The words you are searching are inside this book. To get more targeted content, please make full-text search by clicking here.

بارہ اسلامی مقالے
مقصود حسنی
فری ابوزر برقی کتب خانہ
جون ٢٠١٨

Discover the best professional documents and content resources in AnyFlip Document Base.
Search
Published by پنجاب اکھر, 2018-06-21 03:34:48

بارہ اسلامی مقالے

بارہ اسلامی مقالے
مقصود حسنی
فری ابوزر برقی کتب خانہ
جون ٢٠١٨

‫اور عمل کرن دو الگ ب تیں ہیں۔ م ننے والے کو کوئ بھی ن دے دیں۔‬
‫ہ اسلا اور اس کے مت ق ت کے پیروک ر نہیں ہیں۔ میں کوئ ع ل‬

‫ف ضل شخص نہیں ہوں سیدھی س دی ک یے کی ب ت کر رہ ہوں۔ میرا‬
‫اصرار ہے کہ ہ اسلا کو م ننے والے لوگ ہیں اسلا کی پیروی سے‬
‫ہم را دور ک بھی رشتہ نہیں۔ ہم ری ک می اور ظ رمندی کی زندگی ک‬
‫آغ ز اس وقت ہو گ ج ہ اسلا کے پروگرا کو م ننے کے س تھ س تھ‬

‫اس کی پوری دی نت داری سےپیروی کریں گے۔‬

‫عربی کے اردو پر لس نی تی اثرات ایک ج ئزہ‬

‫ح ک زب نیں' محکو علاقوں کی زب نوں اور بولیوں پر' اثر انداز ہوتی‬
‫ہیں۔ ہ ں البتہ' انہیں محکو زب نوں اور بولیوں کے نحوی سیٹ اپ کو'‬

‫ابن ن پڑت ہے۔ ان کے بولنے والوں ک لہجہ' اندازتک ' اظہ ری اطوار‬
‫اور کلا کی نوعیت اور فطری ضرورتوں کو بھی' اختی ر کرن پڑٹ ہے۔‬
‫یہ ہی نہیں' م نویت کے پیم نے بھی بدلن پڑتے ہیں۔ اس کے سم جی'‬

‫م شی اور سی سی ح لات کے زیر اثر ہون پڑت ہے۔ شخصی اور‬
‫علاق ئی موسموں کے تحت' تشکیل پ ئے' آلات نط اور م ون آلات‬
‫نط کو بہرصورت' مدنظر رکھن پڑت ہے۔ قدرتی ' شخصی ی خود سے'‬
‫ترکی شدہ م حول کی حدود میں رہن پڑت ہے۔ نظری تی' فکری اور‬
‫مذہبی ح لات و ضرورت کے زیراثر رہن پڑت ہے۔ اسی طرح' بدلتے‬

‫ح لات' نظرانداز نہیں ہو پ تے۔ یہ ب ت پتھر پر لکیر سمجھی ج نی‬
‫چ ہیے' کہ ل ظ چ ہے ح ک زب ن ہی ک کیوں نہ ہو' اسے است م ل کرنے‬

‫والے کی ہر سطع پر' انگ ی پکڑن پڑتی ہے' ب صورت دیگر' وہ ل ظ‬
‫اپنی موت آپ مر ج ئے گ ۔‬

‫عربی بڑا ب د میں' برصغیر کی ح ک زب ن بنی۔ مسم نوں کی برصغیر‬
‫میں آمد سے بہت پہ ے' برصغیر والوں کے' عربوں سے مخت ف‬

‫نوعیت کے ت ق ت استوار تھے۔ یہ ت ق ت عوامی اور سرک ری سطح‬
‫پر تھے۔ عربوں کو برصغیر میں' عزت اور قدر کی نگ ہ سے دیکھ‬

