The words you are searching are inside this book. To get more targeted content, please make full-text search by clicking here.

جیون سپنا
مقصود حسنی
ابوزر برقی کتب خانہ
جولائی ٢٠١٧

Discover the best professional documents and content resources in AnyFlip Document Base.
Search
Published by پنجاب اکھر, 2017-07-03 12:12:51

جیون سپنا

جیون سپنا
مقصود حسنی
ابوزر برقی کتب خانہ
جولائی ٢٠١٧

‫‪201‬‬

‫م ں کے چہرے پر‬
‫س س ک چہرا لگ ج ت ہے‬

‫‪202‬‬

‫ان دیکھے کھیل‬

‫سورج کرنوں سے‬
‫شبن کھیچنے چلا تھ‬
‫کہ اس کی حدت نے‬
‫زیست کے ہونٹوں پہ‬

‫پی س رکھ دی‬
‫جیون ک ن‬

‫خون جکر پی کر‬
‫ہستی کی ن تم آرزوں پر‬

‫مسکرای‬
‫آد سٹپٹ ی‬
‫حی ت ک س ر‬
‫موت کی دہ یز ت ک لے آی‬
‫سوچ ک اک دیپ جلا‬
‫زیست مرتیو کے در کی‬

‫‪203‬‬

‫درب ن کیوں بنی ہے‬
‫گ جر سی ک تب دل سہی‬

‫سی تو نہیں ہے‬
‫پیٹ سول کے سب عن صر‬
‫اس کے پوست کی روح میں ہیں‬

‫جن سے مرتی ت ک‬
‫برس ت کے موس کی‬

‫آنکھ مچولی کے‬
‫ان دیکھے کھیل‬
‫ہ کیوں کھ تے ہیں؟‬

‫‪204‬‬

‫کس حوالہ سے‬

‫ظ جبر ست‬
‫اکھ ڑ پچھ ڑ‬

‫توڑ پھوڑ‬
‫ق تل سے راہ و رس‬

‫تخ ی و تزءین‬
‫زندگی‬

‫کس حوالہ سے‬
‫تیری پہچ ن کروں؟‬

‫‪205‬‬

‫لہو ک تقدس‬

‫ک ی ں اور گلا و کنول بھی‬
‫پیر مغر کی ٹھوکر میں ہیں‬

‫میرے دور ک ٹیپو‬
‫غیرت کے لہو ک تقدس‬

‫بھوک کے آءینہ میں‬
‫دیکھت ہے‬

‫‪206‬‬

‫ک نچ دریچوں میں‬

‫جیون کے‬
‫ک نچ دریچوں میں‬

‫دیکھوں تو‬
‫ارم نوں کے موس جھ سیں‬

‫ن دیکھوں تو‬
‫ک لا پتھر ٹھہروں‬

‫‪207‬‬

‫پہرے‬

‫کوئی غلا پیدا نہیں ہوت‬
‫م ش ط قت توازن‬

‫سم ج کی رت کے س تھ بدلتے ہیں‬
‫بھوک بڑھتی ہے تو‬

‫دودھ خشک ہو ج ت ہے‬
‫خواہش احتج ج ضرورت‬
‫زنجیر لیے کھڑے ہوتے ہیں‬

‫بھوک کے ہوکے‬
‫سوچ کے دائرے‬

‫پھیل ج تے ہیں‬
‫وس یل سکڑ ج تے ہیں‬

‫بغ وت پر کھولے تو‬
‫سوچ پر پہرے لگ ج تے ہیں‬

‫کوئ غلا پیدا نہیں ہوت‬

‫‪208‬‬

‫م ش ط قت توازن‬
‫سم ج کی رت کے س تھ بدلتے ہیں‬

‫‪209‬‬

‫بنی د پرست‬

‫چ ندنی‬
‫سردی ک دیو کھ گی‬
‫بےنور آنکھوں کے سپنے‬

‫کون دیکھت ہے‬
‫شو کیس ک حسن‬
‫حن بندی کے ک لای ہوت ہے‬
‫بیوہ سے کہہ دو‬
‫چوڑی ں توڑ دے‬
‫ہ کنوارپن کے گ ہک ہیں‬
‫سچ ئی کی زب ن پر‬

‫آگ رکھ دو‬
‫بنی د پرست ہے‬
‫گری کی لڑکی‬
‫ڈولی چڑھے کیونکر‬

‫‪210‬‬

‫گربت کے کینسر میں مبتلا ہے‬

‫صدی ں بیت گئی ہیں‬

‫ج سے میں نے ت کو سوچ ہے‬
‫میں میں‘ میں ک رہ ہے‬
‫گنگ جل ک ہر قطرہ‬
‫گیت کے بولوں‬
‫گرنتھ کے شبدوں‬
‫فرید کے ش وکوں‬

