The words you are searching are inside this book. To get more targeted content, please make full-text search by clicking here.
Discover the best professional documents and content resources in AnyFlip Document Base.
Search
Published by , 2016-03-16 07:41:54

b-a-qalander_2016_03_16_10_55_29_105

b-a-qalander_2016_03_16_10_55_29_105

‫اردو کے تناظر میں حضرت بوعلی للندر کے‬
‫فارسی کلام‬

‫کا لسانیاتی مطالعہ‬

‫معروضات‬
‫ممصود حسنی‬

‫ابوزر برلی کتب خانہ‬
‫مارچ ‪2016‬‬

‫اردو کے تناظر میں حضرت بوعلی للندر کے فارسی‬
‫کلام‬

‫کا لسانیاتی مطالعہ‬

‫برصغیر کا' ایران سے مختلف حوالوں سے رشتہ' صدیوں‬
‫پر محیط ہے۔ برصغیر کے یودھا' ایران کی فوج میں شامل‬

‫تھے۔ ایک دوسرے کے ہاں بیٹیاں بیاہی گئیں۔ مختلف‬
‫شعبوں سے متعلك لوگ' برصغیر میں آئے۔ رشد و ہدایت‬
‫کے لیے صالیحین کرام' برصغیر میں تشریف لاتے رہے۔‬
‫یہاں کی خواتین سے ان کی شادیاں ہوئیں اور ان کی نسل‬
‫یہاں کی ہو کر رہ گئی۔ کچھ کنبہ سمیت یہاں آئے' ان آنے‬
‫والوں کی نسل نے بھی' برصغیر کو اپنی مستمل الامت‬
‫ٹھہرایا۔ ان تمام امور کے زیر' اثر رسم و رواج' علمی و‬
‫ادبی اور سماجی روائتوں کا تبادل ہوا۔ اشیا اور شخصی نام‬
‫یہاں کی معاشرت کا حصہ بنے۔ اس میں دانستگی کا عمل‬
‫دخل نہیں تھا' یہ سب ازخود نادانسہ اور نفسیاتی سطع پر‬

‫ہوتا رہا۔ یہ ہی وجہ ہے کہ صدیوں پرانے' تہذیبی اور‬
‫لسانی اثرات' برصغیر میں واضح طور پر محسوس کیے جا‬

‫سکتے۔‬

‫یہاں حضرت بوعلی للندر کے فارسی کلام کا' اردو کے‬
‫تناظر میں' ناچیز سا لسانیاتی مطالعہ پیش کیا گیا ہے' جس‬

‫سے یہ کھل جائے گا کہ یہ دونوں زبانیں' آج بھی ایک‬
‫دوسرے سے کتنا لریب ہیں۔ آخر میں' تین اردو شعرا کے‬
‫دو چار مصرعے' مع جائزہ' اپنے مولف کی وضاحت کے‬

‫لیے درج کر دیے ہیں۔‬

‫اس مطالعے میں کئی صورتیں اختیار کی گئی ہیں' وہ لفظ‬
‫الگ کیے گیے ہیں' جو آج بھی اردو والوں کے استعمال‬
‫میں ہیں۔ کچھ لفظ ایسے الگ کیے گیے ہیں' جو آوازوں‬
‫کی ہیر پھیر سے' اردو میں مستعمل ہیں۔ کچھ اشعار باطور‬
‫نمونہ پیش کیے گیے ہیں' جن میں محض ایک دو لفظوں‬
‫کی تبدیلی کی گئی اور اب وہ اردو کا ذخیرہ ادب خیال کیے‬
‫جائیں گے۔ میں نے باطور تجربہ کچھ اشعار اردو انجمن پر‬

‫رکھے' جناب سرور عالم راز ایسے بڑے‬
‫اردو دان نے' انہیں غیراردو نہیں کہا۔ ان کا کہنا ہے‪:‬‬