‫ج ت تھ ۔ عربوں نے' یہ ں گھر بس ئے۔ ان کی اولادیں ہوئیں۔ دور امیہ‬
‫میں س دات اوران کے ح می یہ ں آ کر آب د ہوئے۔ ‪44‬ھ میں زبردست‬
‫لشکرکشی ہوئی۔ ن ک می کے ب د' بچ رہنے والے بھی' یہ ں کے ہو کر‬
‫رہ گیے۔ محمد بن ق س اوراس کے ب د' برصغیر عربوں ک ہو گی ۔ اس‬
‫س رے عمل میں' جہ ں سم جی اطوار درآمد ہوئے' وہ ں عربی زب ن نے‬
‫بھی' یہ ں کی زب نوں اور بولیوں پر' اپنے اثرات مرت کیے۔ یہ س '‬

‫لاش وری سطح پر ہوا اور کہیں ش وری سطح پر بھی ہوا۔ دوسری‬
‫سطح' لس نی عصبیت سے ت رکھتی ہے۔‬

‫مخدومی و مرشدی حضرت سید غلا حضور الم روف ب ب جی شکرالله‬
‫کی ب قی ت میں سے' ت سیرالقران ب لقران کی تین ج دیں دستی ہوئیں۔‬

‫اس کے مولف ڈاکٹر عبدالحکی خ ں ای بی ہیں۔ اسے مطبح عزیزی‬
‫مق تراوڑی ض ع کرن ل نے' ب اہتم فتح محمد خ ں منیجر ‪1901‬ء‬
‫میں ش ئع کی ۔ اسے دیکھ کر' ازحد مسرت ہوئی۔ یک د خی ل کوندا'‬
‫کیوں نہ اس کی زب ن کے' کسی حصہ کو' عصری زب ن کے حوالہ سے‬
‫دیکھ ج ئے۔ اس کے لیے میں نے' سورت ف تحہ ک انتخ کی ۔ ت سیر‬

‫کی زب ن کے دیگر امور پر' ب د ازاں گ تگو کرنے کی جس رت کروں گ '‬
‫سردست عربی کے اردو پر لس ی تی اثرات ک ج ئزہ لین مقصود ہے۔‬

‫تسمیہ کے ال ظ میں سے' اس ' الله' رحمن اور رحی رواج ع میں‬
‫داخل ہیں اور ان ک ' ب کثرت است م ل ہوت رہت ہے۔‬

‫سورت ف تحہ میں‪ :‬حمد' لله' ر ' ع لمین' رحمن' رحی ' م ک' یو ' دین'‬
‫عبد' صراط' مستقی ' ن مت' مغضو ' ' ض لین‪ ....‬غیر' و' لا' ع یہ‬

‫ایسے ال ظ ہیں' جو اردو والوں کے لیے غیر م نوس نہیں ہیں۔ ع م‬
‫نے ان ک ترجمہ بھی کی ہے۔ ترجمہ کے ال ظ' اردو مترف ت کی حیثت‬

‫رکھتے ہیں۔‬
‫اس ' کسی جگہ' چیز' شخص ی جنس کے ن کو کہ ج ت ہے۔ یہ ں بھی‬

‫‪.‬ن کے لیے است م ل ہوا ہے۔ ی نی الله کے ن سے‬
‫تکیہءکلا بھی ہے' کوئی گر ج ئے ی گرنے لگے' تو بےس ختہ منہ‬

‫سے بس الله نکل ج ت ہے۔‬

‫حمد' اردو میں ب ق عدہ ش ری صنف اد ہے اور الله کی ذات گرامی کے‬
‫لیے مخصوص ہے۔‬

‫ڈاکٹر عبدالحکی خ ن' مولوی بشیر احمد لاہوری' مولوی فرم ن ع ی'‬
‫مولوی محمد جون گڑھی' ش ہ عبدالق در محدث دہ وی' مولوی سید‬

‫مودودی' مولوی اشرف ع ی تھ نوی اور س ودی ترجمہ ت ریف کی گی‬

‫ہے۔‬
‫‪ definition‬کے لیے بھی مخصوص ہے اور رواج ع میں ہے۔‬

‫ت ریف‬
‫کہ ج ت ہے' درج ذیل اصن ف کی ت ریف کریں اور دو دو مث لیں بھی‬

‫دیں۔‬
‫ش ہ ولی الله دہ وی نے' اپنے ف رسی ترجمہ میں' حمد کے لیے' ل ظ‬

‫ست ئش است م ل کی ہے۔ ل ظ ست ئش ردو میں مست مل ہے۔‬
‫مولوی فیروزالدین ڈسکوی نے' خوبی ں ترجمہ کی ہے۔‬