‫پھول کے گ لوں کو چھوتی شبن‬
‫س گر کے اندر‬

‫سیپ کی بند مٹھی میں موتی‬
‫رتجگوں کی سوچوں‬
‫دع کو اٹھتے ہ تھوں‬

‫‪211‬‬

‫س ون رتوں کی ہڑ برس تی آنکھوں‬
‫آگ میں ڈوبی س نسوں ک‬
‫ح صل ت ہو‬
‫رمز مجھ پر کھل گئ ہے‬
‫میرے سوچ کی‬

‫س ری شکتی ک د خ ت ہو‬
‫ج سے میں نے ت کو سوچ ہے‬

‫میں میں‘ میں ک ہے‬
‫میں کو س ر کیے‬

‫صدی ں بیت گئ ہیں‬

‫‪212‬‬

‫ک جل ابھی پھیلا نہیں‬

‫تیری آنکھ ک ک جل ابھی پھیلا نہیں‬
‫تیرے بولوں کی ک ی ں جوان ہیں‬
‫طلائی چوڑے کی کھنک‬
‫ک کل سے جدا ہے‬
‫تیری دنی میں کوئی اور تھ‬
‫میں کیسے م ن لوں‬
‫تو وہی ہے‬
‫جس نے میرے سوچ کے‬
‫دروازے پر‬
‫دستک دی تھی‬
‫سوچن یہ ہے‬
‫کس کردہ جر کی سزا‬
‫سقراط ک زہر ہے‬
‫میرے سوچ پر‬

‫‪213‬‬

‫خوف ک پہرا ہے‬
‫روبرو راون ک چہرا ہے‬
‫مجھ کو سوچنے کیوں نہیں دیتے‬

‫ذات کے ذروں کو‬
‫کھوجنے کیوں نہیں دیتے‬

‫بند کواڑوں کے پیچھے‬
‫سوچنے کی آرزو بیٹھی ہے‬
‫جو جینے نہیں دیتی مرنے نہیں دیتی‬