‫کاش یہ ترجمہ باوزن بھی ہوتا تو مزا دوبالا ہو جاتا۔ خیر‬
‫بڑا کام ہے‪.‬معنی لاری تک پہنچا دینا بھی بہت‬

‫‪http://www.bazm.urduanjuman.com/index.php?topic=10160.0‬‬

‫یہ امر' اس بات کا واضح اور زندہ ثبوت ہے' کہ اردو اور‬
‫فارسی لریب لریب کی زبانیں ہیں۔ دونوں کی لسانیاتی عمر‬
‫کا تعین اس سے الگ بات ہے‪ .‬تاہم حضرت بوعلی للندر‬

‫کے دور تک تو عمر کا تعین ہو ہی جاتا ہے۔‬
‫‪..............‬‬

‫ہست در سینہ ما جلوہ جانانہ ما‬
‫بت پرستیم دل ماست صنم خانہ ما‬

‫صنم خانہ بت دل جلوہ سینہ‬
‫بت پرستیم‪ :‬بت پرستی‬
‫جانانہ‪ :‬جانان جاناں‬

‫اے خضر چشمہ حیوان کہ بران می نازی‬
‫بود یک لطرہ ز درت ِہ پیمانہ ما‬

‫اے خضر چشمہ حیوان یک لطرہ ت ِہ پیمانہ‬
‫بران براں مزید براں‬
‫نازی ناز‬

‫مثلا کسی خاتون کا فرح ناز نام ہے' یائے مصدری کے‬
‫اضافے اور لاڈ پیار سے عرفی نام' نازی بھی سننے کو‬
‫آتا رہتا ہے' گویا لفظ نازی' اردو والوں کے لیے نیا نہیں'‬

‫تہہ میں مفاہیم بھی تمریبا وہ ہی پوشیدہ ہیں۔‬

‫جنت و نار پس ماست بصد مرحلہ دور‬
‫می شتابد بہ کجا ہمت مردانہ ما‬

‫جنت و نار پس بصد مرحلہ دور بہ کجا ہمت مردانہ‬
‫شتابد‪ :‬شتاب شتابی‬

‫جنبد از جائے فتد بر سر افلاک برین‬
‫بشنود عرش اگر نعرہ مستانہ ما‬

‫از جائے بر سر افلاک عرش اگر نعرہ مستانہ‬
‫برین‪ :‬بریں عرش بریں‬
‫بشنود شنید گفت و شنید‬