‫گوی حمد کو برصغیر میں ت ریف ست ئش اور خوبی ں کے م نوں میں لی‬
‫گی ہے۔‬

‫س ودی عر کے ترجمے میں بھی حمد کے لیے ت ریف مترادف لی گی‬
‫ہے۔‬

‫‪:‬قمر نقوی کے ہ ں اس کے است م ل کی صورت دیکھیں‬
‫میں تیری حمد لکھن چ ہت ہوں‬
‫جو ن مکن ہے کرن چ ہت ہوں‬
‫تری توصیف۔۔۔۔اک گہرا سمندر‬
‫سمنر میں اترن چ ہت ہوں‬

‫قمر نقوی نے اس کے لیے مترادف ل ظ توصیف دی ہے۔‬

‫ڈاکٹر عبدالحکی خ ن نے ص ‪ 23‬پر' ایک ش ر میں ل ظ حمد ک‬
‫‪:‬است م ل کچھ یوں کی ہے‬

‫حمد الہی پر ہیں مبنی س ترقی ت روح‬
‫اس سے ہی پیدا ہوتی ہیں س ری تج ی ت روح‬

‫لله کو' الله کے لیے' کے م نوں میں س نے لی ہے۔ ف رسی میں ش ہ‬
‫ولی الله دہ وی نے برائے الله' ترجمہ کی ۔ یہ بھی الله کے لیے' کے‬
‫مترادف ہے۔‬
‫لله' ب طورتکیہءکلا رائج ہے۔‬
‫الله کے لیے' ب طورتکیہءکلا بھی رواج میں ہے۔‬
‫خدا کے لیے' خ گی ی غصے کی ح لت میں اکثر بولا ج ت ہے۔ مثلا‬
‫خدا کے لیے چپ ہو ج ؤ۔‬
‫خدا کے لیے' استدع کے لیے بھی بولا ج ت ہے۔ مثلا‬
‫خدا کے لیے ا م ن بھی ج ؤ۔‬

‫‪:‬ر‬
‫ڈاکٹرعبدالحکی خ ن نے ترجمہ ر ہی ترجمہ کی ہے۔‬
‫مولوی محمد فیروزالدین ڈسکوی نے بھی ر کے ترجمہ میں ر ہی‬

‫لکھ ہے۔‬
‫یہ ل ظ ع است م ل میں آت ۔ مثلا‬

‫وہ تو ر ہی بن بیٹھ ہے۔‬
‫بندہ کی دے گ ' ر سے م نگو‬
‫توں ر ایں۔۔۔۔۔۔ ب طور سوالیہ‬
‫ش ہ عبدالق در محدث دہ وی' مولوی محمد جون گڑھی' مولوی فرم ن‬
‫ع ی نے پ لنے والا ترجمہ کی ہے‬
‫س ودی ترجمہ بھی پ لنے والا ہے۔‬
‫مولوی اشرف ع ی تھ نوی نے مربی مترادف درج کی ہے۔ مربی پ لنے‬
‫والے ہی کے لیے است م ل ہوت ہے۔ مہرب ن' خی ل رکھنے والے' توجہ‬
‫دینے والے' کسی قریبی کے لیے بولنے اور لکھنے میں مربی آت ہے۔‬
‫ش ہ ولی الله دہ وی اور مولوی بشیر احمد لاہوری نے ر ک ترجمہ‬

‫پروردگ ر کی ہے۔‬
‫پروردگ ر' ذرا ک ' لیکن بول چ ل میں ش مل ہے۔‬

‫گوی اردو میں یہ ل ظ غیر م نوس نہیں۔‬

‫ع مین' ع ل کی جمع ہے۔ ہر دو صورتیں' اردو میں مست مل ہیں۔ پنج‬
‫کی سٹریٹ لنگوئج میں زبر کے س تھ بول کر' مولوی ص ح ی ع‬
‫دین ج ننے والا مراد لی ج ت ہے۔‬
‫جہ ن بھی مراد لیتے ہیں۔‬

