ ں اور ن ں کی لاکھوں گ نٹھیں ہیں‬

‫چپ ہو کہ ہر گ نٹھ‬
‫برہم کے بردان پر کھ تی ہے‬
‫بردان تو قسمت کے کھیسے ک بندی ہے‬

‫قسمت اچھی ہوتی تو‬
‫راکھشش جیون پر اس‬

‫قرآن راج نہ ہوت ؟‬

‫‪144‬‬

‫پہلا حوالہ‬

‫ٹپ ٹپ ٹپ‬
‫یہ بے ہنگ شور نہیں‬

‫آواز‬
‫م نویت میں زندہ رہتی ہے‬

‫م نویت‬
‫کت حی ت ک پہلا حوالہ ہے‬

‫ط‬
‫خون کے ہر ذرے میں‬

‫خوابوں کے‬
‫بے نوا دریچوں میں‬
‫س نس کی ہر آہٹ پر‬
‫ہجرت پر م ءل رہتی ہے‬

‫‪145‬‬

‫کلا زیر عت ہے‬

‫مرے دور کے سچ نے‬
‫طلا م نگ لی ہے‬
‫زب ن دراز ہے‬
‫دو اور دو کو‬
‫چھے نہیں کہت‬
‫اخلاص کی چڑی‬
‫اپنے گھونس ے کے‬
‫تنکے لے گئی ہے‬
‫کہ کلا‬
‫زیر عت ہے‬

‫‪146‬‬

‫غربی ہبل‬

‫س گر پی کر بھی‬
‫ہر قطرہ پی س سمنر‬

‫پ کوں ک س ون‬
‫ج نے ک برسے گ‬

‫فرات ک دامن‬
‫ش ے لے کر بھ گ ہے‬
‫س حل کس سے شکتی م نگے‬

‫مٹھی بند کر لو‬
‫پ کوں کے اس کن رے پر‬

‫راتوں کے سپنے‬
‫سورج کی آنکھوں میں بھی‬

‫بھیک کے ککرے‬
‫ک لی زل وں کے مندر‬
‫مسکن ہیں ک لی ج والوں کے‬

‫‪147‬‬

‫ج نے سے پہ ے‬
‫آنکھوں میں دھواں بھر لو‬

‫چ ند ک چہرا‬
‫راون کی شکتی لے کر‬

‫عیسی کے خون سے‬
‫اوب م ہی ر‬
‫لکھ رہ ہے‬

‫‪148‬‬

‫واپسی‬

‫بش رت ک ج در وا ہوا‬
‫میں نے سوچ‬

‫پہ ے ابنی قسمت ک ح ل پڑھوں‬
‫واں کچھ بھی نہ تھ‬
‫جو مرا ہوت‬
‫لہو پسینہ‬
‫جو مرا تھ‬

‫مرے رقیبوں ان کے بچوں‬
‫ان کے کتوں اور سؤروں کودرندگی‘ درندوں کی فطرت‬

‫حدت بخش رہ تھ‬
‫میں نے پھر سوچ‬
‫جنگ وں میں ج بسوں‬
‫درندوں ک وتیرا اپن لوں‬

‫انس ن تھ‬

‫‪149‬‬

‫جنگ وں میں کیسے ج بست‬
‫محنت بنی آد ک شیوا‬
‫دو فطراتیں‬

‫جنگل ک سینہ سم پ ءے گ ؟‬
‫کچھ نہیں کو چو کر‬
‫میں نے‬

‫بش رت ک دروازہ بند کر دی‬

‫‪150‬‬

‫مجھے اک خوا لکھن ہے‬

‫مجھے اک خوا لکھن ہے‬
‫آنکھوں میں مہت لکھن ہے‬

‫لکھ تو دوں‬
‫آنکھیں ہی کی‬
‫کندھوں سے جدا سر‬

‫بل کے ہ ں‬
‫گروی پڑا ہے‬
‫مرے پرکھوں کی یہ کم ئی‬
‫اس کے ہ تھ کیسے آئی‬
‫مرے ہ تھوں ک تراش صن‬
‫اپنی عی شیوں کے عوض‬
‫کچھ ٹکوں میں‬
‫کہیں اس کو نہ دے آی ہو‬
‫پوچھن تو ہو گ‬


Click to View FlipBook Version