‫‪214‬‬

‫پ کوں پر ش‬

‫پ کوں پر گزری ش‬
‫ی د ک نشتر‬

‫ہر صبح راہ ک پتھر‬
‫سورج بین ئ ک منبع‬

‫آنکھیں کھو بیٹھ‬
‫ہر آش زخمی زخمی‬

‫ہر نغمہ‬
‫عزائی ی اسرافی ی‬
‫خون میں بھیگ آنچل‬

‫گنگ ک‬
‫ہر رستہ چپ ک قیدی‬
‫دری کن رے منہ دیکھے ہیں‬

‫بے آ ندی میں‬
‫گلا کی ک شیں‬

‫‪215‬‬

‫پ نی پ نی‬
‫ہونٹ‬

‫س نپوں کے گھر‬
‫پ کوں کی ش‬

‫ہر ش پر بھ ری ہے‬
‫ڈرت ہے اس سے‬
‫حشر ک منظر‬

‫‪216‬‬

‫اک پل‬

‫اک پل‬
‫آک ش اور دھرتی کو‬
‫اک دوجے میں بن کر‬
‫رنگ دھنک اچھ لے‬

‫دوج پل‬
‫جو بھیک تھ پہ ے کل کی‬

‫ک سے سے اترا‬
‫اترات اٹھلات‬

‫م تھے کی ریکھ ٹھہرا‬
‫کرپ اور دان ک پل‬
‫پھن چکر م را‬

‫س وٹ سے پ ک سہی‬
‫پھر بھی‬

‫حنطل سے کڑوا‬

‫‪217‬‬

‫اترن ک پل‬
‫ال ت میں کچھ دے کر‬

‫پ نے کی اچھ‬
‫ح ت سے چھل‬

‫ہر فرزانہ‬
‫عہد سے مکتی چ ہے‬

‫ہر دیوانہ‬
‫عہد ک قیدی‬
‫مر مٹنے کی ب تیں‬

‫ٹ لتے رہن‬
‫کل ت کل‬
‫ج بھی‬
‫پل کی بگڑی کل‬
‫در ن نک کے بیٹھ بےکل‬

‫‪218‬‬

‫جیون سپن‬

‫آنکھ سمندر میں تھ‬
‫جیون سپن‬

‫کہ کل تک تھ وہ اپن‬
‫ج سے اس گھر میں‬

‫چ ندی اتری ہے‬
‫میرے من کی ہر رت‬

‫پت جھڑ ٹھری ہے‬
‫ب رش صحرا کو چھو لے تو‬

‫وہ سون اگ ے‬
‫مری آنکھ کے قطرے نے‬

‫جنت خوابوں کو‬
‫ی لوک میں بدلا ہے‬

‫کیسے چھو لوں‬
‫تری مسک نوں میں‬

‫طنز کی پیڑا‬

‫‪219‬‬

‫پیڑا تو سہہ لوں‬
‫پیڑا میں ہو جو اپن پن‬

‫آس دریچوں میں‬
‫تری ن رت ک‬

‫ب شک ن گ جو بیٹھ ہے‬
‫ہونٹوں پر مہر صبر کی‬

‫جیب پر‬
‫حنطل بولوں کی سڑکن‬

‫ی د کے موس میں‬
‫خوشبو کی پری ں‬
‫ی د کی ش موں ک‬
‫ج بھنگڑا ڈالیں گی‬
‫آنکھ ہر ج ئے گی‬
‫آس مر ج ئے گی‬
‫آنکھ سمندر میں تھ‬

‫جیون سپن‬

‫‪220‬‬

‫جینے کو تو س جیتے ہیں‬

‫جینے کو تو س جیتے ہیں‬
‫ہر س یہ زخمی‬

‫جنگل کے پنچھی‬
‫چپ کے قیدی‬

‫بربط کے نغمے‬
‫ڈر کے ش ے پیتے ہیں‬

‫کرنے کے جذبے‬
‫روٹی کے بندی‬
‫دری ک پ نی‬
‫بھیگی ب ی‬

‫حر بربک کے سنکھ میں رہتے ہیں‬
‫جو خشکی کی کن من کو‬
‫ب رش سمجھے‬
‫منہ کھولے‬

‫‪221‬‬

‫س آبی بھ گے‬
‫دوڑے‬

‫کچھ کٹ مرے‬
‫کچھ تھک گرے‬
‫جو چ تے گئے‬
‫خوابوں کی بستی بستے ہیں‬
‫جینے کو تو س جیتے ہیں‬

‫‪222‬‬

‫اس سے کہہ دو‬

‫اس سے کہہ دو‬
‫دو چ ر ست اور ڈھ ئے‬

‫یتیمی ک دکھ سہتے‬
‫بچوں کے ن لے‬

‫ٹوٹے گجروں کی گریہ زاری‬
‫ج تے دوپٹوں کے آنسو‬
‫عرش کے ابھی‬
‫اس پر ہیں‬
‫اس سے کہہ دو‬

‫زنداں کی دیواروں ک مس لہ بدلے‬
‫بےگنہی کی حرمت میں‬
‫امیر شہر کی لکھتوں ک‬
‫نوحہ کہتی ہیں‬
‫اس سے کہہ دو‬

‫‪223‬‬

‫ان کی پ کوں کے قطرے‬
‫صدیوں بے توقیر رہے‬
‫پھر بھی ہونٹوں پر‬
‫جبر کی بھ میں ج تے‬
‫سہمے سہمے سے بول‬
‫مسیح بن سکتے ہیں‬
‫اس سے کہہ دو‬
‫کڑا پہرا ا ہٹ دے‬

‫زنجیریں کسی ط میں رکھ دے‬
‫بھ گ نک نے کی سوچوں سے‬
‫قیدی ڈرتے ہیں‬
‫آزاد فض ؤں‬
‫بےقید ہواؤں پر‬
‫سم ج کی ریت رواجوں‬

‫وڈیروں کے کرخت مزاجوں کے‬
‫پہروں پرپہرے ہیں‬

‫‪224‬‬

‫آءین کے پنے‬
‫تنکوں سے کمتر‬
‫رعیت کے ح میں‬
‫ک کچھ کہتے ہیں‬

‫س دفتر‬
‫ط قت کی خوشنودی میں‬
‫آنکھوں پر پٹی ب ندھے‬
‫ک نوں میں انگ ی ٹھونسے‬

‫اپنی خیر من تے ہیں‬
‫جورو کےموتر کی بو نے‬
‫سکندر سے مردوں سے‬
‫ظ کی پرج کے خوا چھین لیے ہیں‬

‫دن کے مکھڑے پر‬
‫راتوں کی ک لک لکھ دی ہے‬

‫اس سے کہہ دو‬
‫دو چ ر ست اور ڈھ ئے‬

‫‪225‬‬

‫ابوزر برقی کت خ نہ‬


Click to View FlipBook Version