‫ہمچو پروانہ بسوزیم و بسازیم بعشك‬
‫اگر آں شمع کند جلوہ بکاشانہ ما‬

‫پروانہ و اگر شمع جلوہ‬
‫بسوزیم‪ :‬بسوز سوز سوزی‬
‫بعشك‪ :‬بعشك عشك‬

‫آں‪ :‬آنحضرت‬
‫بکاشانہ‪ :‬کاشانہ‬

‫ما بنازیم بتو خانہ ترا بسپاریم‬
‫گر بیائی شب وصل تو درخانہ ما‬

‫خانہ ترا گر شب وصل تو در خانہ‬
‫نازیم‪ :‬ناز نازی‬
‫بتو‪ :‬تو‬

‫گفت اوخندہ زنان گریہ چو کردم بدرش‬
‫بو علی ہست مگر عاشك دیوانہ ما‬

‫خندہ گریہ بو علی مگر عاشك دیوانہ‬
‫گفت‪ :‬گفت گفتگو گفتار‬
‫کردم‪ :‬کر‬

‫'''''''''''''''''''''‬

‫اے ثنائت رحمتہ اللعالمین‬
‫یک گدائے فیض تو روح الامین‬

‫اے رحمتہ اللعالمین یک فیض تو روح الامین‬
‫ثنائت‪ :‬ثنا‬
‫گدائے‪ :‬گدا‬

‫اے کہ نامت را خدائے ذوالجلال‬
‫زد رلم بر جبہہ عرش برین‬

‫اے کہ خدائے ذوالجلال رلم عرش برین‬
‫نامت‪ :‬نام‬

‫زد; زد نامزد للمزد‬
‫جبہہ‪ :‬جبہ جبین‬

‫بر‪ :‬برباد برسرالتدار برسرپیکار برسرروزگار‬

‫آستان عالی تو بے مشل‬
‫آسمانے ہست بالائے زمین‬

‫آستان عالی تو بے مشل زمین‬
‫آسمانے‪ :‬آسمان‬

‫بالائے‪ :‬بالا بالاتر بالائے طاق‬

‫آفرین بر عالم حسن تو باد‬
‫مبتلائے تست عالم آفرین‬

‫آفرین بر عالم حسن تو عالم آفرین‬
‫باد‪ :‬آباد برباد زندہ باد مردہ باد شاد باد‬

‫مبتلائے‪ :‬مبتلائے عشك‬

‫یک کف پاک از در پر نور اُو‬
‫ہست مارا بہتر از تاج و نگین‬

‫یک کف پاک از در پر نور بہتر از تاج و نگین‬
‫از‪ :‬ازاں ازیں از لصور تا پان پت‬

‫خرمن فیض ترا اے ابر فیض‬
‫ہم زمین و ہم زمان شد خوشہ چین‬

‫خرمن فیض ترا اے ابر فیض ہم زمین و ہم زمان خوشہ‬
‫چین‬

‫شد‪ :‬ختم شد‬

‫از جمال تو ہمے بینم مسا‬
‫جلوہ در آینہ عین الیمین‬

‫از جمال تو جلوہ آینہ عین الیمین‬
‫بینم‪ :‬بین خوردبین دوربین کتاب بینی‬
‫در‪ :‬دربار درگاہ درپیش درگزر درکنار‬

‫خلك را آغاز و انجام از تو ہست‬
‫اے امام اولین و آخرین‬

‫خلك آغاز و انجام از تو اے امام اولین و آخرین‬

‫غیر صلوۃ و سلام و نعت تو‬
‫بو علی را نیست ذکر دلنشین‬

‫غیر صلوۃ و سلام و نعت تو بو علی ذکر دلنشین‬

‫'''''''''''''''''''''‬

‫اے شرف خواہی اگر وصل حبیب‬
‫نالہ مے زن روز و شب جون عندلیب‬

‫خواہی‪ :‬خواہ خیر خواہ خیر خواہی‬
‫زن‪ :‬موجزن غوطہ زن خیمہ زن‬

‫اے شرف چاہے ہے اگر وصل حبیب‬
‫نالہ کرتا رہ روز و شب جون عندلیب‬

‫من مریض عشمم و از جان نفور‬
‫دست بر نبض من آرد چون طبیب‬

‫عشمم‪ :‬عشك‬
‫مریض عشك اور بےزار از جان ہوں‬

‫مرے دست بر نبض کیوں رکھے طبیب‬

‫بر‪ :‬اردو میں بے ب کی آواز پے پ میں بدل گئی ہے پر'‬
‫تاہم بر بھی فمرے میں لابل فہم ہے۔‬

‫مرے نبض پر دست کیوں رکھے طبیب‬

‫رسم و راہ ما نداند ہر کہ او‬
‫در دیار عاشمی ماند غریب‬

‫رسم و راہ نہ جانے کہ ہر کوئی‬
‫دیار عاشمی میں مانند غریب‬

‫شربت دیدار دلداران خوش است‬
‫گر نصیب ما نباشد یا نصیب‬

‫دلداران‪ :‬دل داران‬
‫شربت دیدار خوش آتا ہے دل داروں کو‬
‫نصیب میں ہے یا ہوں میں بےنصیب‬