‫قرآن مجید کو دو جہ نوں ک ب دش ہ بولا ج ت ہے۔‬
‫ڈاکٹر عبدالحکی خ ں نے' ع مین ک جہ نوں ترجمہ کی ہے۔‬
‫مولوی محمد جون گڑھی کے ہ ں اور س ودی ترجمہ بھی جہ نوں ہوا‬

‫ہے۔‬
‫ش ہ عبدالق در' مولوی محمد فیروزالدین اور مولوی فرم ن ع ی‬

‫نےس رے جہ نوں ترجمہ کی ہے۔‬
‫مولوی اشرف ع ی تھ نوی نے ہر ع ل ترجمہ کی ہے۔‬
‫مولوی بشیر احمد لاہوری نے کل دنی ' مولوی مودودی نے ک ئن ت' ج‬
‫کہ ش ہ ولی الله کے ہ ں ف رسی میں ع ل ہ ترجمہ ہوا‬
‫ترجمے سے مت تم ال ظ' اردو میں مست ل ہیں۔ ہ رواج میں نہیں‬
‫رہ ' ہ ں البتہ ہ ئے رواج میں ہے۔ جیسے انجمن ہ ئے امداد ب ہمی‬
‫اردو بول چ ل میں ع لموں' ع لم ں بھی پڑھنے سننے میں آتے ہیں۔‬

‫ن بھی رکھے ج تے ہیں۔ جیسے ع ل ش ہ' نور ع ل‬
‫ب طور ٹ ئیٹل بھی رواج میں ہے۔ جیسے فخر ع ل ' فخر دو ع ل‬

‫ل ظ رحمن' عمومی است م ل میں ہے۔ ن بھی رکھے ج تے ہیں۔ مثلا‬
‫‪.‬عبد الرحمن' عتی الرحمن فیض الرحمن' فضل الرحمن وغیرہ‬

‫ڈاکٹر عبدالحکی خ ں نے رحمن ک ترجمہ' ل ظ کے عمومی بول چ ل‬
‫میں مست مل ہونے کے سب ' رحمن ہی کی ہے۔‬

‫مولوی سید مودودی نے بھی' رحمن ک ترجمہ رحم ن ہی کی ہے۔‬

‫مولوی محمد فیروزالدین نے' رحمن ک ترجمہ مہرب ن کی ہے۔‬

‫مولوی محمد جون گڑھی کے ہ ں' رحمن ک ترجمہ' بخشش کرنے والا‬
‫ہوا ہے۔‬

‫ش ہ ولی الله نے' ف رسی ترجمہ بخش یندہ کی ہے' جو بخشش کرنے والا‬
‫ہی ک مترادف ہے۔ بخش یندہ اردو میں مست مل نہیں ت ہ بخشنے والا'‬

‫بخش دینے والا' بخشش کرنے والا' بخشن ہ ر وغیرہ غیر م نوس نہیں‬
‫ہیں۔‬

‫بخشیش خیرات کے لیے بھی' بولا ج ت ہے۔‬

‫ش ہ عبدالق در' مولوی اشرف ع ی تھ نوی' مولوی احمد رض خ ں‬
‫بری وی' مولوی بشیر احمد لاہوری' مولوی فرم ن ع ی نے رحمن ک‬

‫ترجمہ مہرب ن کی ہے۔‬

‫س ودی ترجمہ بھی مہرب ن ہے۔‬

‫ل ظ رحی ' اردو میں غیر م نوس نہیں۔ اشخ ص کے ن بھی رکھے‬
‫ج تے ہیں‪ .‬جیسے عبدالرحی ۔‬

‫اسی تن ظر میں ڈاکٹر عبدالحکی خ ں نے رحی ک ترجمہ رحی ہی کی‬
‫ہے۔ مولوی سید مودودی نے بھی' اس ک ترجمہ رحی ہی کی ہے۔‬

‫ش ہ عبدالق در' مولوی اشرف ع ی تھ نوی' مولوی احمد رض خ ں‬
‫بری وی' مولوی بشیر احمد لاہوری' مولوی فرم ن ع ی' مولوی محمد‬