‫ما ازو دوریم دور اے وائے ما‬
‫از رگ جان است او ما را لریب‬

‫دوریم‪ :‬دوری‬

‫وائے‪ :‬ہائے وائے' اردو میں مستعمل ہے‬
‫ما ازو دوریم دور اے وائے ما‬

‫اس سے دور ہائے ہائے میں دور ہوں‬
‫مگر رگ جان سے بھی وہ مرے لریب‬

‫بر سرم جنبیدہ تیغ محتسب‬
‫در دلم پوشیدہ اسرار عجیب‬

‫سرم‪ :‬سر‬
‫دلم‪ :‬دل‬
‫سر پر تنی ہے تیغ محتسب‬
‫دل میں پوشیدہ اسرار عجیب‬

‫بو علی شاعر شدی ساحر شدی‬
‫این چہ انگیزی خیالات غریب‬

‫شدی‪ :‬شدہ‬
‫اردو میں ختم شد' تمام شد' شادی شدہ وغیرہ مرکبات‬

‫مستعمل ہیں‬
‫بو علی شاعر ہوا ساحر ہوا‬
‫کرے ہے انگیزی خیالات غریب‬

‫'''''''''''''''''''''‬

‫اگر رندم اگر من بت پرستم‬
‫لبولم کن خدایا ہر چہ ہستم‬

‫رندم‪ :‬رند‬
‫پرستم‪ :‬پرست‬
‫لبولم‪ :‬لبول‬
‫اگر رند ہوں اگر میں بت پرست ہوں‬
‫لبول کر خدایا جو جیسا بھی ہوں‬

‫ندارم ننگ و عا ر از بت پرستی‬
‫کہ یارم بت بود من بت پرستم‬

‫ندارم‪ :‬ندارد‬
‫بت پرستم‪ :‬بت پرست‬

‫یارم‪ :‬یار‬
‫از' ادو میں مستعمل ہے‬
‫ننگ و عار نہیں بت پرستی سے‬
‫کہ یار بت ہے میں بت پرست ہوں‬

‫بہ پیچ و تا ب عشك افتادم آنگہ‬
‫دل اندر زلف پیچان تو بستم‬

‫بہ‪ :‬اردو میں مستعمل ہے‬

‫افتادم‪ :‬افتاد دور افتادہ‬

‫بستہ بستی بند و بست‬ ‫بستم‪:‬‬

‫پیچ و تا ب عشك میں گرفتار ہوں‬

‫دل اندر زلف پیچان کا بسیرا ہے‬

‫'''''''''''''''''''''‬

‫ہم شرح کمال تو نگنجد بہ گمانہا‬
‫ہم وصف جمال تو نیاید بہ بیانہا‬

‫شرح کمال' شرح کمال‬
‫گمان' بیان' تو‬

‫ہا‪ :‬جمع بنانے کے لیے اردو میں ہا اور ہائے مستعمل ہیں‬

‫یک والف اسرار تو نبود کہ بگوید‬
‫از ہیبت راز تو فرد بستہ زبانہا‬
‫والف اسرار' ہیبت راز' فرد بستہ‬
‫زبانہا زبان ہا‬

‫ما مرحلہ در مرحلہ رفتن نتوانیم‬
‫در وادئے توصیف تو بگستہ عنانہا‬

‫مرحلہ در مرحلہ' ادئے توصیف‬

‫رفتہ' رفتار‬ ‫رفتن‪:‬‬

‫نتوانیم‪ :‬ن توان یم ناتواں‬

‫عنانہا‪ :‬عنان ہا عنان حکومت‬

‫حسن تو عجیب است جمال تو غریب است‬
‫حیران تو دلہا و پریشان تو جانہا‬
‫دلہا و پریشان‪ :‬دلہا و پریشان‬
‫جانہا‪ :‬جان ہا‬

‫حسن تو عجیب' جمال تو غریب' حیران' پریشان‬

‫چیزے نبود جز تو کہ یک جلوہ نماید‬
‫گم در نظر ماست مکینہا و مکانہا‬
‫جز' تو کہ' گم' نظر‬
‫چیزے‪ :‬چیز‬
‫یک جلوہ‬
‫مکینہا‪ :‬مکین ہا‬
‫مکانہا‪ :‬مکان ہا‬

‫یک ذرہ ندیدیم کہ نبود ز تو روشن‬
‫جستیم ز اسرار تو در دہر نشانہا‬
‫یک ذرہ' اسرار تو‬
‫روشن' دہر‬
‫ندیدیم‪ :‬دید' نادید' نادیدہ‬

‫جستیم‪ :‬جست‬
‫نشانہا‪ :‬نشان ہا‬

‫یک تیر نگاہت را ہمسر نتوان شد‬
‫صد تیر کہ برجستہ ز آغوش کمانہا‬
‫یک تیر' صد تیر' تیر نگاہ' آغوش کمان‬

‫نگاہت‪ :‬نگاہ‬
‫کمانہا‪ :‬کمان ہا‬
‫ہمسر' برجستہ‬

‫دارد شرف از عشك اے فتنہ دوران‬
‫در سینہ نہان آتش و در حلك فغانہا‬
‫فتنہ دوران ‪ .‬فتنہ دوراں' نہان آتش۔ آتش نہاں' حلك فغاں‬

‫اے' عشك' سینہ' حلك‬
‫فغانہا‪ :‬فغان ہا‬

‫'''''''''''''''''''''‬

‫من کہ باشم از بہار جلوہ دلدار مست‬
‫چون منے ناید نظر در خانہ خمار مست‬

‫بہار جلوہ دلدار مست نظر در خانہ خمار مست‬

‫باشم‪ :‬میم ہٹانے سے باش' اردو میں شاباش' شب‬
‫باش' پرباش مستعمل ہیں۔‬

‫مے نیاید در دلش انگار دنیا ہیچ گاہ‬
‫زاہدا ہر کس کہ باشد از ساغر سرشار مست‬

‫دلش‪ :‬شین ہٹا دیں دل‬
‫مے انگار دنیا ہیچ گاہ زاہدا ہر کس کہ از ساغر‬

‫سرشار مست‬
‫دلش‪ :‬شین ہٹا دیں دل‬

‫جلوہ مستانہ کردی دور ایام بہار‬
‫شد نسیم و بلبل و نہر و گلزار مست‬

‫جلوہ مستانہ دور ایام بہار نسیم و بلبل و نہر و گلزار‬
‫مست‬
‫کردی‬

‫کاف ہٹانے سے ردی‬
‫دی ہٹانے سے کر‬
‫کر ہٹانے سے دی اور دی سے سردی گردی وردی‬

‫من کہ از جام الستم مست ہر شام کہ سحر‬
‫در نظر آید مرا ہر دم درو دیوار مست‬

‫کہ از جام مست ہر شام کہ سحر نظر مرا ہر دم درو‬
‫دیوار مست‬

‫الستم کا میم گرانے سے الست' اردو میں الست مست‬
‫مرکب مستعمل ہے‬

‫چون نہ اندر عشك او جاوید مستیہا کنیم‬
‫شاہد مارا بود گفتار و ہم رفتار مست‬

‫نہ اندر عشك جاوید شاہد گفتار و ہم رفتار مست‬
‫چون‪ :‬اردو میں چونکہ مستعمل ہے‬

‫مستیہا کو الگ الگ لکھیں مستی ہا' صرف مکتوبی‬
‫صورت اس لفظ کو اردو میں داخل کر دیتی ہے۔‬