‫فیروزالدین نے رح والا ترجمہ کی ہے۔‬

‫ش ہ ولی الله دہ وی اور مولوی محمد جون گڑھی نے رحی ک ترجمہ‬
‫مہرب ن کی ہے۔‬

‫ل ظ م لک' م کیت والے کے لیے' ع بول چ ل میں ہے‪ .‬جیسے م لک‬
‫مک ن ی وہ پ نچ ایکڑ زمین ک م لک ہے۔ بیشتر ترجمہ کنندگ ن نے' اس‬

‫ک ترجمہ م لک ہی کی ہے۔ ہ ں مولوی فرم ن ع ی نے اس ک ترجمہ‬
‫ح ک کی ہے۔اشخ ص کے ن بھی' سننے کو م تے ہیں‪ .‬مثلا‬
‫عبدالم لک' محمد م لک‬

‫ڈاکٹر عبدالحکی خ ں' مولوی محمد جون گڑھی' مولوی فیروز الدین'‬
‫مولوی اشرف ع ی تھ نوی' ش ہ عبدالق در' مولوی احمد رض خ ں‬
‫بری وی' مولوی سید مودودی نے اس ک ترجمہ م لک ہی کی ہے۔‬

‫س ودی ترجمہ بھی م لک ہی ہے۔ اس سے ب خوبی اندازہ کی ج سکت‬
‫ہے کہ ل ظ م لک کس قدر عرف ع میں ہے۔‬

‫ل ظ یو ' ع است م ل ک ہے۔ مرک است م ل بھی سننے کو م تے ہیں۔‬
‫مثلا یو آزادی' یو شہدا' یو ع شورہ' یو حج وغیرہ‬

‫ڈاکٹر عبدالحکی خ ں نے' یو ک ترجمہ یو ہی کی ہے۔ مولوی سید‬
‫مودودی نے بھی یو ک ترجمہ یو ہی کی ہے۔‬

‫مولوی فیروز الدین' مولوی محمد جون گڑھی' مولوی بشیر احمد‬
‫‪.‬لاہوری نے اس ک ترجمہ دن کی ہے‬

‫س ودی ترجمہ بھی دن ہی ہوا ہے۔‬

‫ش ہ ولی الله' ش ہ عبدالق در' مولوی اشرف ع ی تھ نوی' مولوی احمد‬
‫رض خ ں بری وی' مولوی فرم ن ع ی نے یو ک ترجمہ روز کی ہے۔‬

‫ل ظ دین' مذہ کے م نوں میں ع است م ل ک ہے۔‬
‫مرک بھی است م ل ہوت ہے۔ مثلا دین محمدی' دین اسلا ' دین دار' دین‬

‫دنی وغیرہ‬
‫ن موں میں بھی مست مل ہے۔ مثلا احمد دین' دین محمد' چرا دین ام‬

‫دین وغیرہ‬
‫دین دار ایک ذات اور قو کے لیے بھی مخصوص ہے۔‬

‫دین کے م نی رستہ بھی لیے ج تے ہیں۔‬
‫ڈاکٹر عدالحکی خ ں نے' اس ل ظ کو' جزا کے م نوں میں لی ہے۔‬
‫ش ہ ولی الله دہ وی' ش ہ عبدالق در' مولوی سید مودودی' مولوی اشرف‬
‫ع ی تھ نوی' مولوی احمد رض خ ں بری وی' مولوی فرم ن ع ی نے‬

‫ل ظ دین کو جزا کے م نوں میں لی ہے۔‬
‫مولوی محمد جون گڑھی نے' ل ظ دین ک ترجمہ قی مت کی ہے۔‬
‫مولوی محمد قیروز الدین اور مولوی بشیر احمد لاہوری نے' ل ظ دین‬

‫کو انص ف کے م نوں میں لی ہے۔‬
‫س ودی ترجمے میں' اس ک ترجمہ بدلے ک ' ج کہ قوسین میں قی مت‬

‫درج ہے' م نی لیے گیے ہیں۔‬

‫ل ظ عبد' اردو میں عمومی است م ل ک نہیں' ت ہ اشخ ص کے ن موں‬
‫میں ب کثرت است م ل ہوت ہے۔ مثلا عبدالله' عبدالق در' عبداعزیز'‬
‫عبدالکری ' عبدالرحم ن' عبدالقوی وغیرہ‬

‫ن بد ک ڈاکٹر عبدالحکی ' مولوی فیروز الدین' مولوی محمد جون گڑھی'‬
‫مولوی سید مودودی' مولوی فرم ن ع ی' مولوی اشرف ع ی تھ نوی‬
‫نے ترجمہ عب دت کی ہے۔‬

‫س ودی ترجمے میں بھی م نی عب دت لیے گیے ہیں۔‬

‫مولوی احمد رض خ ن نے پوجھیں ترجمہ کی ہے۔‬

‫ش ہ عبدالق در اور مولوی بشیر احمد لاہوری نے بندگی م نی دیے ہیں۔‬

‫ش ہ ولی الله دہ وی نے' اپنے ف رسی ترجمہ میں می پرستی م نی دیے‬
‫ہیں۔ ل ظ پرست' پرستی' پرستش اردو والوں کے لیے اجنبی نہیں ہیں'‬

‫ب کہ بول چ ل میں موجود ہیں۔‬

‫ل ظ صراط' اردو میں ع است م ل ک نہیں' لیکن غیر م نوس بھی نہیں۔‬
‫مرک پل صراط ع بولنےاور سننے میں آت ہے۔ لوگ اس امر سے‬
‫آگ ہ نہیں' یہ دو الگ چیزیں ہیں۔‬

‫ڈاکٹر عبدالحکی خ ن' مولوی اشرف ع ی تھ نوی' مولوی احمد رض‬
‫خ ں بری وی اور مولوی سید مودودی نے' اسے رستہ کےم نی دیے‬

‫ہیں۔‬

‫ش ہ ولی الله دہ وی' ش ہ عبدالق در' مولوی محمد فیروزالدین' مولوی‬
‫محمد جون گڑھی' مولوی بشیر احمد لاہوری اور مولوی فرم ن ع ی نے‬

‫صراط ک ترجمہ راہ کی ہے۔‬
‫س ودی ترجمہ بھی راہ ہی ہوا ہے۔‬

‫ل ظ مستقی ' عمومی است م ل میں نہیں۔ ن کے لیے است م ل ہوت آ رہ‬
‫ہے۔ جیسے محمد مستقی‬

‫اسی طرح' خط مستقی جیویٹری کی اصطلاح سننے میں آتی ہے۔‬
‫ڈاکٹر عبدالحکی خ ن' مولوی اشرف ع ی تھ نوی' مولوی احمد رض‬

‫خ ں بری وی' اور مولوی سید مودودی نے' سیدھ ترجمہ کی ہے۔‬
‫صراط مستقی بم نی سیدھ رستہ‬

‫مولوی محمد جون گڑھی' مولوی بشیر احمد لاہوری اور مولوی فرم ن‬
‫ع ی نے سیدھی ترجمہ کی ہے۔ س ودی ترجمہ بھی سیدھی ہوا ہے‬
‫لیکن قوسین میں سچی درج کی گی ہے۔‬
‫صراط مستقی ی نی سیدھی راہ‬
‫ش ہ ولی الله دہ وی نے' اس کے لیے ل ظ راست است م ل کی ہے۔‬
‫صراط مستقی ی نی راہ راست‬

‫ان مت' ن مت سے ہے۔ ل ظ ن مت' بولنے اور لکھنے پڑھنے میں‬
‫است م ل ہوت آ رہ ہے۔ پنج بی میں اسے نی مت روپ مل گی ہے۔‬

‫ن بھی رکھے ج تے ہیں جیسے ن مت ع ی' ن مت الله‬

‫ڈاکٹر عبدالحکی خ ن' مولوی اشرف ع ی تھ نوی' مولوی محمد جون‬
‫گڑھی اور مولوی سید مودودی نے' اس ک ان ترجمہ کی ہے۔‬
‫س ودی ترجمہ میں بھی ان است م ل میں آی ہے۔‬

‫ش ہ عبدالق در' مولوی محمد فیروزالدین اور مولوی بشیر احمد لاہوری‬
‫نے اس ک ترجمہ فضل کی ہے۔‬