‫تا اگر راز شما گوید نہ کس پروا کند‬
‫زین سبب باشد شمارا محرم اسرار مست‬

‫تا اگر راز نہ کس پروا زین سبب محرم اسرار مست‬

‫غافل از دنیا و دین و جنت و نار است او‬
‫در جہان ہر کس کہ میباشد للندر وار مست‬

‫غافل از دنیا و دین و جنت و نار در جہان ہر کس کہ‬
‫للندر وار مست‬

‫'''''''''''''''''''''‬

‫بوعلی للندر کے نو اشعار کا' اردو کے تناظر میں‬
‫تجزیہ پیش ہے۔‬

‫ان نو اشعار کے نو لوافی درج ہیں۔ یہ اردو والوں کے‬
‫لیے اجنبی نہیں ہیں۔۔‬

‫آدم' دمادم' ابکم' محرم' اعظم' پیہم' اعظم' آرم' مسلم‬

‫مصرعوں کے پہلے لفظ‬
‫جمالت' کہ' اگر' ہزاراں' اگر' تو' بر' ملائک' کسے'‬

‫حریم‬

‫کلام میں استعمال ہونے والے مرکبات' اردو والوں کے‬
‫لیے غیریت نہیں رکھتے۔‬

‫روئے آدم' جملہ آدم' ہزاران سجدہ' جملہ اسما' حریم‬
‫لدس' کورا زبان' نوشتہ بر جبین' عرش اعظم' صاحب‬

‫نام' اسم اعظم' صورت پاک' جمال لا یزالی‬

‫اردو میں مستعمل الفاظ‬
‫اندر روئے آہزاراندم کہ مے شرف بر جملہ آدم اگر‬
‫نمطہ عزازیل ہزاران سجدہ دمادم آدم منکشف جملہ‬
‫اسمائے ملائک اندران جا کسے کورا زبان بستہ حریم‬
‫لدس محرم نامے چند فصلے نوشتہ بر جبین عرش‬
‫اعظم نام را جانم بہ لربان نام دور پیہم خوشا نامے و‬
‫خوش صاحب نام بہ جز اسم اعظم بہ عشك دنیا و دین‬
‫مست اگر مستانہ آوازے بر آرم شرف در صورت عیان‬

‫دید جمال لا یزالی مسلم‬

‫آوازیں گرانے یا معمولی تبدیلی سے اردو میں داخل‬
‫ہونے والے الفاظ۔‬

‫جمالت بودش دانستے آوردے ماندہ ثنائش رود نامش‬
‫جمالت‪ :‬تے گرانے سے جمال۔ جمال' اردو میں عام‬

‫استعمال کا لفظ ہے۔‬
‫روئے‪ :‬ئے گرا دینے سے رو‪ .‬روئے بھی مستعمل‬

‫ہے۔‬

‫بودش‪ :‬بود' بود و باش‬
‫دانستے‪ :‬دانست' دانستہ' مرکب دیدہ دانستہ‬
‫آوردے‪ :‬آورد' آمد آورد دونوں اصطلاحیں اردو‬

‫شاعری کے لیے مستعمل ہیں۔‬
‫ماندہ‪ :‬پس ماندہ' درماندہ‬
‫ثنائش‪ :‬ثناء‬

‫پاکش‪ :‬شین گرانے سے پاک‬
‫رود‪ :‬رود کوثر شیخ اکرام کی کتاب کا نام ہے۔‬

‫نامش‪ :‬شین گرا دیں نام‬

‫تلمیحات' جو اردو میں بھی استعمال ہوتی ہیں۔‬
‫آدم عزازیل سجدہ اسما ملائک حریم لدس عرش اسم‬

‫اعظم لا یزالی مسلم‬

‫سابمہ لا‬
‫لا یزالی‪ :‬لا کا سابمہ اردو کے استعمال میں ہے۔ مثلا لایعنی‬

‫لاحاصل‬

‫امرجہ‬
‫دنیا حریم لدس عرش اعظم‬

‫اب کلام پڑھیں' اردو اور فارسی کو' لریب لریب کی زبانیں'‬

‫محسوس کریں گے۔‬

‫جمالت بود اندر روئے آدم‬
‫کہ مے بودش شرف بر جملہ آدم‬

‫اگر این نمطہ دانستے عزازیل‬
‫ہزاران سجدہ آوردے دمادم‬

‫بر آدم منکشف جملہ اسمائے‬
‫ملائک اندران جا ماندہ ابکم‬

‫کسے کورا زبان بر بستہ نبود‬
‫حریم لدس او را نیست محرم‬

‫چہ نامے ثنائش چند فصلے‬
‫نوشتہ بر جبین عرش اعظم‬

‫رود آن نام را جانم بہ لربان‬
‫کنم آں نام را من دور پیہم‬

‫خوشا نامے و خوش آن صاحب نام‬
‫بہ جز نامش نباشد اسم اعظم‬

‫بہ عشك او شود دنیا و دین مست‬
‫اگر مستانہ آوازے بر آرم‬

‫شرف در صورت پاکش عیان دید‬
‫جمال لا یزالی را مسلم‬

‫'''''''''''''''''''''‬

‫جدید‬

‫غالب کی ایک معروف غزل کے چار مصرعہءثانی پیش ہیں'‬
‫ردیف کے سوا بالی الفاظ' فارسی والوں کے لیے غیر نہیں ہیں۔‬

‫ساما ِن صد ہزار نمک داں کئے ہوۓ‬
‫سا ِز چمن طراز ِی دَاماں کئے ہوئے‬
‫جاں نذر دل فریبی عنواں کئے ہوے‬
‫سر زیر با ِر منّ ِت درباں کئے ہوئے‬

‫شاعر‪ :‬غالب‬

‫‪.........‬‬

‫جدیدتر‬

‫علامہ طالب جوہری کے ان چاروں مصرعوں میں' تین لفظوں‪:‬‬
‫کی' میں اور ہو کے سوا کوئی لفظ فارسی والوں کے لیے‬

‫اجنبی نہیں ہو گا۔‬

‫اے فکر جواں! صفحہءدانش پہ رلم ہو‬
‫اے فرق گماں! علم کی دہلیز پہ خم ہو‬
‫اے خامہء جاں! دشت معنی میں علم ہو‬
‫اے طبع رواں! زیب دہ نون و للم ہو‬

‫اب اس مصرعے کو دیکھیں اردو اور فارسی والوں کے لیے‬
‫غیر نہیں ہے۔‬

‫باسطوت افکار و بہ جوش معنی‬

‫شاعر‪ :‬طالب جوہری‬

‫‪.........‬‬

‫جدید ترین‬

‫اب مہر افروز کے یہ مصرعے ملاحظہ فرمائیں‪:‬‬

‫عشك ہے' خواب ہیں‪ ،‬میرے دم ساز‬
‫ہے ہیں میرے‬

‫عشك خواب دم ساز‬

‫میری دیوانگی کی عمر دراز‬
‫میری کی‬

‫دیوانگی عمر دراز‬

‫ہوں عطا عشك کے نئے انداز‬
‫ہوں کے‬

‫عطا عشك نئے انداز‬

‫دش ِت بیچارگی میں گم آواز‬
‫میں‬

‫دش ِت بیچارگی گم آواز‬

‫شاعر‪ :‬مہر افروز‬

‫دونوں زبانوں کا لسانیاتی اشتراک' نادانستہ طور پر اور‬
‫مستمل رویے پر انحصار کرتا ہے۔ غالب کا دور' انگریز‬
‫اور انگریز سے پہلے سے متعلك ہے۔ مغلیہ عہد نام نہاد‬

‫سہی' پرانی روش اور روایات سے متعلك تھا۔ پرانی‬
‫روایات برلرار تھیں۔ طالب جوہری' انگریز کے آخری اور‬
‫تمسیم ہند کے بعد سے تعلك کرتے ہیں' جب کہ مہر افروز‬
‫موجود یعنی تمسیم ہند کے بعد سے' تعلك کرتی ہیں۔ ان کی‬
‫زبان میں فارسی کا نام و نشان تک نہیں ہونا چاہیے' لیکن‬
‫ان کے ہاں استعمال میں آنے والے لفظ' اہل فارسی کے‬
‫لیے غیرمانوس اور اجنبی نہیں ہوں گے۔ یہ لفظ ان کے‬

‫ہاں آج بھی مستعمل ہیں۔‬




Click to View FlipBook Version