‫مولوی فرم ن ع ی نے ن مت' احمد رض خ ں بری وی نے احس ن' ج‬
‫کہ ش ہ ولی الله دہ وی نے اسے اکرا م نی دیے ہیں۔‬
‫ان و اکرا عمومی است ل ک مرک ہے۔‬

‫مغضو ' اردو میں است م ل نہیں ہوت ' ت ہ اس ک روپ غض ' اردو‬
‫میں ع است م ل ہوت ہے۔ مولوی محمد فیروزالدین' مولوی بشیر احمد‬

‫لاہوری' مولوی محمد جون گڑھی' مولوی احمد رض خ ں بری وی اور‬
‫مولوی فرم ن ع ی نے غض کے م نی لیے ہیں۔‬
‫س ودی ترجمہ میں بھی غض مراد لی گی ہے۔‬

‫ش ہ عبدالق در نے غصہ' ج کہ مولوی سید مودودی نے عت م نی‬
‫لیے ہیں۔‬

‫ش ہ ولی الله دہ وی نے' اپنے ف رسی ترجمہ میں خش م نی لیے ہیں۔‬

‫ض لین' ضلالت سے ہے۔ اردو میں یہ ل ظ' ع بول چ ل میں نہیں۔ ہ ں‬
‫البتہ ذلالت عمومی است م ل میں ہے۔ ضلالت لکھنے میں آت رہ ہے۔‬

‫ش ہ عبدالق در اور ڈاکٹر عبدالحکی خ ن نے گمراہ' مولوی محمد جون‬
‫گڑھی ' مولوی محمد فیروزالدین' مولوی بشیر احمد لاہوری اور مولوی‬

‫فرم ن ع ی نے گمراہوں ترجمہ کی ہے۔‬
‫مولوی احمد رض خ ں بری وی نے بہکن م نی مراد لیے ہیں۔‬

‫مولوی سید مودودی نے' بھٹکے ہوئے ترجمہ کی ہے۔‬
‫س ودی ترجمہ گمراہی ہوا ہے۔‬

‫ش ہ ولی الله دہ وی نے گمراہ ن ترجمہ کی ہے۔‬

‫ان کے علاوہ' چ ر ل ظ اردو میں ب کثرت است م ل ہوتے ہیں‬
‫ع یہ‪ :‬ک مہء احترا کے دوران' جیسے حضرت داؤد ع یہ‬
‫اسلا ‪........‬مدع ع یہ' مکتو ع یہ وغیرہ‬

‫غیر‪ :‬نہی ک س بقہ ہے' جیسے غیر محر ' غیر ارادی' غیر ضروری'‬
‫غیر منطقی وغیرہ‬

‫لا‪ :‬نہی ک س بقہ ہے' جیسے لاح صل' لاع ' لا ی نی' لات وغیرہ‬
‫و‪ :‬و اور کے م نی میں مست مل چلا آت ہے۔ مثلا‬

‫ش و روز' رنگ ونمو' ش ر وسخن' ق ونظر وغیرہ‬
‫کمشنر و سپرنٹنڈنٹ' منیجر و پرنٹر وغیرہ‬

‫درج ب لا ن چیز سے ج ئزے کے ب د' یہ اندازہ کرن دشوار نہیں رہت ' کہ‬

‫عربی نے اردو پر کس قدر گہرے اثرات مر ت کیے ہیں۔ مس م نوں ک‬
‫حج اور کئی دوسرے حوالوں سے' اہل عر سے واسظہ رہت ہے۔ اس‬
‫لیے مخت ف نوعیت کی اصطلاح ت ک ' اردو میں چ ے آن ' ہر گز حیرت‬

‫کی ب ت نہیں۔ روزمرہ کی گ ت گو ک ' تجزیہ کر دیکھیں' کسی ن کسی‬
‫شکل میں' کئی ایک لقظ ن دانسہ اور اظہ ری روانی کے تحت' بولے‬
‫چ ے ج تے ہیں۔ مکتوبی صورتیں بھی' اس سے مخت ف نہیں ہیں۔‬


Click to View FlipBook Version